Sunday, May 24, 2020

کرونا وائرس کی ویکسین پر انسانی تجربات شروع ہو گئے

کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے سائنس دانوں نے ویکسین تیار کرنے کی اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اور ان دنوں برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی اور اسڑا زینکا اپنی ایک ویکسین کے انسانوں پر تجربات کے مرحلے میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ دونوں ادارے تقریباً دس ہزار رضاکار بھرتی کر رہے ہیں جن میں ہر عمر کے افراد شامل ہوں گے۔
امریکہ نے کرونا وائرس کی ویکسین پر تجربات کا سلسلہ آگے بڑھانے کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے فنڈز دیے ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 10260 رضاکاروں کی بھرتی کا کام شروع ہو گیا ہے، جنہیں ویکسین دے کر یہ مشاہدہ کیا جائے گا کہ انسان کا معدافتی نظام اس پر کیا ردعمل ظاہر کرتا ہے اور یہ کہ اس کا استعمال کتنا محفوظ ہے۔
ماہرین کی ٹیم انسان پر ویکسین کے تجربات کے لیے زیادہ تر ایسے افراد کو تلاش کر رہے ہیں جن کا تعلق ہیلتھ کیئر سے ہو یا وہ عوامی خدمات کے لیے کام کرنے والے کارکن ہوں، تاکہ ویکسین کے متعلق واضح طور پر بتا سکیں۔
اس سلسلے کے ابتدائی تجربات 23 اپریل کو شروع ہوئے تھے اور ایک ہزار سے زیادہ رضاکاروں کو ویکسین کے انجکشن دیے گئے تھے جن کی عمریں 18 سے 55 سال کے درمیان تھیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی نے کہا ہے کہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں 56 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور 5 سے 12 سال کی عمروں کے بچوں کو شامل کیا جائے گا۔
اسڑازینکا کے ایکزیکٹو مینی پینگالس کہتے ہیں کہ نئی ویکسین پر انسانی تجربات بہت برق رفتاری سے ایڈوانس مراحل میں داخل ہوئے ہیں، جس کی وجہ آکسفورڈ کی شاہکار سائنسی تحقیق ہے۔
تاہم، آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انسان پر ویکسین کے تجربات کے نتائج سامنے آنے میں دو سے چھ مہینے تک لگ سکتے ہیں۔
برطانیہ کی دوا ساز کمپنیوں نے پہلے ہی برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کر دیے ہیں، جس سے بڑے پیمانے پر ویکسین تیار کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اور جب یہ شواہد مل جائیں گے کہ ویکسین کا استعمال انسان کے لیے محفوظ ہے اور وہ کرونا وائرس کے خلاف مؤثر ہے، تو دنیا بھر میں اس کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔
اسٹرازینکا کے چیف ایکزیکٹو پاسکل سوریاٹ نے پچھلے مہینے کہا تھا کہ اس بارے میں حتمی نتائج کہ ویکسین کس حد تک مؤثر ہے، جون یا جولائی میں سامنے آئیں گے۔
یونیورسٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر تحقیقی کام تیزی سے جاری تیز رہا تو ہمیں جلد ہی اس قدر مواد مل جائے گا جس سے دو تین مہینوں کے اندر ہی یہ نتیجہ نکالا جا سکے گا کہ ویکسین کتنی مؤثر ہے۔ لیکن اگر یہ رفتار کم رہی تو نتائج سامنے آنے میں چھ ماہ تک لگ سکتے ہیں۔
صحت کے عالمی ادارے نے 15 مئی کو انسانوں پر تجربات کے لیے آٹھ ویکسینز کی منظوری دی تھی۔ ان میں ماڈرینا انک، انوویا، فائزر انک اور بائیو این ٹیک شامل ہیں۔ جب کہ چین کی دو کمپنیوں کین سنیو اور سینو ویک کی تیار کردہ ویکسنز کو بھی انسانی تجربات کے لیے منظوری مل گئی ہے۔
دوسری جانب ایک سائنسی طبی جریدے لینسٹ میں جمعے کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کوویڈ 19 کی ویکسین کے ابتدائی نتائج اگرچہ مثبت ہیں۔ تاہم، وہ اتنے زیادہ حوصلہ افزا نہیں تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین نے ویکسین کے ابتدائی انسانی ٹیسٹ کیے ہیں، جس پر مدافعتی نظام نے اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ لیکن بعض مریضوں پر اس کا منفی اثر ہوا اور سائیڈ ایفکٹس دیکھے گئے۔
اس وقت وائرس کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں 100 سے زیادہ ویکسینز تیاری کے مراحل ہیں، جب کہ صحت کے عالمی ادارے نے 8 کو انسانی تجربات کے لیے منظور کر لیا ہے۔

گلگت بلتستان کورونا اپ ڈیٹ

گلگت بلتستان کورونا اپ ڈیٹ
24 مئی 2020 - 8:30 pm
نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ھے کہ آج محمکہ صحت گلگت بلتستان نے کورونا وائرس میں مبتلا 3 مریضوں کے اموات کی اطلاع دی ھے اسی طرح گلگت بلتستان میں اموات کی مجموعی تعداد آج 4 سے بڑھ کر 7 ہو گئ ھے جبکہ آج الحمدللہ کورونا وائرس کا کوئی نیا مریض سامنے نہیں آیا گزشتہ زیر علاج 185 مریضوں میں سے 3 اموات ہوئیں اور 7 مریض صحت یاب ہونے کے بعد اس وقت ائیسولیشن سینٹرز میں زیر علاج مریضوں کی مجموعی تعداد گھٹ کر 175 ہو گئ ھے۔
واضح رھے کہ شروع سے اب تک گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 619 ھے جس میں
07 ___ اب تک اموات ہوئیں
437 ___ اب تک صحت ہوئے
175 ___ آئیسولیشن ہسپتالوں میں زیر علاج مریض شامل ہیں۔
رپورٹ:- جہانگیر ناجی

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا لائن آف کنٹرول پر پونا سیکٹر کا دورہ

راولپنڈی۔ (اے پی پی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے، بھارتی مظالم کے شکار کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عید منا رہے ہیں، جارحیت کے ذریعے متنازعہ حیثیت کی تبدیلی کی کوششوں کا قومی عزم اور فوجی طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ اتوار کو آئی ایس پی ار کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق عیدالفطر کے موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر پونا سیکٹر کا دورہ کیا۔ آرمی چیف نے پونا سیکٹر میں جوانوں کے ساتھ نماز عید ادا کی۔ بری فوج کے سربراہ نے پاک فوج کے فرنٹ لائن سولجر کی پیشہ وارانہ اور آپریشنل
تیاریوں کی تعریف کی۔ افسروں اور جوانوں سے گفتگو کرتے آرمی چیف نے ملکی سلامتی اور خوشحالی کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی خطرات سے بخوبی آگاہ ہے، بھارتی قابض فوج کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے خلاف جوانوں کا حوصلہ قابل تعریف ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی اقدامات، لاک ڈاﺅن کا مقصد انسانی حقوق کی خلاف ورزیو ں سے عالمی توجہ ہٹانا ہے، اسی وجہ سے بھارت لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی تمام خطرات سے بخوبی آگاہ ہے، جنوبی ایشیاءمیں عدم استحکام کی کوششوں کے سنگین نتائج نکلیں گے۔ امید کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو آزادانہ نقل و حمل کو اہمیت دی جائے گی، اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو آزاد کشمیر میں مکمل آزادی ہے، قومی توقعات کے مطابق اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزمائش میں ہونے کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد ضرور کامیاب ہو گی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اس مشکل وقت میں قوم اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمت کےلئے دعاگو ہیں، خوشی کے تہواروں پر گھر سے دور ایک سپاہی کی فرض کی ادائیگی قابل فخر ہے، پاک فوج غیر متزلزل عزم کے ساتھ یہ فرض ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جارحیت کے ذریعے متنازعہ حثیت میں تبدیلی کی ہر کوشش کا قومی عزم اور فوجی طاقت سے جواب دیا جائے گا

بھارت ہمارے تحمل کوکمزوری نہ سمجھے، کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے، شاہ محمودقریشی

ملتان ۔ (اے پی پی)وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے تحمل اور امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اور بھارت کو یہ واضح طورپر جان لینا چاہیے کہ اس کی جانب سے کسی قسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کے روز نماز عید کے بعد میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ کوروناوائرس کے مقابلے کے لیے علاقائی تعاون کی ضرورت ہے۔ پاکستان نے اس عالمی وباءکے مقابلے کےلئے وزرائے صحت کی کانفرنس کا اہتمام کیا۔انہوں نے کہاکہ میں بھارتی حکومت کو واضح پیغام دینا
چاہتا ہوں کہ وہ ہمارے تحمل کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھے۔ پاکستان کسی بھی جارحیت کی صورت میں منہ توڑ جواب دے گا۔ انہوں نے کہاکہ میں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے فون پر بات کی ہے اور انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا ہے، میں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو بتایا ہے کہ بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے وا لے مظالم سے ہٹانا چاہتا ہے، انہیں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں نے اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکرٹری جنرل سے بھی بات کی ہے اورانہیں بھارت کے اسلاموفوبیا سے آگاہ کیا ہے اور انہیں بتایا ہے کہ بھارت میں کوروناوائرس کے دوران بھی مسلمانوں کو نشانہ بنایاجارہاہے،اسلامی کانفرنس تنظیم کو اس سلسلے میں اپنا کردارادا کرنا چاہیے ۔وزیرخارجہ نے کہاکہ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کوبھی ایک خط لکھا ہے اور انہیں بھارتی عزائم کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔انہوں نے میرے جذبات سے عالمی برادری کوبھی آگاہ کردیاہے۔وزیرخارجہ نے مزید کہاکہ وزارت خارجہ میںعید کے بعدایک اعلی سطح کا اجلاس بلایا جائے گا تاکہ پاکستان کے خلاف بھارت کے مذموم عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کمیٹی، متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے عہدیدار اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔ بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کے بارے میں سوال کے جواب میںوزیرخارجہ نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت بلوچستان میں بدامنی پیدا کرناچاہ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی جاسوس کلبھوش یادیو کوبھی بلوچستان سے ہی حراست میں لیاگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پاس خفیہ معلومات ہیں کہ بھارت بلوچستان میں مختلف قوتوں کی پشت پناہی کررہاہے اور پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے لیے انہیں استعمال کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے اورافغانستان سے منسلک بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں بھارت کی سرگرمیوں سے پاکستان بے خبر نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو اس صورتحال سے آگاہ کیاجاچکا ہے۔افغانستان کی صورتحال پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ طالبان کی جانب سے عیدالفطر پر جنگ بندی کا اعلان افغانستان میں قیام امن کاسنہری موقع ہے۔میری دعا ہے کہ افغان عوام امن سے رہیں اور دوحا میں شروع ہونے والا امن معاہدہ آگے بڑھے۔کراچی طیارہ حادثے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس حادثے کی شفاف تحقیقات ہوںگی اور غفلت کے ذمہ دار افراد کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ بلیک باکس اور پائلٹ کی گفتگو کی ریکارڈنگ تحقیقات میں معاون ثابت ہوںگی۔وزیرخارجہ نے مزید کہاکہ کورونا وائرس کے باعث اس مرتبہ عیدالفطر ماضی سے یکسر مختلف ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کراچی طیارے حادثے کے باعث بھی پوری قوم غمزدہ ہے۔

برطانیہ ، کووڈ 19 کی ویکیسن کے کلینیکل ٹرائلز کے لیے رضا کاروں کی بھرتی شروع

لندن۔ (اے پی پی)برطانیہ میں طبی محققین کی ایک ٹیم نے کووڈ 19 کی ویکیسن کے کلینیکل ٹرائلز کے لیے رضا کاروں کی بھرتی شروع کر دی ہے جبکہ ایک دوسری ٹیم نے ایک ایسے علاج کی آزمائش شروع کی ہے جس سے کورونا کی وجہ سے
شدید بیمار مریضوں کی جان بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔کورونا وائرس کی ویکسین پر رواں سال جنوری سے جاری یہ تحقیقن آکسفورڈ یونیورسٹی کے جینر انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے آکسفورڈ ویکسین گروپ نامی ایک تنظیم کے ساتھ مل کر کی گئی تھی۔ سائنس دان اپریل میں ابتدائی ٹرائلز کے بعد اب ویکسین کے مزید کلینیکل ٹرائلز کے لیے 10 ہزار سے زائد رضا کاروں کو بھرتی کر رہے ہیں۔محقیقن نے ابتدائی طور پر 160 افراد پر کلینیکل ٹرائل کیا تھا جس کے بعد اب ان ٹرائلز میں مختلف علاقوں اور عمر کے مزید افراد کو شامل کیا جائے گا تاکہ ویکسین کے م¶ثر ہونے کا پتا لگایا جا سکے۔یہ ویکسین انسانوں کو متاثر کرنے والے کورونا وائرس، سارس وائرس اور ایک ایسے ‘تبدیل شدہ وائرس’ کو استعمال کرتے ہوئے تیار کی گئی تھی جو بن مانسوں کو متاثر کرتا ہے۔محقیقن کے مطابق جانوروں پر کیے گئے تجربات میں اس ویکسین کے مثبت اثرات سامنے آئے تھے۔یہ ویکسین اب ٹرائلز میں حصہ لینے والے افراد کو ‘مین اے سی ڈبلیو وائے’ نامی ایک لائسنس یافتہ ویکسین کے ساتھ دی جائے گی جو گردن توڑ بخار اور خون کو زہر آلود ہونے سے بچانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔دنیا بھر میں اگرچہ 100 سے زائد ویکسین پر تجربات ہو رہے ہیں مگر یہ ویکسین ان چار ویکسینز میں سے ایک ہے جن پر دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر ٹرائلز ہو رہے ہیں۔

چین کی غربت میں کمی میں کامیابی اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی ہدف کے حصول کو ظاہر کرتی ہے، اقوام متحدہ سفیر

اقوام متحدہ ۔ (اے پی پی) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے سفیر برائے ساﺅتھ کوآپریشن و ڈائریکٹر اقوام متحدہ دفتر برائے ساﺅتھ کوآپریشن جارج چیڈیک نے کہا ہے کہ چین نے غربت میں کمی میں کامیابی حاصل کر کے عالمی برداری کے سامنے یہ ثابت کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے 17اہداف( ایس ڈی جیز) میں ”غربت کے خاتمہ “ کا پہلا ہدف حاصل کرنا ممکن ہے۔ انہوں نے گزشتہ روز ای میل کے زریعے ایک انٹرویو میں کہا کہ چین نے غربت میں کمی کر کے پائیدار ترقی کا پہلا ہدف حاصل کر کے ہمیں یقین دلایا ہے کہ 1.4 بلین آبادی والے ملک میں بھی غربت کا خاتمہ کی جاسکتا ہے اور یہی نہیں غربت کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنا چین کی عالمی غربت کے خاتمے میں اہم شراکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے دنیا کو اور خاص طور پر گلوبل ساتھ کے لیے ایک مثال قائم کی ہے کہ کس طرح جامع معاشی اور سماجی پالیسیوں سے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کی طرف سے غربت میں کمی کی پالیسی اور انتہائی غربت کے شعبوں میں مرکوز تعاون کی فراہمی غربت کے خاتمے میں کارآمد ثابت ہوئی ہے جو اقوام متحدہ کے مطالبے کے مطابق کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا کے عزم کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غربت کا خاتمہ چین کی ترجیح ہے اور چین میں اقوام متحدہ کا دفتر موثر اور ٹھوس اقدامات اور تعاون سے غربت کے خاتمے کی حمایت کے لئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہر ملک کے اپنے اہداف، حالات، صلاحیتیں اور ترقیاتی مقصد ہوتے ہیں لیکن چین کے تجربات اور مشترکہ پائیدار ترقیاتی اہداف کا اشتراک عالمی جنوب میں انتہائی مفید ہے۔ اور ہمیں امید ہے کہ چین اور دیگر جنوبی ممالک کے درمیان پائیدار ترقیاتی اہداف کے اس پہلے ہدف میں مزید تعاون حاصل ہو گا۔ واضح رہے کہ 2015 ءمیں اقوام متحدہ کی تمام رکن ریاستوں نے پائیدار ترقی کے لیے17 اہداف پر مشتمل 2030 ءایجنڈا پیش کیا جس میں غربت کے خاتمے اور لوگوں کو امن و خوشحالی فراہم کرنا  ہے۔۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 نئے غیر مستقل ارکان کا انتخاب جون میں ہو گا

اقوام متحدہ۔ (اے پی پی) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے5 نئے غیر مستقل ارکان کا انتخاب جون میں ہو گا جس میں کورونا وائرس کی وبا کے باوجود رکن ممالک کے مندوبین ذاتی طور پر ووٹنگ کے عمل میں شریک ہوں گے اور الیکٹرانیکلی ووٹنگ نہیں ہوگی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل اسمبلی کے صدر تجانی محمد بندے نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے نام جاری خط میں کہا کہ ووٹ ڈالنے والے ممبران کو رائے شماری کے لئے مقررہ وقت اور مقام کے بارے میں پیشگی اطلاع دی جائے گی تاکہ وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ میکسیکو اور بھارت کا انتخاب یقینی ہے کیونکہ یہ بالترتیب لاطینی امریکہ اور ایشیا سے دو ممالک ہیں۔ ووٹنگ کے دوران آئرلینڈ، ناروے اور کینیڈا کے درمیان2 سیٹوں پر مقابلہ ہو گا جبکہ افریقی نمائندگی کے لیے کینیا اور جبوتی کے درمیان ایک سیٹ پر مقابلہ ہو گا۔ سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کا انتخاب 17 جون کو ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کے باعث تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا جس کا مطلب یہ ہے کہ حالات کے مطابق انتخاب کی تاریخ طے کی جائے گی۔ خط میں بتایا کہ جنرل اسمبلی کے 193 ممبران بغیر کسی اجلاس کے سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے ووٹ دیں گے۔ ووٹنگ کے لیے جگہ کا تعین نہیں کیا گیا ہے تاہم امکان ہے کہ یہ ووٹ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں ہوں گے

اقوام متحدہ کی جانب سے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان عید الفطر کے موقع پر جنگ بندی کا خیر مقدم

نیویارک۔ (اے پی پی)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گٹریش نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان عید الفطر
کے موقع پر جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقین اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امن عمل کے لیے اپنی کوششیں مربوط کر سکتے ہیں۔اتوار کو انٹونیو گٹریش کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف ایک امن تصفیہ ہی افغانستان میں پریشانیوں کا خاتمہ کرسکتا ہے،اقوام متحدہ اس اہم کوشش میں افغانستان کے عوام اور حکومت کی مدد کے لئے پرعزم ہے،افغان حکومت اور طالبان میں تین روزہ فائر بندی اس وقت ہوئی جب ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے باوجود دونوں فریقوں کے مابین لڑائی تیز ہوچکی ہے۔عالمی ذریعہ ابلاغ کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹویٹکہا ہے کہ دشمن کے خلاف کہیں بھی کوئی جارحانہ کارروائی نہ کریں، اگر دشمن آپ کے خلاف کوئی کارروائی کرتا ہے تو اپنا دفاع کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی کا اعلان مکمل طور پر عید کی خوشی کے لئے کیا گیا ۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کی جانب سے تین روزہ جنگ بندی کا کیر مقدم کرتے ہوئے افگان افواج کو جنگ بندی کی پیروی کرنے اور حملے کی سورت میں اپنے دفاع کا کہا ہے ۔