Friday, May 15, 2020

کینسر،جگر اور سانس کی بیماریوں کے مریضوں کو بھی کرونا کے مریض ڈکلیئر کردیا جاتا ہے،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ

کینسر،جگر اور سانس کی بیماریوں کے مریضوں کو بھی کرونا کے مریض ڈکلیئر کردیا جاتا ہے،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ
لاہور(آئی آئی پی)  نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کورونا کے مریضوں کے عوام سے عوام میں تحفظات بڑھتے جارہے ہیں۔کینسر،جگر اور سانس کی بیماریوں کے مریضوں کو بھی کرونا کے مریض ڈکلیئر کردیا جاتا ہے۔ایک قومی کمیشن تشکیل دیا جائے جو تمام حقائق عوام کے سامنے لائے۔کورونا کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹرز،پیرا
میڈیکل سٹاف اور نرسز کو عزت د ی جائے۔پوری قوم اپنے ہیروز کو سلام پیش کرتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے الخدمت فانڈیشن لاہور کی طرف سے ثریا عظیم ہسپتال کو آٹھ وینٹی لیٹرز کا عطیہ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایم ایس منصورہ ہسپتال ڈاکٹرز انوار بگوی،ایم ایس ثریا عظیم ہسپتال،ڈاکٹر ارباب عالم،صد الخدمت فانڈیشن لاہور عبدالعزیز عابد اور احمد سلمان بلوچ بھی موجود تھے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ کرونا وائرس پوری شدت سے پھیل رہا ہے۔سمار ٹ لاک ڈان عوام کے لیے ناقابل ہے۔یہ منطق ناقابل یقین ہے کہ 400کورونا وائرس متاثرین تھے تو لاک ڈان سخت اور اب 40000کے قریب مریض ہونے کو ہیں تو لاک ڈان ختم ہوگیا۔ اسی وجہ سے عوام کرونا کو حکومتی خفیہ ایجنڈا اور عالمی امدادی پیکج کے ساتھ جو ڑ رہے ہیں۔مساجد میں طے شدہ معیاری ضابطوں پر عملدرآمد ہورہا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک کو بحرانوں اور افراتفری سے بچانے کے لیے وزیراعظم عمران خان کورونا وبا،کشمیر اور بھارت میں مسلمان پر مودی فاشٹزم افغانستان کے بگڑتے حالات اور اقتصادی بحران کے مقابلہ کے لیے قومی اتفاق رائے کے قومی ایکشن پلان کے لیے قومی قیادت اور تما م اسٹیک ہولڈرز کو متحد کرے۔دریں اثناسے کسان بورڈ کے وفد نے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتیں ہمیشہ کسان پیکج،زراعت ریلیف منصوبوں کا اعلان کرتی ہے لیکن عام کسانوں کو کوئی فائد ہ نہیں ہوتا۔گندم،گنا،چاول اور دیگر اجناس کی خرید کے موقع پر کسان برباد کردیا جاتا ہے۔زراعت پالیسی چھوٹے کسانوں کے لیے ہونی چاہیے۔کپاس امدادی قیمت مقرر ہونے سے ہی کاشتکاروں کا اعتماد بڑھے گا۔زرعی ٹیوب ویل کا نرخ قابل برداشت ہے۔یوریا کھاد کے یونٹ بند ہیں جس سے کھاد کی قلت کا خطرہ ہے۔حکومت کسان کی 20لاکھ گانٹھیں خرید کر فوری بندوبست کرے۔زراعت قومی معیشت کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔اس وقت بھی کسانوں کی محنت نے عوام کو بھوک و افلاس سے بچایا ہے۔

No comments: