Wednesday, May 27, 2020

مزید 100 افغان طالبان رہا،امریکا اور پاکستان کا خیر مقدم


کابل/واشنگٹن/(صباح نیوز+اے پی پی)افغان حکومت نے طالبان کے مزید100 قیدی رہا کردیے، امریکا ، پاکستان اور طالبان کا خیرمقدم، افغان صدر نے گزشتہ روز2 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے عید کے تین دنوں میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جس کا افغان صدر اشرف غنی نے خیر مقدم کیا تھا اور طالبان کے 2 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا جن میں سے 100 قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے۔افغانستان کے نیشنل سیکورٹی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ افغان حکومت نے بگرام کی جیل سے 100 طالبان قیدیوں کو
رہا کیا ہے۔افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صدیق صدیقی نے ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں کہا کہ طالبان کی جانب سے عید الفطر کے موقع پر 3 روزہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد صدر اشرف غنی کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر 2 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے عمل کا آغاز کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ افغان حکومت امن میں توسیع کی پیش کش کرتی ہے اور امن عمل کو کامیاب بنانے کے لیے مزید اقدامات کررہی ہے۔ واضح رہے کہ طالبان نے ہفتے کے روز عید الفطر کے موقع پر ملک میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، جسے نہ صرف افغان حکومت بلکہ اس کے پڑوسی ممالک اور افغان جنگ میں اہم ترین حریف امریکا نے بھی سراہا تھا۔ علاوہ ازیں امریکی نمائندہ خصوصی برائے امن عمل زلمے خلیل زاد نے طالبان اور افغان حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلانات کا خیرمقدم کیا۔ اپنے ٹویٹ میں زلمے خلیل زاد نے عید کی مبارکباد دی اور عیدالفطر کے دوران افغان حکومت اور طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ افغان خبر رساں ادارے طلوع کی رپورٹ کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ امریکا کے سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے انہیں اور قومی مفاہمت کونسل کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو فون کیا اور 2 ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کے فیصلے پر افغان حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ اشرف غنی نے کہا کہ مائیک پومپیو نے طویل جنگ کے خاتمے اور براہ راست مذاکرات کے آغاز پر زور دیا۔ علاوہ ازیں وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ پاکستان عید الفطر کے موقع پر جنگ بندی سے متعلق طالبان اور افغانستان حکومت کے اعلانات کا خیرمقدم کرتا ہے۔ اتوار کو اپنے ٹویٹ پیغام میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنے افغان بھائیوں کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک پرامن ، مستحکم اور خوشحال افغانستان کی دعا کرتے ہیں،پاکستان عید الفطر کے موقع پر جنگ بندی سے متعلق طالبان اور افغانستان حکومت کے اعلانات کا بھرپور خیرمقدم کرتا ہے۔

یورپ،کورونا کے بعد حیاتیاتی دہشت گردی کے خدشات

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی کونسل میں انسداد دہشت گردی کی کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد گروہ مستقبل میں کارروائیوں میں وائرس استعمال کرسکتے ہیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق کورونا وائرس کے بعد سے بیماریوں کی صورت حال سے نمٹنے میںجدید معاشروں کی کمزوری ظاہر ہوچکی ہے۔ یورپی کونسل کی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد وں نے حملے کرنے کے لیے اپنے تجربات شروع کردیے ہیں۔ وائرس اور بیماریاں پھیلانے کے لیے بنائے گئے حیاتیاتی ہتھیاروں سے کی گئی کارروائیاں روایتی دہشت گرد حملوں سے کہیں زیادہ بڑے پیمانے پر انسانی اور اقتصادی نقصانات کا سبب بن سکتی ہیں۔ رپورٹ میں زور دے کر کہا گیا کہ اس نوعیت کے ہتھیار طویل عرصے کے لیے معاشروں کو مفلوج کر سکتے ہیںاور اس کے ذریعے خوف اور عدم اعتماد کی فضا پھیل سکتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق داعش سے منسلک ایک تیونسی شہری نے 2سال قبل جرمنی میں حیاتیاتی حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم حکام منصوبے پر عمل سے قبل اسے پکڑنے میں کامیاب ہو گئے۔ یہ ملک میں حیاتیاتی ہتھیاروں سے حملے کی پہلی کوشش تھی، جسے ناکام بنا دیا گیا۔ ملزم سیف اللہ نے ارنڈ کے بیجوں کی بڑی مقدار آن لائن خرید کر ان سے انتہائی زہریلا مادہ تیار کیاتھا اور اگر وہ کامیاب ہوجاتا تو 13ہزار افراد کی جانیں جاسکتی تھیں۔ یورپی کونسل کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ تمام ممالک حیاتیاتی ہتھیاروں کے حملوں کی زد میں ہیں اور تیاری نہ ہونے کی وجہ سے غیر محفوظ ہیں۔ اگر دہشت گردوں نے اس طرح کے ہتھیار استعمال کیے تو اس کے تباہ کن اثرات تیز رفتار ی سے ظاہر ہوں اور ممکنہ طور پر عالم گیر بن سکتے ہیں۔ماہرین کی رپورٹ کے مطابق ان خطرات کا جواب زیادہ بڑے پیمانے پر بین الاقوامی رابطہ کاری سے دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یورپی یونین کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر انسانی اور مادی سائل کو استعمال میں لایا جائے تا کہ ممکنہ خطرات کا راستہ روکا جا سکے۔

امریکی عناصر دونوں ممالک میں سرد جنگ چاہتے ہیں‘ چین

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا میں کچھ سیاسی قوتوں نے دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کو یرغمال بنا رکھا ہے اور وہ دنیا کی 2 سب سے بڑی معیشتوں کو ایک نئی سرد جنگ کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ بیجنگ میں نیشنل پیپلز کانگریس کے اجلاس کے دوران ٹیلی نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ امریکا میں سیاسی وائرس پھیل رہا ہے جو چین پر حملے اور اس کی تضحیک کرنے کے لیے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ وزیر خارجہ وانگ یی کے مطابق چین، امریکا کو تبدیل کرنے یا اس کا متبادل تلاش کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا اور امریکا کو بھی چاہیے کہ وہ چین کو تبدیل کرنے اور چین کے ایک ارب 40 کروڑ شہریوں کو جدیدیت کی طرف تاریخی مارچ کرنے سے روکنے کی بے کار کوشش نہ کرے۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی بیجنگ سے وڈیو لنک کے ذریعے نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ بیجنگ میں 24 مئی سے نیشنل پیپلز کانگریس کا اجلاس شروع ہو گیا ہے اور یہ نیوز کانفرنس اجلاس کے ساتھ الگ پروگرام کے تحت منعقد کی گئی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ مہینوں میں کئی معاملات پر چین کے ساتھ محاذ آرائی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جن میں تجارت، ٹیکنالوجی اور کورونا وائرس شامل ہیں۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس چین کے شہر ووہان کی تجربہ گاہ سے باہر نکلا ہے، اور چین نے اسے دنیا میں پھیلنے سے نہ صرف روکنے میں تساہل سے کام لیا بلکہ بروقت اور درست معلومات بھی فراہم نہیں کیں۔

چینی فوج کو بھارت کیخلاف تیاری کا حکم

چین اور بھارت کے مابین بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر چینی صدر شی جن پنگ نے فوج کو جنگ کی تیاری کا حکم دے دیا ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر شی جن چنگ نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، کئی ممالک چین کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چینی صدر نے کہا کہ فوج جنگ کی تیاری شروع کردے، اپنی مشق کو بڑھائیں اور مؤثر طریقے سے سیکیورٹی سے منسلک مفادات کی حفاظت کرے۔ مقبوضہ کشمیر کے خطے لداخ میں چینی اور بھارتی فوج کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے، بھارتی گشتی ٹیم کو روکنے کے لیے گالوان اور پیانگونگ تو کے علاقوں میں بنکرز کی تعمیر جاری ہیں، چینی فوجیوں نے کئی بھارتی اہلکاروں کو پکڑا بھی گیا لیکن بعد میں چھوڑ دیا۔
بعض میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ چین متنازع علاقوں میں بھارتی فوجیوں کو گشت کرنے سے روکنے کے لیے2 مقامات پر بنکرز بنا رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ دونوں مقامات110 کلو میٹر کے فاصلے پر گالوان کے علاقے اور پیانگونگ توسو میں ہیں۔چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے خاص طور پر وادی گیلوان میں اپنی موجودگی کو تقویت بخشی ہے اور اس نے گزشتہ 2 ہفتے کے دوران بھارتی فوجیوں کے سخت احتجاج کے باوجود مذکورہ علاقے میں 100 کے قریب خیمے کھڑے کیے اور بنکروں کی تعمیرکیلیے بھاری ساز و سامان یہاں پہنچایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق چینی فوج کی ایک بڑی تعداد پٹرولنگ پوائنٹ 14 ، اور گوگرا پوسٹ سمیت ان 4 مقامات میں داخل ہوئی جن پر بھارت اپنا دعویٰ کرتا ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا کہ دونوںملکوں کی پٹرولنگ پارٹیاں عام طور پر مختصر سی محاذ آرائی کے بعد پیچھے ہٹ جاتی ہیں لیکن اس بار دونوں کے درمیان یہ معمول کی محاذ آرائی نہیں ہے ۔ پیانگونگ توسو کے متنازع علاقے میں بھی چینی فوج کی طرف سے بنکرز تعمیر کرنے کی اطلاع ہے۔ چینی فوج بھارتی فوج پر دباؤ بڑھانے کے لیے پینگونگ تسو ندی دریا پر گشت کرنے کے لیے اضافی کشتیاں بھی لائی ہے جبکہ بھارتی فوج بھی دریا پر گشت کرنے کے لیے کشتیاں استعمال کر رہی ہے۔
بھارتی آرمی چیف فیلڈ کمانڈروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے لیہ گئے تاہم انہوں نے آگے کے علاقوں کا دورہ نہیں کیا۔ مشرقی لداخ میں گزشتہ ایک ہفتے میں کم از کم 2 دفعہ دونوں اطراف کی فوجیوں میں جھڑپیں ہوئیں‘ چینی فوج نے متعدد مواقع پر بھارتی فوجیوں کی نقل و حرکت کو اس وقت روک دیا جب وہ پیانگونگ تسو جھیل کے علاقے میں گشت کر رہے تھے‘ چینی فوجیوں نے لداخ میں بھارتی فوجیوں کو حراست میں لیکر بعد میں رہا کر دیا تاہم بھارتی فوج نے اس سے انکار کیا کہ لداخ میں اس کی کسی بھی گشتی پارٹی کو چینی فوجیوں نے حراست میں لیا ہے۔ یاد رہے کہ چین مقبوضہ کشمیر کو 3 حصوں جموں وکشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کے بھارتی عمل کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنارہا ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 1446 نئے کیسز اور 28 مزید اموات رپورٹ

اسلام آباد (اے پی پی) ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 1446 نئے کیسز اور 28 مزید اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی طرف سے جاری تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق ملک
میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد38 ہزار 784، تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی 59 ہزار 151 تک پہنچ گئی۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1446 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، 28 مزید اموات کے ساتھ مجموعی اموات 1225 ہو گئی ہیں۔ این سی او سی کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 21 ہزار 118تک پہنچ گئی ہے۔ سندھ میں 23 ہزار507 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے، خیبرپختونخوا میں کیسز کی تعداد 8 ہزار 259 اور اسلام آباد میں 1879 ہو گئی۔ بلوچستان میں 3536، گلگت بلتستان میں 638 کیسز رپورٹ ہوئے۔ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 214ہو گئی۔ ملک بھر میں اب تک 19 ہزار 142 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو گئے۔ این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 28 اموات ہوئی ہیں۔ کورونا وائرس سے موت کے منہ میں جانے والے افراد کی تعداد 1225 تک پہنچ گئی جن میں سندھ میں 374، پنجاب میں 362، کے پی کے میں 416، گلگت بلتستان 9 ، آزاد جموں و کشمیر میں 4، اسلام آباد میں 18 اور بلوچستان میں 42 شامل ہیں۔ اب تک 4 لاکھ 99 ہزار 399افراد کے کورونا وائرس کیلئے ٹیسٹ کئے گئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 8 ہزار 491 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے۔ ملک کے 726 ہسپتالوں میں 4542 مریض زیر علاج ہیں۔ 457کورونا متاثرین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔



وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدرات نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکا اجلاس

اسلام آباد (اے پی پی) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں عید کی آخری چھٹی کے دن بھی کورونا وائرس صورتحال کا جائزہ لینے کےلئے بدھ کو اہم اجلاس منعقد ہوا۔ انسداد کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کے حوالہ سے فورم کو پیشرفت سے آگاہ کیا۔ این سی او سی کے مطابق اجلاس کی صدرات وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی،
اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کی۔ وزیراعظم کے معاون صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، وزیراعظم کے کورونا وائرس کے فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل سلطان، کوآرڈینیٹر این سی او سی لیفٹیننٹ جنرل حمودا لزمان خان سمیت اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس میں ملک میں ٹیسٹنگ کے حوالہ سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔اجلاس میں ملک میں ہسپتالوں اور وینٹی لیٹر کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ اسد عمر نے ہدایات دیں کہ وزارت صحت کی ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنا کر عوام کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کےلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں تاکہ وباءکا پھیلاو¿ روکا جا سکے، انفرادی ذمہ داری ہی اجتماعی صحت، تحفظ اور کووڈ۔19 سے بچاو¿ کا واحد ذریعہ ہے۔ این سی او سی نے غور کیا کہ کورونا وائرس سے مرنے والے مریضوں کی فیملی اس کی میت لینے میں جو مشکلات آ رہی ہے اس کو کم کیا جائے اور اس پراسیس کو سادہ بنایا جائے۔ این سی او سی نے اس پر بھی غور کیا کہ لوگوں کی مشکلات کو کیسے کم کیا جائے جو کووڈ۔ 19 سے جاں بحق ہونے والے اپنے پیاروں کے جنازے میں شریک ہونا چاہتے ہیں ۔ اجلاس کو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ائدروس نے بتایا کہ ڈیجیٹل ڈیش بورڈ لوگوں کو ان کی متعلقہ معلومات فراہم کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ فورم نے اس امر کا اعادہ کیا کہ عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لاے جائیں گے

ہمسایہ ممالک کے ساتھ تنازعات پر دنیا بھارت کے عزائم کا نوٹس لے،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا بھارت کے عزائم کا نوٹس لے، بھارت مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی، سٹیزن ترمیمی ایکٹ کے ذریعے اقلیتوں کو نشانے بنانے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحدی تنازعات میں الجھا ہوا ہے، لداخ میں چھیڑ چھاڑ کے بعد بھارت چین پر الزام تراشی کر رہا ہے ، چین نے ہمیشہ بردباری اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ بدھ کو خطہ کی صورتحال پر بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیا کو بھارت کے عزائم کا
نوٹس لینا چاہئے، بھارت کس طرف چل پڑا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کبھی یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقہ کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کرتا ہے اور کبھی قوانین میں ترمیم کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو بدلنے کی کوشش کرتا ہے، بھارت کبھی سٹیزن ترمیمی ایکٹ، این آر سی جیسے متنازعہ قوانین متعارف کراتا ہے جس سے ہندوستان کے اندر سے آوازیں بلند ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو کبھی نیپال سے مسئلہ ہو جاتا ہے اور کبھی افغان امن عمل میں رخنہ اندازی کی کوشش کرتا ہے، کبھی یہ بلوچستان میں شورش کو ہوا دیتا ہے اور اب بھارت نے لداخ میں وہی حرکت کی ہے اور الٹا چین کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہا ہے، چین نے تو ہمیشہ بردباری کا مظاہرہ کیا ہے اور امن کی بات کی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ چین تو اب بھی کہہ رہا ہے کہ اسے افہام و تفہیم سے حل کرتے ہیں لیکن اگر بھارت نے متنازعہ علاقے میں تعمیرات کا سلسلہ جاری رکھا تو پھر خطہ کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے سیکولر ازم کو دفن کر دیا ہے اور ہندتوا سوچ کو ہوا دے رہا ہے، بھارت کے اندرونی حالات دگر گوں ہیں، معیشت کے برے حالات ہیں، کووڈ۔19 کی وبا کے دوران اٹھائے گئے اقدامات پر لوگ سراپا احتجاج ہیں، اس داخلی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے بھارت یہ سب ہتھکنڈے اپنا رہا ہے

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس

اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے شوگر کمیشن رپورٹ مسترد کرنے سے اسے سند مل گئی ہے، ہماری پارٹی سے جو مستفید ہوا سارا کچا چٹھا عوام کے سامنے رکھ دیا، آنے والے دنوں میں کارروائی تیز ہو گی، پچھلے پانچ سالوں میں 29 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ بدھ کو پریس
انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو شاید شوگر کمیشن کی رپورٹ انگریزی میں ہونے کی وجہ سے سمجھ نہیں آئی، گزشتہ پانچ سال میں چینی پر 29 ارب روپے سے زائد سبسڈی دی گئی، مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں 26 ارب 60 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی۔ شاہد خاقان عباسی جب 2017ءمیں وزیراعظم تھے اس وقت 20 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ اس وقت کے وزیر تجارت نے 6 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت مانگی تو انہوں نے 3 لاکھ میٹرک ٹن کی اجازت دی۔ شاہد خاقان عباسی ای سی سی کی صدارت کرتے رہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماءٹارزن بن کر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ (ن) لیگ نے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کے بغیر سبسڈی دی جو ایک جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو کمیشن کی رپورٹ ملی تو فوراً جاری کر دی۔ اس میں تحریک انصاف کا کوئی رہنما اگر ملوث ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں زیادہ ملز والوں کو پہلے سبسڈی دی گئی، سب سے بڑے مل مالکان اومنی گروپ کو سبسڈی دی گئی۔ صوبائی کابینہ کے بعض ممبران نے بھی سبسڈی کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کمیشن کے سامنے پیش ہوئے لیکن وزیراعلیٰ سندھ پیش نہیں ہوئے اور سفارشی فون کراتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں حکومت کارروائی تیز کرے گی۔ نیب نے شہباز شریف کو جون میں طلب کر رکھا ہے، نیب ایف آئی اے کو لگا کہ وہ بھاگ سکتے ہیں تو وہ کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی کیس میں دستاویزی ثبوت موجود ہیں، جھاڑو پھرنے والی بات درست لگ رہی ہے۔ العریبیہ شوگر مل کا آڈٹ کیا گیا جو اب بھی چل رہا ہے، باقی شوگر ملز کا آڈٹ بھی ضروری ہے، اس شوگر مل میں 25 فیصد حصص سلمان شہباز اور 25 فیصد حمزہ شہباز کے ہیں، اس میں باقی حصص رمضان شوگر ملز کے ہیں اور رمضان شوگر ملز شہباز شریف خاندان کی ملکیت ہے۔ شہباز شریف کہتے ہیں کہ ان کا سلمان شہباز کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں لیکن اس کاروبار سے سارا خاندان مستفید ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف ہمارے وزراءبیان دیتے ہیں تو وہ خود کو آئیسولیٹ کر لیتے ہیں، وہ لندن سے یہاں آ کر قرنطینہ میں چلے گئے۔


وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور عبدالحفیظ شیخ کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فنڈز مختص کر رہی ہے، انہوں نے اس عزم کا بھی اظہارکیا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تاجر
برادری کو سہولتیں فراہم کر رہی ہے جو ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کو ایک ہی وقت میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال اور معیشت کے چیلنجوں کا سامنا ہے اور وہ قومی معیشت کے استحکام اور کورونا وائرس سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبوں کے اشتراک سے زرعی پالیسی متعارف کرائے گی اور اس سلسلہ میں کاشتکاروں کی سہولت کیلئے کھاد کی قیمتیں کم کی جائیں گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں تعمیراتی صنعت کےلئے مزید سہولیات فراہم کرے گی اور پاکستان ہاﺅسنگ سکیم کیلئے 90 فیصد ٹیکس کم کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہدف عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا اور ان کی زندگیوں کو آسان بنانا ہے