Friday, May 15, 2020

وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے طبی عملے کی حفاظت کے لئے ریکارڈ مدت میں پی پی ایز کے استعمال کے لئے دستاویزی فلم کی تیاری پر آئی ایس پی آر کی کاوش کو سراہا


اسلام آباد(آئی آئی پی)  وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے طبی عملے کی حفاظت کے لئے ریکارڈ مدت میں پی پی ایز کے استعمال کے لئے دستاویزی فلم کی تیاری پر آئی ایس پی آر کی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس دستاویزی فلم سے ملک بھر میں کوروناوائرس (کووڈ۔ 19) کا فرنٹ لائن پر مقابلہ کرنے والے ڈاکٹروں  پیرا میڈیکل سٹاف اور معاون صحت عملے کوبراہ راست اور کم مدد میں رہنمائی مل سکے گی  دستاویزی فلم میں بتایا گیا کہ کب، کس وقت، کن حالات میں کونسا انفرادی حفاظتی سامان یا آلات استعمال کرنا ہے آئی ایس پی آر نے 96 گھنٹوں کی قلیل مدت میں یہ دستاویزی فلم تیار کی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں جمعہ کو دستاویزی فلم کا باقاعدہ اجرا معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کیا۔انہوں نے انتہائی کم مدت میں مفید اور اہم معلومات پر مبنی تربیتی وڈیو کی تیاری پرآئی ایس پی آر اس کاوش کو سراہا۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا ن کہا کہ کورونا وبا کے خلاف صف اول میں لڑنے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈکس کا تحفظ ناگزیرہے، انفرادی حفاظتی سامان بارے مکمل آگہی اور درست استعمال حفاظت اور بہتری کے لئے بہت ضروری ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے وزارت صحت اور ماہرین کے اشتراک سے پہلے ہی رہنما اصول، ضابطہ کار تیار کیے۔ضابطہ کار اور رہنما اصول شعبہ صحت سے وابستہ تمام افراد کیلئے تیار کر کے مختلف جگہوں پر آویزاں کیے گئے۔کورونا کیخلاف فرض نبھانے والے ہراول دستے کے ہر عظیم مجاہد تک رہنما اصول و ضوابط پہنچائے گئے ان رہنما اصولوں اور ضابطہ کار سے فوائد کے حقیقی حصول کیلئے یہ دستاویزی فلم تیار کی گئی۔دستاویزی فلم میں بتایا گیا کہ کب، کس وقت، کن حالات میں کونسا انفرادی حفاظتی سامان یا آلات استعمال کرنا ہیں۔ دستاویزی فلم میں انفرادی حفاظتی سامان اور آلات کے استعمال کا مکمل طریقہ کار واضح بتایا گیا۔ دستاویزی فلم ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈکس، شعبہ صحت سے وابستہ دیگر افراد کیلئے بہترین بصری مدد ہے۔ضابطہ کار اور رہنما اصولوں کا مقصد انفرادی حفاظتی سامان اور آلات کا ہر ممکن درست استعمال ہے۔ دستاویزی فلم سے ڈاکٹرز کی معاونت، انفرادی حفاظتی سامان اور وسائل کے بہتر استعمال میں مدد مل سکے گی، اس اقدام سے انفرادی حفاظتی سامان اور آلات کے غیر ضروری استعمال کی بھی حوصلہ شکنی ہو گی۔حفاظتی سامان طبی مراکز کے اندر، مریضوں کے پاس، آٹ پیشنٹ، سماجی، لیبارٹری، نمونے لینے کی جگہ پر ضروری ہے۔

No comments: