اسلام آباد(آئی آئی پی) عالمی بنک جنوبی ایشیا کے خطہ میں منصوبہ بندی اورترقی کے عمل میں ماحول دوست طریقوں کورائج کرنے کیلئے اپناکردارجاری رکھے گا۔ یہ بات پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرالانگوپیچوموتو نے ٹویٹرپرجاری ایک پیغام میں کہی ہے، انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا کے خطہ میں پاکستان، بنگلہ دیش اور نیپال ایسے ممالک ہیں جہاں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سب سے زیادہ ہے، عالمی بینک نے اس حوالہ سے کلائیمیٹ اڈاپٹیشن اینڈریزلئینس پراجیکٹ (کئیر) شروع کیاہے، اس پروگرام کے ذریعہ پالیسی سازوں کو موسم، پانی اورماحولیات بارے مستند معلومات اورڈیٹا کی فراہمی کوممکن بنایاجارہاہے تاکہ منصوبہ بندی اورترقی کے عمل میں ماحولیات ومعیشت دوست طریقوں کورائج کرنے بارے میں بہترفیصلہ سازی ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ سیلابوں،ساحلی سکڑاو،خشک سالی اورماحولیات سے جڑی دیگرآفات کی وجہ سے 1990 سے لیکر2019 تک 1.7 ارب لوگ متاثرہوئے جبکہ اس سے 127 ارب ڈالرکانقصان ہوا۔انہوں نے کہاکہ کئیر پراجیکٹ ابتدائی طورپرپاکستان، بنگلہ دیش اورنیپال کیلئے شروع کیاگیا تاہم اب اس کے دائرہ کارمیں توسیع لائی جارہی ہے۔کئیر کے ذریعہ اختراعی طریقوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اس مقصد کیلئے برطانیہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ڈی ایف ڈی آئی 3.5 ملین کی گرانٹ فراہم کررہاہے جوعالمی بینک کی نگرانی میں خرچ ہوتے ہیں۔
BANG-E-SAHAR----In the twilight night heralds a SHIMMERING dawn... Lack of an independent media is one of the fundamental reasons behind the decade’s long suppression in Gilgit-Baltistan. Bang-e-Sahar strives to fill that gap by advocating undauntedly the human rights violation not only in the region but also Jammu Kashmir and chitral. Freedom of press is what we never compromise on.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment