Friday, May 15, 2020

کراچی،کورونا وائرس کے 535 مریض صحتیاب ہوئے ہیں اور 817 نئے کیس سامنے آئے جبکہ 12 مزید مریضوں کی اموات کے بعد جان بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 258 ہوگئی ہے،وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ

کراچی (آئی آئی پی) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے 535 مریض صحتیاب ہوئے  ہیں اور 817 نئے کیس سامنے آئے جبکہ 12 مزید مریضوں کی اموات کے بعد جان بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 258 ہوگئی ہے۔ اس صورتحال سے یہ پتہ چلتا ہے کہ نہ صرف مریضوں کی صحتیابی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ نئے مریضوں
اور اموات کا تناسب بھی بڑھ رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو وزیراعلی ہاس سے جاری ایک بیان میں کہی۔ کورونا وائرس کی صورتحال کا تجزیہ کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ پہلی بار ہماری بحالی کی شرح 22 فیصد سے بڑھ کر 24 فیصد ہوگئی ہے جب 535 مریضوں کو علاج معالجہ کرکے انھیں ڈسچارج کردیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی  انہوں نے کہا  کہ جمعرات کو مقامی ٹرانسمیشن کی وجہ سے نئے مریضوں کی تعداد جمعہ کے روز بڑھ کر 817 ہوگئی۔ نئے کیسوں میں اضافے کا انحصار ٹیسٹوں کی تعداد پر ہوتا ہے، جب ٹیسٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے تو نئے کیسز کے تعداد میں میں بھی اضافے کا خدشہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا  کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ متاثرہ افراد موجود ہیں اور وہ دوسروں کو بھی متاثر کر رہے ہیں اور مریضوں کی تعداد روزانہ بڑھ رہی  ہے۔ اموات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے  مراد علی شاہ نے کہا کہ 9 مئی سے 14 مئی تک کورونا وائرس سے ہونے والی 75 اموات کی اطلاع ملی ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اوسطا 12 سے زیادہ مریض روزانہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں  جوکہ اچھی علامت نہیں ہے اور خود کے تحفظ اور انتظامی اقدامات کے ذریعے ان پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔  اسی طرح  انہوں نے کہا، جمعہ کی صبح تک 535 مریض صحت یاب ہوئے جبکہ 817 نئے مریضوں کا اضافہ  ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے صحت کے نظام پر دبا  ہے جوکہ 535 مریضوں کے ڈسچارج کے ساتھ  کم ہونا چاہئے، ہمیں 817نئے مریضوں کی رہائش کیلئے مزید 282 بستروں کا بندوبست کرنا ہے۔ مراد علی  شاہ نے کہا کہ جن مریضوں کو گھروں میں آئسولیشن میں رکھا گیا تھا انکی ڈاکٹرز دیکھ بھال کرتے ہیں اور ایمرجنسی کی صورت میں انھیں اسپتال منتقل کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ میری حکمت عملی مریضوں کو الگ تھلگ کرکے وائرس پر قابو پانا ہے اور معاشرتی دوری اور دیگر ایس او پیز کو نافذ کرکے اس کے مزید پھیلا کو روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی تب ممکن ہوگا جب لوگ تعاون کریں گے اور صورتحال کو سمجھیں گے۔ مریضوں کی تفصیلات  کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ 11055 مریض زیر علاج ہیں  ان میں سے87 فیصد یعنی 9651 گھروں میں آئسولیشن میں، 8 فیصد یعنی 887 قرنطینہ مراکز میں اور 517 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج  ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ مجموعی مریضوں میں سے 5فیصد اسپتالوں میں ہیں، جن میں سے 21 فیصد یعنی 107 کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 35 کو وینٹیلیٹرز پر رکھا گیا ہے۔وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ 817 نئے کیسوں میں سے 567 کا تعلق کراچی سے ہے۔ کراچی شہر میں تشخیص شدہ 567 نئے کیسوں میں سے 139 کا تعلق ضلع شرقی، 125 ضلع وسطی، 115 ضلع جنوبی، 102 ضلع ملیر، 52 ضلع غربی اور 34 ضلع کورنگی سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جنوبی میں 2470، شرقی میں 2324، وسطی میں 1925، ملیر میں 1508، کورنگی میں 982 اور غربی میں 1289 مریض ہیں۔دیگر اضلاع کا ڈیٹا شیئر کرتے ہوئے  مراد علی  شاہ نے بتایا کہ لاڑکانہ میں 57، سکھر میں 23، خیرپور میں 22، قمبر شہدادکوٹ میں 19، گھوٹکی میں 16، سانگھڑ میں 12، حیدرآباد میں 11، 7جیکب آباد میں جبکہ جامشورو، شہید بے نظیر آباد اور شکارپور میں 3-3اور ایک ٹنڈو الہ یار میں شامل ہیں۔وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ ایک محلہ میں 8مشتبہ افراد کی اموات کے بعد  ان کے رابطوں کے 122 نمونے لئے گئے  ہیں ان میں سے 35 کی تشخیص مثبت آئی ہے۔ انہوں نے کہا ہم (جان بحق ہونے والوں اور نئے متاثرہ افراد)سے مزید رابطوں کا سراغ لگارہے ہیں تاکہ ان کی جانچ کی جاسکے۔مراد علی  شاہ نے بتایا کہ پیر جو گوٹھ کے 291 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے  ان میں سے 47 کی تشخیص مثبت ہوئی ہے۔وزیراعلی سندھ نے صوبے کے عوام پر زور دیا کہ ایس اور پیز اور ماہرین اور ڈبلو ایچ او کی جانب سے وقتا فوقتا دی جانے والی گائیڈ لائین پر عمل کرنے کے پابند ہیں بصورت دیگر ہم اس وبا کو شکست نہیں دے سکیں گے۔

No comments: