Tuesday, June 9, 2020

امیت شاہ کا بیان غیرذمہ دارانہ ہے، بھارت نے حملے کی غلطی کی تو منہ توڑ جواب دیں گے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے حملے کی غلطی کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیں گے، بھارت لداخ پر سرجیکل اسٹرائیک کیوں نہیں کرتا ، بھارت اپنے اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے، امیت شاہ کا پاکستان پر حملے سے متعلق بیان غیرذمہ دارانہ ہے، دنیا امیت شاہ کے بیان کا نوٹس لے۔ منگل کو بھارت کی طرف سے فضائی حملہ کرنے کی دھمکی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیرخارجہ مخدوم شاہ
محمودقریشی نے بھارت کو خبر دار کیا کہ وہ یہ حماقت نہ کرے ، پاکستان اپنا دفاع کرنا بخوبی جانتا ہے، امیت شاہ کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بھارت نے حملے کی غلطی کی تو اس کا فوری اور منہ توڑ جواب دیں گے ۔شاہ محمودقریشی نے کہا کہ بھارت یہ گیڈربھبھکیاں بند کرے ، امیت شاہ کا آج کا بیان غیرذمہ دارانہ ہے، دنیا کو امیت شاہ کے بیان کا نوٹس لینا چاہیئے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے ،جبکہ بھارت معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے ۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ امیت شاہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان کا لداخ کے بارے میں کیا خیال ہے ؟بھارت لداخ پر سرجیکل اسٹرائیک کیوں نہیں کرتا ؟۔ لداخ کے معاملے پر بھارتی میڈیا کیوں خاموش ہے ؟۔وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے، دوسری طرف بھارت میں اقلیتیں بھی ہندو انتہا پسند بی جے پی حکومت سے نالاں ہیں ۔اس کے علاوہ بھارت میں معاشی حالات بگڑ چکے ہیں ، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے مزید کہا کہ کشمیرمیں بھارت نے ظلم کی انتہا کر دی ہے اور بھارتی قابض فورسز بے گناہ کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھا رہی ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت افغانستان کے امن عمل کو سبوتاژکرنا چاہتا ہے، بھارت اپنے اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے

مودی نے پاکستان پر حملے کی اجازت دیدی،بھارتی وزیر داخلہ

دہلی(صباح نیوز) بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کرنے اجازت دے دی ہے۔ پیر کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر ہونے والی کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کو برداشت نہیں کریں گے بلکہ اس کاجواب دےاجائے گا۔ بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ بھارت کی سرحد بچوں کا کھیل نہیں یہاں پر چھیڑ چھاڑ کی سزا دی جائے گی اور اس کا جواب فضائی حملے کی صورت میں دیا جائے گا۔ انہوں بتایا کہاکہ دنیا میں اسرائیل اور امریکا دو ملک ہیں جو اپنے جوانوں کے خون کا بدلا لیتے ہیں، مودی نے بھارت کو بھی اس لسٹ میں شامل کردیا ہے۔امیت شاہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی سرحدوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور ہمارے جوانوں کے سر قلم کیے گئے جس کا مودی نے بھرپور جواب دیا اور دہشت گردوں کو پاکستان کے اندر سرجیکل اسٹرائیک کرکے سزا دی۔ادھر پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ بھارت فروری میں پاکستان کی جانب سے دیے گئے جواب کو یاد رکھے۔دفترخارجہ کی ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھاکہ 27فروری 2019 ءکو پاکستان نے اپنے عزم اور صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا۔ علاوہ ازیں پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کی طرف سے 9کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی قابض فوج نے شوپیاں میں محاصرے اور سرچ کے نام پر جعلی آپریشن کرکے 9 کشمیریوں کو قتل کیا۔عائشہ فاروقی کا کہنا تھاکہ بھارتی فوج نے کئی گھروں کو تباہ کردیا، مظاہرہ کرنے والی عورتوں ،بچوں اور جوانوں پرپلیٹ گنوں اور آنسو گیس کا اندھا دھند استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ بچے ،خواتین اور نوجوان بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ دنیا کورونا سے لڑرہی ہے جبکہ بھارت کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے۔اس سے قبل پاکستان نے وزیراعظم کے بیان سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بیان کو مکمل طور پرتوڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم جھوٹے اور من گھڑت بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے حقائق کو مکمل طور پر مسخ کرنے پر مبنی بھارت کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، یہ گھنانی کوشش قابل مذمت ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 72 لاکھ سے زیادہ ہوگئی، 4 لاکھ 8 ہزار سے زائد افراد ہلاک

واشنگٹن/لندن/ نئی دہلی۔ 9 جون (اے پی پی) دنیا بھر میں مہلک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 72 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے جب کہ اب تک اس وبا سے 4 لاکھ 8 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ منگل کو امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کورونا وائرس نے دنیابھرمیں اب تک 7,200,364 افراد کو متاثر کیا ہے اور اس سے متاثرہ 408,744 افراد مختلف ممالک میں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ مریضوں کی تعداد کے حوالے سے امریکہ دنیا میں پہلے نمبر
پر ہے جبکہ برازیل دوسرے اور روس تیسرے نمبر پر ہے۔ دوسری طرف اس وبا سے اموات کی تعداد کے لحاظ سے امریکہ پہلے، برطانیہ دوسرے اور برازیل تیسرے نمبر پر ہے۔ادھر دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین کی تعداد 7,200,364ہوگئی ہے۔ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق دنیا میں اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 408,744 تک پہنچ چکی ہے۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امریکہ میں ہوئی جہاں 113055 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ امریکہ میں کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین کی تعداد 20لاکھ سے زائد ہے۔ کورونا وائرس سے برطانیہ میں اب تک 40,680 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ برازیل میں یہ تعداد 36,455، اٹلی میں 33,964، فرانس میں 29,212، سپین میں 27,136، میکسیکومیں 13,699، بیلجئیم میں 9,606، جرمنی میں 8,695، ایران میں 8,351 اور بھارت میں7,473 ہے۔ ادھر بھارت میں کورونا وائرس سے ایک دن میں ریکارڈ 331 ہلاکتیں اور9987 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 267046 ہوگئی ہے۔ دریں اثناءامریکہ میں لاک ڈاو¿ن کے بعد اب معیشت کو دوبارہ کھولا جا رہا ہے، ٹیکساس اور فلوریڈا سمیت کچھ ریاستوں میں نئے انفیکشن میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ امریکہ میں قومی سطح پر تصدیق شدہ انفیکشن 20 لاکھ کے قریب ہیں۔ ریاست فلوریڈا میں مسلسل پانچویں دن ایک ہزار سے زیادہ مریض سامنے آئے ہیں جس سے ریاست میں متاثرین کی مجموعی تعداد 64000 ہو گئی ہے۔ ریاست ٹیکساس میں بھی حالیہ دنوں میں تصدیق شدہ متاثرین میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ٹیکساس میں اب تک کم از کم 75،408 متاثرین کی تصدیق ہوئی ہے

ایغوروںپر ریاستی مظالم سے متعلق نئے اکشافات سے

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) چین میں 10 لاکھ سے زائد ایغور مسلمانوں کو مختلف حراستی مراکز میں رکھا گیا ہے، جہاں ان پر جھوٹے الزامات کے تحت مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ جرمن
نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی حکومت صوبہ سنکیانگ میں ’’تعلیم نو‘‘ کے نام پر قائم مختلف حراستی مراکز چلا رہی ہے، جن میں بند افراد کے لیے ہر نیا دن ایک ڈراؤنا خواب ہے۔ ان مراکز میں جہاں ایک طرف اذیت ناک انداز میں قیدیوں کو بٹھا کر کئی کئی گھنٹے چین نوازی کا لیکچر دیا جاتا ہے، وہیں انہیں صدر شی جن پنگ کی تعریف پر مبنی مواد دیکھایا جاتا ہے۔ ذرا سی لغزش یا غلطی پر سخت سزا دی جاتی ہے۔ ان مراکز میں رہنے والے سابق قیدیوں کے مطابق مہینوں طویل اس قید میں ایک دن تاہم مختلف تھا۔ اس روز ان کے ہاتھ میں جرائم کی ایک فہرست دی گئی، جس میں سے انہیں چننا تھا کہ ان کا جرم کیا ہے۔ ان مراکز میں زیادہ تر وہ قیدی بند ہیں، جنہیں علم ہی نہیں کہ ان کا جرم کیا ہے۔ اس فہرست میں سے جرم چننے کے بعد ایک شرم ناک مقدمہ چلایا جاتا ہے۔ اس مقدمے میں قیدی کو کسی بھی طرح کی کوئی قانونی نمایندگی نہیں دی جاتی اور بغیر شواہد یا ثبوتوں کے ان مجرم قرار دے دیا جاتا ہے۔ 4سابق قیدیوں سے بات چیت پر مبنی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ انہیں ایک فہرست دی گئی، جس میں 70 جرائم درج تھے اور ان سے کہا گیا کہ وہ ان میں سے کوئی ایک یا کئی جرائم چن لیں۔

پیٹرول کی قلت پیدا کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں پیٹرول کی قلت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا نے ملک میں پیٹرول کی عدم دست یابی پر برہمی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزراء مراد سعید اور فیصل واوڈا نے نجی ہسپتالوں کی جانب سے غریب عوام سے زائد وصولیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نجی ہسپتال مافیا کورونا کی آڑ میں غریب عوام کو لوٹ رہے ہیں ۔ ان کا مطالبہ تھا کہ صوبائی حکومتوں کو انتظامی معاملات بہتر کرنے کی بھی ہدایت کی جائے۔وفاقی کابینہ نے چینی بحران تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کے آغاز پر اطمینان کا اظہا کیا۔
اس موقعے پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن میں تحریک انصاف کو احتساب کے لیے مینڈیٹ ملا۔ بنیادی اشیائے ضروریہ کی مناسب قیمتوں پر دستیابی اولین ترجیح ہے ۔ماضی میں سیاسی اثرورسوخ استعمال کرکے غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکے ڈالے گئے۔ تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کے لیے متعلقہ اداروں کو کیسز بھجوا دیے ہیں۔سیاست کو کاروبار کے لیے استعمال کرنے والوں سے حساب لیا جائے گا۔

قراقرم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کانجی ٹی چینل کے خصوصی پروگرام سے گفتگو،تین بنیادی ترجیحات سے آگاہ

گلگت(پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ نے نجی ٹی چینل کے خصوصی پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ صورت حال میں یونیورسٹی کی اولین ترجیح ہے کہ مین کیمپس اور سب کیمپسز میں اساتذہ اور عملے کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا، طلباء کے تعلیمی سال کو بچانے کے لیے ہرقسم کے ذریعے کو استعمال میں لانا اوریونیورسٹی کو مالی بحران سے بچا ناہے۔ پبلک ریلیشنز آفس کے مطابق وائس چانسلر نے کہاکہ طلباء
بلینڈڈ لرننگ ماڈل کے ذریعے تعلیم حاصل کر اپنے مستقبل اور قیمتی وقت کو بچائیں۔ انہوں نے کہاکہ قراقرم یونیورسٹی گلگت بلتستان کا ایک اہم ادارہ ہے اور ہماری ذمہ داری ہے کہ اسے مالی بحران سے بچایا جائے۔ بلینڈ ڈ لرننگ ماڈل سے متعلق وائس چانسلر نے بتایا کہ قراقرم یونیورسٹی کی آئی آٹی ٹیم، اساتذہ اور دیگر عملے نے لرننگ مینجمنٹ سسٹم کو تیار کرنے کے لئے بہت محنت کی ہے اور اس سے فائدہ اٹھانا طلباء کی ذمہ داری ہے۔لہذا طلبہ وطالبات اس ماڈل سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ کے آئی یو کی ٹیم اس بات کی پوری کوشش کرے گی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ درس و تدریسی عمل ہر طالب علم تک پہنچے۔ وائس چانسلر نے فیسوں کی ادائیگی کے حوالے سے بتایاکہ طلبہ وطالبات کو قسطوں میں فیس ادائیگی کی بھی اجازت دی گئی ہے۔تاکہ طلبا اچھے انداز میں تعلیم کے سلسلے کو جاری رکھ سکیں۔

قراقرم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کاچیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے ملاقات،چیف سیکرٹری کا یونیورسٹی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بھرپور تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی

گلگت(پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ کا چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کیپٹن (ر)خرم آغاسے ملاقات کی۔ پبلک ریلیشنز آفس کے مطابق وائس چانسلر نے ملاقات میں چیف سیکرٹری کو یونیورسٹی کی جانب سے تعلیم وتحقیق کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات،موجودہ صورت حال کے پیش نظر یونیورسٹی کی جانب سے بلینڈڈ لرننگ ماڈل کے ذریعے سمسٹر بہار اور خزاں کو چلانے کے فیصلے،یونیورسٹی کو درپیش مالی مسائل،ماسٹر طلبہ وطالبات کے فیسوں کے مسئلہ اور یونیورسٹی میں موجودہ صورت حال کے باعث حکومت کی جانب
سے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد سے متعلق گفتگو کی۔چیف سیکرٹری کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی نے covid-19کے باعث جو غیر یقینی صورت حال پید اہوا ہے معلوم نہیں ہے کہ تعلیمی ادارے کب کھل جائینگے۔اس لیے یونیورسٹی نے بلینڈڈ لرننگ ماڈل کے ذریعے سمسٹر بہار اور خزاں کو چلانے کا فیصلے کیا۔اس حوالے سے ایس سی او کے ساتھ بات بھی ہوئی ہے۔وائس چانسلر نے کہاکہ بلینڈڈ لرننگ ماڈل میں طلباء کو فاصلاتی نظام یاپھر سہولیاتی مراکز کے ذریعے طلبا تک تعلیمی مواد پہنچانا ہے۔تاکہ طلبا کا سمسٹر بہار اور سمسٹر خزاں ضائع نہ ہوسکے اور تعلیمی سلسلہ جاری رہ سکے۔وائس چانسلر نے کہاکہ یونیورسٹی اس وقت شدید معاشی مسائل سے دوچار ہے۔لہذا صوبائی حکومت کے بجٹ میں قراقرم یونیورسٹی کے لیے سالانہ بنیادوں پر خصوصی فنڈمختص کرانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ یونیورسٹی کو درپیش مالی مسائل حل ہوسکیں۔وائس چانسلر نے کہاکہ حکومتی وعدے کے باعث یونیورسٹی ماسٹر سمسٹر تھرڈ کے طلبہ وطالبات کو مشروط طور پر امتحانات میں بیٹھایا گیاتھا۔ حکومت کی جانب سے فیس کی مد میں فنڈ دینے کا وعدہ کیاگیاتھا۔ ابھی تک وہ فنڈ یونیورسٹی کو نہیں ملا ہے۔وائس چانسلر نے کہاکہ چیف سیکرٹری اس حوالے سے وفاقی حکومت سے رابطہ کرتے ہوئے فنڈ کی فراہمی سے متعلق اپنا کردار ادا کرے۔وائس چانسلر نے چیف سیکرٹری کو بتایا کہ یونیورسٹی نے مالی مسائل کے حل کے لیے ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے فوری طور پر دس کروڑ روپے معاونت فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ ملاقات میں چیف سیکرٹری  جی بی کیپٹن (ر)خرم آغا نے یونیورسٹی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے حکومتی سطح پر بھرپور تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان میں تعلیم وتحقیق کے فروغ میں قراقرم یونیورسٹی بلخصوص وائس چانسلر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ کا کردار کلیدی رہاہے۔جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔چیف سیکرٹری نے کہاکہ تعلیم وتحقیق کے فروغ کے لیے ہرسطح پر قراقرم یونیورسٹی سے تعاون جاری رکھینگے۔تاکہ خطے میں تعلیم وتحقیق کو مزید فروغ مل سکے۔

یورپ میں بہتری، دنیا بھر میں کرونا کی صورت حال خراب ہو گئی،ڈبلیو ایچ او

جنیوا(سی این پی) عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا ہے کہ ایک طرف یورپ میں کرونا کی صورت حال میں بہتری آ رہی ہے اور دوسری طرف دنیا بھر میں صورت حال خراب ہوتی جا رہی ہے، ہم ایک بار پھر یہ مشورہ دیں گے کہ گھر پر ہی رہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے پیر کو
پریس بریفنگ میں کہا کہ دنیا کو خبردار کیا ہے کہ گزشتہ 9 دن روزانہ 1 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، گزشتہ روز 75 فی صد کیسز صرف 10 ممالک میں سامنے آئے، یہ کیسز امریکی اور جنوبی ایشائی ممالک سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ یورپ کی صورت حال میں بہتری آنے لگی ہے اور اب باقی دنیا کی کرونا صورت حال تشویش ناک ہو گئی ہے، ادارے نے وائرس کے دوبارہ پھیلا ؤپر بھی گہری نظر رکھی ہوئی ہے، ایک بار پھر سب کو گھر پر رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔سربراہ ڈبلیو ایچ او کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی ادارہ مساوات پر یقین رکھتا ہے اور نسل پرستی کو مسترد کرتا ہے۔ ڈاکٹر ایڈھانم نے دنیا بھر میں احتجاج کرنے والوں کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں تاکہ کرونا کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے اموات کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 3 ہزار 157 افراد کی وائرس سے اموات   ہو چکی ہیں جب کہ 1 لاکھ 7 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے، نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 213 ممالک 4 لاکھ 8 ہزار 734 انسانی جانیں نگل لیں، وائرس سے اب تک 71 لاکھ 99 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

کم جونگ ان نے دنیا کو حیران کردیا

پیانگ یانگ(سی این پی) شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی شدید طبیعت خرابی اورموت سے متعلق افواہیں دم توڑ گئیں، کم جونگ نے ایک بار پھر منظر عام پر آکر دنیا کو حیران کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی کوریائی سربراہ ایک بار پھر اپنے مخصوص لباس اور انداز میں اہم ملکی اجلاس میں شریک ہوئے جس کے بعد دنیا بھر میں ان سے متعلق من
گھڑت اور جھوٹی خبریں مسترد ہوگئیں، کم جونگ ماضی کی بہ نسبت زیادہ خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔رپورٹ کے مطابق ملکی اہم اجلاس کے دوران کم جونگ نے سماجی فاصلے کا بھی خیال رکھا جبکہ شمالی کوریا نے اب تک ایک بھی کروناوائرس کے کیس کی تصدیق نہیں کی جس پر پوری دنیا کو حیرت ہے۔لیڈر کم جونگ کی ہلاکت سے متعلق افواہوں کے بعد وہ آج پہلی میٹنگ میں شریک ہوئے، ملکی سربراہ گزشتہ کئی ہفتوں سے ریاستی میڈیا پر آنے سے بھی گریز کررہے تھے۔کم جونگ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ شمالی کوریا پر عالمی پابندیاں عائد ہیں جس سے اس کی اکانومی شدید متاثر ہے اور رہی سہی کسر کروناوائرس سے متعلق تجارتی پابندیاں پوری کرچکی ہیں۔

ناروے کے سائنسدان کا کورونا وائرس لیب میں بنائے جانے کا دعوی

ناروے(سی این پی)ناروے اور برطانوی سائنسدان نے دعوی کیا ہے کہ کورونا وائرس قدرتی نہیں بلکہ لیبارٹری میں بنایا گیا ہے۔گزشتہ سال دسمبر میں چین کے شہر ووہان سے دنیا میں پھیلنے والے مہلک کورونا وائرس سے 4 لاکھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 71 لاکھ سے زائد متاثر ہوئے ہیں۔مہلک وائرس سے نہ صرف دنیا بھر میں معاشی، سیاسی، سماجی اور کھیلوں کی سرگرمیاں رک گئی ہیں بلکہ سیاحت سمیت کئی انڈسٹریز کو اربوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔امریکا اور دیگر ممالک کی جانب سے چین پر الزام لگایا گیا ہے کہ مہلک وائرس چین کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا ہے تاہم چین نے ہمیشہ ہی الزام کی تردید کی ہے۔اب ناروے اور برطانیہ کے سائنسدانوں نے دعوی کیا ہے کہ کورونا وائرس قدرتی نہیں ہے بلکہ
اسے لیبارٹری میں تیار کیا گیا ہے۔ناروے کے برجر سورینسن اور برطانوی پرفیسر اینگس ڈلگلیش نے یہ دعوی برطانوی انٹیلی جنس ادارے ایم آئی 6 کے سابق سربراہ سر رچرڈ ڈیئرلو کی معاونت سے ہونی والی ایک تحقیق میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی جھلی ایسے تیز نوک دار پروٹین سے بنی ہے جو مصنوعی طور پر داخل کیے گئے ہیں جب کہ تحقیق میں اس بات کو بھی واضح کیا گیا ہے کہ انسانی جسم میں دریافت ہونے کے بعد سے کورونا میں بہت کم تبدیلی دیکھی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پہلے ہی انسانوں کے لیے ڈھالا گیا ہے۔سورینسن کے مطابق کورونا کی خصوصیات سارس سے بہت زیادہ مختلف ہیں جنہیں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔انہوں نے وضاحت کی کہ چین ا ور امریکا نے کورونا وائرس پر کئی عرصے تک مشترکہ تحقیق کی ہے جس میں وائرس کے بڑھنے، پھیلنے اور منتقلی کی صلاحیت سے متعلق مطالعہ کیا گیا۔برطانوی خفیہ ایجنسی کے سربراہ سر ڈیئرلو کا کہنا تھا کہ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ دنیا کو مفلوج کرنے والا وائرس لیب میں بنایا گیا ہے، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ تجربے کے دوران یہ وائرس ناقص انتظامات کے باعث نکل گیا ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ متعدد اداروں نے یہ تحقیق چین کی ناراضی کے خدشے کے پیش نظر شائع کرنے سے معذرت کی ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر میں پھیلی وبا کا الزام چین پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلا ؤکا تعلق ووہان کی لیبارٹری سے ہے۔دوسری جانب امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی اور سائنسدان کہتے ہیں کہ کورونا وائرس جانور سے انسان میں منتقل ہوا اور اس کا تعلق چین کے شہر ووہان کی لیب سے نہیں ہے۔

سرحدی تنازعہ: مشرقی لداخ میں چین اور بھارت کی فوجیں پیچھے ہٹ گئیں

نئی دہلی(ساوتھ ایشین وائر)بھارت اور چین کے سرحدی تنازعہ میں ایک بڑا موڑ آیا ہے۔ چینی فوج مشرقی لداخ کے متعدد علاقوں سے ڈھائی کلومیٹر
پیچھے ہٹ گئی ہیں۔چینی فوجیوں کے متنازع علاقوں سے ہٹنے کے بعد بھارتی فوج نے بھی اپنے جوانوں کو پیچھے ہٹاتے ہوئے الرٹ رہنے کے احکامات جاری کی ہیں۔بھارتی حکومت کے اعلی ذرائع نے بتایا کہ 'دونوں فوجیں اس ہفتے پیٹرولنگ پوائنٹ 14 (گیلوان ایریا)، پیٹرولنگ پوائنٹ 15 اور ہاٹ اسپرنگس ایریا سمیت متعدد دیگر علاقوں پر بات چیت کریں گی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اگلے چند دنوں میں ہونے والی مذاکرات اور 6 جون کو لیفٹیننٹ جنرل کے مذاکرات کی وجہ سے چینی فوج وادی لداخ، پی پی 15 اور مشرقی لداخ کے علاقوں سے ڈھائی کلومیٹر پیچھے ہٹ گئی ہیں۔'واضح رہے کہ 'دونوں ممالک کے مابین سرحدی تنازعہ کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔'

ملک میں کورونا سے مزید 18 افراد انتقال کرگئے،مجموعی تعداد 2189 ہوگئی،نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 110065 تک پہنچ گئی،35017 مریض صحتیاب

 اسلام آباد (این این آئی)ملک میں کورونا سے مزید 18 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 2189 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 110065 تک پہنچ گئی ہے،35017 مریض صحتیاب ہوگئے۔نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق منگل کو ملک بھر سے کورونا کے مزید 2220 کیسز اور 18 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی
ہیں جن میں سندھ سے 1748 کیسز اور 17 ہلاکتیں، اسلام آباد 456 کیسز اور آزاد کشمیر سے 16 کیسز اور ایک ہلاکت سامنے آئی ہے۔سندھ سے کورونا کے مزید 1748 کیسز اور 17 اموات رپورٹ ہوئیں جس کی تصدیق وزیراعلیٰ سندھ نے کی۔مراد علی شاہ نے بذریعہ ٹوئٹر بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6995 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1748 نئے کیسز سامنے آئے اور مزید 17 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد صوبے میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 41303 اور اموات 696 ہوگئی ہیں۔وزیراعلیٰ کے مطابق صوبے بھر میں 1748 کیسز میں سے کراچی میں 1184 نئے کیسز آئے ہیں۔وزیراعلیٰ کیمطابق مزید 759 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 19896 ہوگئی ہے۔وفاقی دارالحکومت سے کورونا کے مزید 456 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کی تصدیق سرکاری پورٹل پر کی گئی ہے۔پورٹل کے مطابق اسلام آباد میں کیسز کی مجموعی تعداد 5785 ہوگئی ہے، 52 افراد انتقال بھی کر چکے ہیں۔اسلام آباد میں اب تک کورونا وائرس سے 843 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ڈبلیوایچ اونے پاکستان کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی۔۔۔لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعدکیسزمیں اضافہ ہوا،پاکستان کورونا سے متاثر 10 سرفہرست ممالک میں شامل ہو گیا ہے، یومیہ 50 ہزارٹیسٹ کی اہلیت بے حدضروری ہے،پاکستان 2 ہفتے لاک ڈاؤن، 2 ہفتے نرمی کی پالیسی اختیارکرے،یاسین راشد کو لکھے گئے خط کا متن

 اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ڈبلیوایچ اونے پاکستان کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی اور کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعدکیسزمیں اضافہ ہوا،پاکستان کورونا سے متاثر 10 سرفہرست ممالک میں شامل ہو گیا ہے، یومیہ 50 ہزارٹیسٹ کی اہلیت بے حدضروری ہے،پاکستان 2 ہفتے لاک ڈاؤن، 2 ہفتے نرمی کی پالیسی
اختیارکرے۔ڈبلیو ایچ او کی جانب سے وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پاکستان میں کوروناکاپہلامریض 26 فروری کوسامنے آیا اب وباپاکستان کے تمام اضلاع میں پھیل چکی ہے،بڑے شہروں میں کوروناکیسزبڑی تعدادمیں ہیں،کورونا سے متاثر 10 سرفہرست ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ پاکستان میں کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کیبعدکیسزمیں اضافہ ہوا پاکستان لاک ڈاؤن خاتمے کے کسی معیارپرپورانہیں اترتا۔ لاک ڈاؤن ختم کرنے سے پہلے 6 شرائط کاپوراکرناضروری ہے لاک ڈان کے خاتمے سے پہلے یقینی بنایاجائے وبامکمل کنٹرول میں ہے اور ہیلتھ سسٹم ہرکیس کی تشخیص،ٹیسٹ اورعلاج کااہل ہو۔ پاکستان 2 ہفتے لاک ڈاؤن، 2 ہفتے نرمی کی پالیسی اختیارکرے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یومیہ 50 ہزارٹیسٹ کی اہلیت بیحدضروری ہے پاکستان قرنطینہ،سماجی فاصلے اورکانٹیکٹ ٹریسنگ کے اقدامات اٹھائے اور تمام احتیاطی تدابیراختیار کرے۔