Friday, May 15, 2020

سعودی عرب کا بوئنگ میزائل خریدنے کا معاہدہ

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ادارے بوئنگ اور سعودی حکومت کے درمیان 2 ارب ڈالر سے زائد رقم کے 2 معاہدے طے پائے ہیں، جن کے تحت بوئنگ سعودی عرب کو ایک ہزار سے زائد زمین سے زمین پر مار کرنے والے اور جہاز شکن میزائل فروخت کرے گا۔ یہ بات امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے بتائی۔ بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ایک معاہدہ 1.97 ارب ڈالر کا ہے، جس کے تحت سعودی عرب کے جی پی ایس گائیڈڈ میزائل نظام کو جدید تر بنایا جائے گا، جب کہ دوسرے معاہدے کے تحت سعودی عرب کو اینٹی شپ میزائل دیے جائیں گے۔ محکمہ دفاع نے بتایا ہے کہ امریکا نے برازیل، قطر اور تھائی لینڈ کو بھی اینٹی شپ میزائل دینے کے معاہدوں کو حتمی شکل دی ہے۔ واضح رہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں توازن برقرار رکھنے کے لیے سعودی عرب کی مدد کو ناگزیر قرار دیتا ہے۔ معاہدے کے تحت سعودی عرب کو 650 نئے سلیمر طرز کے کروز میزائل فراہم کیے جائیں گے۔ یہ میزائل جی پی ایس کی مدد سے فضا سے زمین پر اپنے اہداف کو نشانہ بناتا ہے۔ سلیمر تقریباً 300 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس معاہدے کی شرائط کے تحت سلیمر کروز میزائل کی ریاض حکومت کے پاس موجودہ کھیپ کو بھی جدید تر بنایا جائے گا۔ اس معاہدے کے تحت میزائلوں کی فراہمی 2028ء تک مکمل ہونی ہے۔ پینٹاگون نے 65کروڑ کے ایک اور معاہدے کی بھی تصدیق کی ہے، جس کے تحت ہارپون بلاک دوم طرز کے بحری جہاز شکن 467 میزائل تیار کیے جانے ہیں۔ ان میں 400 سے زائد سعودی عرب کو فراہم کیے جائیں گے، جب کہ دیگر برازیل، قطر اور تھائی لینڈ کو اور ہارپون بلاک دوم کا ساز و سامان بھارت، جاپان، ہالینڈ اور جنوبی کوریا کو دیا جائے گا۔ امریکی محکمہ دفاع نے ایک مختلف بیان میں یہ بھی بتایا ہے کہ یہ نئے معاہدے سلیمر طرز کے کروز میزائلز کی تیاری دوبارہ شروع کرنے اور ہارپون بلاک دوم طرز کے بحری جہاز شکن میزائلز کی تیاری کے پروگرام کو 2026ء تک لے جانے کا باعث بنیں گے۔ دونوں معاہدوں کی مجموعی مالیت 3.1 ارب ڈالر ہے۔ پینٹاگون نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب کو ان میزائلوں کی فراہمی اس کی حمایت جاری رکھنے کا ثبوت ہے۔

No comments: