Friday, May 15, 2020

شہباز شریف نے 23 جعلی فرنٹ کمپنیوں کے ذریعے اپنے بیوی بچوں اور خاندان کو نوازا،وزیر اطلاعات فیاض چوہا ن

شہباز شریف نے 23 جعلی فرنٹ کمپنیوں کے ذریعے اپنے بیوی بچوں اور خاندان کو نوازا،وزیر اطلاعات فیاض چوہا ن 
لاہور(آئی آئی پی)   فیاض الحسن چوہا ن وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ نیب تحقیقات میں شہباز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف سنگین انکشافات کے باوجود ن لیگ "چور مچائے شور" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح ہمارے سکولوں میں جسمانی تربیت کے لیے پی ٹی ماسٹر ہوا کرتے تھے اسی طرح شریف اور زرداری خاندان اس ملک کے ٹی ٹی ماسٹرز کا اعزاز رکھتے ہیں۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے 23 جعلی فرنٹ کمپنیوں کے ذریعے اپنی بیویوں، بچوں اور خاندان کو نوازا۔ انہوں نے کہا کہ ان جعلی کمپنیوں کو شریف خاندان، رشتے داروں، سلیمان شہباز کے دوستوں اور شریف خاندان کے ذاتی ملازمین کے ذریعے چلایا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے ان 23 جعلی فرنٹ کمپنیوں کے ذریعے 17.5 ارب کی ٹرانزیکشنز کیں۔ نیب دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ 2015 سے شریف خاندان کی قائم کردہ جی این سی نامی کمپنی کو نثار احمد اور علی احمد خان نامی افراد چلاتے رہے۔ یہی نثار احمد شہباز شریف کی وزارتِ اعلی کے دور میں ڈائریکٹر پولیٹیکل اور علی احمد خان ان کے ڈائریکٹر سٹریٹیجی و پالیسی رہے ہیں۔ وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ نثار احمد اور علی احمد خان کا شہباز شریف سے تعلق ایسے ثابت ہوتا ہے کہ یہ دونوں افراد جعلی کمپنیاں چلانے کے ساتھ ساتھ وزیرِ اعلی آفس میں بھی اہم عہدوں پر تعینات تھے۔ فیاض الحسن چوہان نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گڈ نیچر کمپنی کے تین بنک اکاونٹس کے ذریعے سات ارب روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔ جی این سی نے رمضان شوگر مل کے ساتھ کاروبار ظاہر کر کے بنکوں سے جعلی قرضے بھی حاصل کیے۔ فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ گڈ نیچر کمپنی سے شریف خاندان کا ملازم مسرور انور رقوم نکلواتا رہا۔ مسرور انور نے 29 مارچ 2017 کو گڈ نیچر کمپنی کے اکانٹ سے 19 ملین روپے کیش نکلوائے۔ اپریل 2017 میں مسرور انور نے شہباز شریف کے اکانٹ میں تقریبا 16 ملین روپے جمع کروائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صرف جی این سی کمپنی سے شعیب قمر اور مسرور انور نے 1257 ملین روپے نکلوائے۔ یہ تمام رقم شہباز شریف، ان کے خاندان کے اخراجات اور دیگر کاروباری امور میں استعمال ہوتی رہی۔ اسی رقم سے شہباز شریف نے چیک کے ذریعے 14.7 ملین راولپنڈی کے ایک پراپرٹی ڈیلر کے اکانٹ میں اپنی اہلیہ تہمینہ درانی کے لیے دو ولاز خریدنے کے کیے جمع کروائے۔ فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ ن لیگی کیش بوائے مسرور انور نے حمزہ شہباز کے اکانٹ میں بھی 25 ملین کی رقم جمع کروائی۔ یہ رقم بھی جی این سی اکانٹ سے ن لیگی کیش بوائز کے ذریعے تین مختلف ٹرانزیکشنز کے ذریعے نکالی گئی۔ اس رقم سے حمزہ شہباز نے جوہر ٹان میں پلاٹ خریدے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ 23 جعلی کمپنیوں کا شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے تعلق سارے پاکستان کو نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف قوم کو بتائیں جی این سی اور مسرور انور وغیرہ سے انکا کیا تعلق بنتا ہے۔

No comments: