Friday, May 29, 2020

ہانگ کانگ کے معاملے پر برطانیہ، امریکا ’مداخلت‘ سے باز رہیں، چین۔۔۔۔چین، امریکا کو ’محض اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے اقوام متحدہ کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیگا،وزارت خارجہ

بیجنگ (این این آئی)چین نے ہانگ کانگ میں نیشنل سیکیورٹی بل کے معاملے میں امریکا پر اقوام متحدہ کو یرغمال بنانے کا الزام عائد کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بیجنگ نے مغربی ممالک کو خبردار کیا کہ وہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے نیشنل سیکیورٹی بل پر کڑی تنقید کی ہے جس کے
تحت چین کی سیکیورٹی ایجنسیاں ہانگ کانگ میں کھلے عام کارروائیاں کرسکیں گی۔چاروں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ بیجنگ کا نیشنل سیکیورٹی کا قانون ہانگ کانگ میں آزادی کی ضمانت کے لیے چین کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے ساتھ ’براہ راست متصادم‘ ہے۔خیال رہے کہ قانون چین کے مرکزی حصے کے حکام کی جانب سے ہانگ کانگ حکومت کو بائی پاس کرتے ہوئے براہِ راست نافذ کیا جائے گا۔گزشتہ روز چین کی پارلیمان نے کثرت رائے سے ہانگ کانگ پر قومی سلامتی کی قانون سازی کے براہ راست نفاذ کی منظوری دے دی تھی تاکہ شورش، بغاوت، دہشت گردی اور غیر ملکی مداخلت سے نمٹا جاسکے۔اس ضمن میں بیجنگ نے کہا کہ اس نے چاروں ممالک کے خلاف باضابطہ احتجاج درج کرایا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم متعلقہ ممالک سے چین کی خودمختاری کا احترام کرنے (اور) ہانگ کانگ اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔انہوں نے امریکی نقطہ نظر کو ’بالکل غیر معقول‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین، امریکا کو ’محض اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے اقوام متحدہ کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیگا۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بے ہودہ سیاسی جوڑ توڑ کو فوری طور پر بند کرے۔

ملائیشین سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کو ان کی اپنی سیاسی جماعت سے نکال دیا گیا، اہم ساتھی کی رکنیت منسوخ ہونے کی تصدیق،سابق وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی

کوالالمپور (این این آئی)ملائیشیا کی سیاسی جماعت یونائیٹڈ پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کو انہی کی پارٹی سے نکال دیا گیا۔عرب خبر رساں ادارے کے مطابق پارٹی چیئرمین مہاتیر محمد نے اپنی ہی جماعت کی پالیسیوں کی
خلاف ورزی کی اور وہ 18 مئی کو ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے تھے۔ملائیشیا کی یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مہاتیر محمد کی پارٹی رکنیت کو فوری طور پر منسوخ کردیا گیا ہے۔عرب میڈیا کا بتانا ہیکہ پارٹی چیئرمین مہاتیر محمد کو ان کی اپنی ہی جماعت کی حکومت کو سپورٹ نہ کرنے پر پارٹی سے نکالا گیا ہے، ان کی جماعت کے صدر اور ملک کے وزیراعظم محی الدین یاسین نے مہاتیر محمد کی پارٹی رکنیت منسوخ کی۔پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پارٹی صدر و وزیراعظم محی الدین یاسین کی لیڈرشپ کو مسترد کرنے اور پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے پر مہاتیر محمد کی رکنیت از خود ختم ہوگئی۔ وزیراعظم کے ایک اہم ساتھی نے بھی مہاتیر محمد کی رکنیت منسوخ ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم سابق وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے اس کی کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔

کورونا وائرس، ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خطرے کی گھنٹی... ہر دس میں سے ایک مریض ہسپتال جانے کے سات دن بعد ہی اپنی زندگی کی بازی ہار سکتا ہے،تحقیق

واشنگٹن(این این آئی)ذیابیطس کا ہر دس میں سے ایک مریض کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں ہسپتال جانے
کے سات دن بعد ہی اپنی زندگی کی بازی ہار سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ انکشاف ایک تازہ سائنسی مطالعے کے نتائج میں کیا گیا ہے، جو جمعے کے روز ایک جریدے میں شائع ہوئے۔ اس مطالعے کے دوران ذیابیطس کے تیرہ سو مریضوں کا جائزہ لیا گیا۔ پچھتر برس سے زائد عمر کے مریضوں میں پچپن برس سے کم عمر کے مریضوں کے مقابلے میں شرح اموات چودہ فیصد زیادہ رہی۔ دل، بلڈ پریشر اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا افراد کو بھی مقابلتا زیادہ خطرات لاحق ہیں۔

تمباکو کمپنیاں بچوں کو راغب کرنے کے لیے خطرناک ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں، ڈبلیو ایچ او

نیویارک(این این آئی)عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ تمباکو کمپنیاں بچوں کو تمباکو نوشی کی طرف راغب کرنے کے لیے خطرناک اور جان لیوا ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے بتایاکہ
یہ حیرانی کی بات نہیں کہ سگریٹ نوشی شروع کرنے والے زیادہ تر افراد کی عمر اٹھارہ برس سے بھی کم ہوتی ہے۔ اس ادارے نے مزید بتایا کہ تیرہ سے پندرہ برس تک کی عمر کے درمیان چوالیس ملین بچے اس وقت سگریٹ نوشی کے عادی ہیں۔ اس بارے میں عالمی ادارہ صحت نے اپنی ایک رپورٹ اتوار اکتیس مئی کو منائے جانے والے ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کے سلسلے میں جاری کی۔

ملک میں کورونا سے مزید 51 ہلاکتیں، اموات کی مجموعی تعداد 1334ہوگئی،نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 64028 تک پہنچ گئی ہے،22305 مریض صحتیاب

 اسلام آباد (این این آئی)ملک میں کورونا سے مزید 51 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1334 ہو گئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 64028 تک پہنچ گئی ہے،22305 مریض صحتیاب ہوگئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق جمعہ کو ملک بھر سے اب تک کورونا کے مزید 1332 کیسز اور 51 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جن میں پنجاب سے 927 کیسز 29 ہلاکتیں، بلوچستان 312 کیسز 19 ہلاکتیں، اسلام آباد 85 کیسز 3 ہلاکتیں اور آزادکشمیر سے 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔پنجاب سے کورونا کے مزید 927 کیسز اور 29 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جس
کی تصدیق پی ڈی ایم اے نے کی۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق صوبے میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 22964 اور ہلاکتیں 410 ہوگئی ہیں۔صوبے میں اب تک کورونا سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 6338 ہوگئی ہے۔بلوچستان میں کورونا کے مزید 312 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 19 ہلاکتیں بھی سامنے آئیں جس کی تصدیق محکمہ صحت کی جانب سے کی گئی ہے۔محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کل کیسز کی تعداد 3928 ہوگئی ہے،اب تک 60 اموات ہوچکی ہیں۔اس کے علاوہ صوبے میں کورونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 1354ہے۔وفاقی دارالحکومت سے کورونا وائرس کے مزید 85 کیسز اور 3 اموات سامنے آئی ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کی گئی ہیں۔پورٹل کے مطابق اسلام آباد میں کیسز کی مجموعی تعداد 2100 جب کہ اموات 22 ہو چکی ہیں۔اسلام آباد میں اب تک کورونا وائرس سے 161مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔آزاد کشمیر میں آج کورونا کے مزید 8 کیسز سامنے آئے ہیں جس کی تصدیق سرکاری پورٹل پر کی گئی ہے۔حکومتی اعدادو شمار کے مطابق علاقے میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 227 ہوگئی ہے، علاقے میں اب تک وائرس سے 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔سرکاری پورٹل کے مطابق آزاد کشمیر میں کورونا سے اب تک 99 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔سندھ سے جمعرات کو کورونا کے مزید 1103 کیسز اور 16 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی تھیں جن کی تصدیق وزیراعلیٰ سندھ نے کی تھی۔

کورونا کی عالمی وبا ء کے معاشی اثرات کے باعث 2020 کے اواخر تک 8 کروڑ 60 لاکھ بچے غربت کا شکار ہوسکتے ہیں،دنیا بھر میں غربت سے متاثرہ بچوں کی مجموعی تعداد 67 کروڑ 20 لاکھ ہوجائے گی جو گزشتہ برس سے 15 فیصد زیادہ ہوگی' رپورٹ

لاہور(این این آئی)سیو دی چلڈرن اور اقوام متحدہ کے ادارے بین الاقوامی چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف)کی مشترکہ تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا ء   کے معاشی اثرات کے باعث 2020 کے اواخر تک 8 کروڑ 60 لاکھ بچے غربت کا شکار ہوسکتے ہیں۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں اداروں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ اس سے دنیا بھر میں
غربت سے متاثرہ بچوں کی مجموعی تعداد 67 کروڑ 20 لاکھ ہوجائے گی جو گزشتہ برس سے 15 فیصد زیادہ ہوگی۔اس مجموعی تعداد پر مشتمل تقریبا دو تہائی بچے ذیلی صحارائی افریقہ (سب صحارن افریقہ)اور جنوبی ایشیا میں مقیم ہیں۔عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے تخمینے اور 100 ممالک کی آبادی کے اعداد و شمار پرمبنی تحقیق کے مطابق عالمی وبا سے ہونے والا یہ اضافہ بنیادی طور پر یورپ اور وسطی ایشیا میں ہوگا۔یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ خاندانوں میں مالی مشکلات کی سطح اور گہرائی سے بچوں میں غربت اور بنیادی ضروریات سے محرومی میں کمی لانے سے متعلق کئی سالوں کی کوششوں کو خطرہ ہے۔سیو دی چلڈرن کی سربراہ اینگر ایشنگ نے کہا کہ فوری اور فیصلہ کن اقدامات کے ذریعے ہم غریب ترین ممالک اور انتہائی کمزور بچوں کو عالمی وبا سے درپیش خطرات کو روک سکتے اور ان سے بچا سکتے ہیں۔انہوں نے تنبیہ کی کہ وہ مختصر عرصے کے قحط اور غذائی قلت کے شدید خطرے سے بھی دوچار ہیں جو ممکنہ طور پر ان کی پوری زندگی کا متاثر کرے گا۔دونوں اداروں نے عالمی وبا ء   کے اثرات کو محدود کرنے کے لیے حکومتوں سے فوری طور پر سماجی تحفظ کے نظام اور اسکول فیڈنگ میں تیزی سے توسیع کا مطالبہ کیا۔انہوں نے خاندانوں سے تعاون کے لیے حکومتوں پر سماجی تحفظ، مالی پالیسیوں، روزگار اور لیبر مارکیٹ میں مداخلت سے سرمایہ کاری پر زور دیا۔اس میں معیاری علاج اور دیگر سہولیات تک رسائی میں توسیع اور خاندان دوست پالیسیوں میں سرمایہ کاری جیسا کہ تنخواہ کی ادائیگی چھٹیاں اور چائلڈ کیئر شامل ہیں۔

پاکستان نے کورونا وائرس کی وجہ سے بند بین الاقوامی فلائٹ آپریشن بحال کر دیا

اسلام آباد(سی این پی)پاکستان نے کورونا وائرس کی وبائی صورتحال کے باعث بند ہونے والا بین الاقوامی فلائٹ آپریشن آج رات سے بحال کر دیا ہے۔سول ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت
کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان سے بین الاقوامی پروازوں کا سلسلہ تیس مئی سے شروع ہو رہا ہے۔ شیڈولڈ، نان شیڈولڈ اور چارٹر فلائٹس رات 12 بجے سے بحال ہو جائیں گی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے اور غیر ملکی ایئر لائنز کو گوادر اور تربت کے علاوہ پاکستان کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں سے پروازیں چلانے کی اجازت ہوگی۔ فضائی آپریشن کے لئے کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد لازم ہوگا۔

صدر آزاد کشمیر سے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی ملاقات،کرونا وائرس، بھارت، چین سرحدی کشیدگی پر تبادلہ خیال

مظفرآباد(سی این پی)صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان سے وزیراعظم آزا د کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی ایوان صدر مظفرآباد میں طویل ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں صدر ریاست اور وزیراعظم نے لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگی اور اس کے جموں و کشمیر پر پڑنے والے اثرات، تنازع کشمیر کے حوالے سے عالمی منظر نامہ، مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم، بھارتی حکومت کی طرف سے نئے ڈومیسائل قوانین کے نفاذ کے مضمرات اور آزادکشمیر میں کرونا وائرس کی وبا  پھوٹنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سمیت دیگر قومی اہمیت کے امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر اور وزیر اعظم نے کرونا وائرس کی وبا  کے حوالے سے لاک ڈاؤن، وبا کے
پھیلاؤ کو روکنے کے لئے حکومتی اقدامات اور وبا  پر قابو پانے کے لئے عوامی تعاون پر مجموعی طور پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کرونا وائرس پر مکمل طور پر قابو پانے تک تمام ضروری حفاظتی اقدامات پر بھرپور توجہ دی جائے گی اور انسانی جانوں کی حفاظت کے سلسلے میں کسی قسم کی سستی اور غفلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ صدر آزاد کشمیر اور وزیراعظم نے لداخ میں بھارت اور چین کی افواج کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ذمہ دار بھارت کو قرار دیتے ہوئے ہمسایہ ممالک کے خلاف بھارت کے جارحانہ رویہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ بھارت ایک جانب پاکستان کو جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے اور دوسری جانب نیپال کی سلامتی اور علاقائی خود مختاری میں مداخلت کر رہا ہے اور اب سکم تبت سرحد پر لداخ کے ناکولا کے علاقے میں چینی فوج کے ساتھ بھارتی فوج کے غیر مسلح تصادم نے ثابت کر دیا ہے، بھارت توسیع پسندانہ سوچ رکھتا ہے اور خطہ میں امن و سلامتی کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت کاہمسایہ ممالک کے ساتھ مخاصمانہ رویہ خطہ کو جنگ کی طرف لے جا سکتا ہے جو تمام علاقائی ممالک کے لئے سخت تشویش کا باعث ہے۔ صدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر نے بھارتی حکومت کی طرف سے 5اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کے تسلسل میں نئے ڈومیسائل قوانین کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت کے اس اقدام کو مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی زمین، کاروبار، ملازمتوں اور تعلیم کے حقوق چھیننے کی سازش قرار دیا۔ دونو ں رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی طرف سے بھارتی اقدامات کو مسترد کرنے اور بھارت کے ناجائز اور غاصبانہ قبضہ کے خلاف بے مثال جدوجہد کرنے اور آزادی اور حق خودارادیت کے حصول کے لئے طویل صبر آزما جدوجہد کر نے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یقین دلایا کہ آزا د کشمیر کا بچہ بچہ اور پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے اور تحریک آزاد کے اس ناز ک مرحلے پر و ہ اپنے آ پ کو تنہا خیال نہ کریں۔ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے صدر آزاد کشمیر کے چچا سردار محمد نذیر خان کی وفات پر ان سے تعزیت کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر وزیر حکومت ڈاکٹر مصطفی بشیر اور ممتاز عالم دین صاجزادہ سلیم چشتی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں محاصرے اور گھر گھر تلاشیوں کے عمل کو تیز کرنے، نوجوانوں کو جعلی مسلح مقابلو ں میں شہید کرنے اور نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیلوں اور عقوبت خانوں میں بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کے وہ بھارت کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے باز رکھنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے۔ دریں اثنا صدر آزاد کشمیرسے آزاد جموں و کشمیر کے سابق چیف جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیا اور چیف سیکرٹری معطر نیا ز رانا نے بھی ملاقات کی اور صدر آزاد کشمیر سے ان کے چچا سردار محمد نذیر خان کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی۔

گرین لائن میٹروبس منصوبہ، سندھ اور وفاق میں معاہدہ طے پاگیا

اسلام آباد: گرین لائن میٹروبس منصوبے کیلئے سندھ اور وفاق میں معاہدہ طے پاگیا، جس کے تحت وفاقی حکومت 3سال تک گرین لائن میٹروبس منصوبے کو چلائے گی اور 80 بسیں خریدے گی۔تفصیلات کے مطابق گرین لائن میٹروبس منصوبے کیلئے سندھ اور وفاق میں معاہدہ ہوگیا، معاہدے کے تحت وفاقی حکومت 3سال تک گرین لائن میٹروبس منصوبے کو چلائیگی اور گرین لائن میٹروکیلئے 80 بسوں کی خریداری کرے گی۔بسوں کے انٹرنیشنل ٹینڈرآئندہ ماہ ہوں گے، سندھ
حکومت کے دستخط کے بعد معاہدہ کیبنٹ ڈویژن کوارسال کردیا گیا ہے، ایکنک نے گرین لائن میٹرومنصوبے کی مارچ2020میں منظوری دی تھی۔وفاق نے بسوں اورآئی ٹی ایس نظام کے لیے8ارب روپے مختص کردیے، گرین لائن میٹروبس منصوبے کیلئے فنڈزآئندہ مالی سال میں جاری کیے جائیں گے جبکہ انٹرنیشنل ٹینڈر کے بعد بسوں کی امپورٹ تک کے مراحل میں 45ہفتے لگیں گے۔واضح رہے 24 ارب روپے کی لاگت سے کراچی انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی نے یہ منصوبہ جب شروع کیا تھا تو سندھ حکومت بھی شراکت دار تھی، لیکن پھر یہ وفاق اور صوبے کے درمیان الزامات کی نذر ہو گیا اور منصوبہ وفاقی حکومت نے مکمل طور پر اپنے ہاتھ میں لے لیا۔22 کلومیٹر پر مشتمل گرین لائن بس منصوبے کے ٹریک پر 22 اسٹیشن تھے لیکن یہ اسٹیشنز ابھی تک مکمل نہیں کیے گئے ہیں اور تعمیراتی کام تا حال جاری ہے۔کراچی میں 2016 میں سرجانی تا گرومندرگرین لائن میٹروبس منصوبے کاسنگ بنیاد رکھا گیا، منصوبہ 2017میں مکمل ہونا تھا تاہم اب گرین لائن میٹروبس منصوبہ اپریل2021سے قبل شروع ہونا مشکل ہیں۔

پاکستانی فارماسیوٹیکل کمپنی کا کورونا کی دوا بنانے والی کمپنی سے معاہدہ

اسلام آباد (سی این پی) پاکستان کی فارماسیوٹیکل کمپنی کا  بنگلادیش کی کمپنی سے کورونا وائرس کے علاج میں مددگار دوا ریمڈیسور کی تیاری کیلئے معاہدہ ہوگیا، کمپنی کورونا کی دوا کی پاکستان میں مارکیٹنگ کرے گی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی فارماسیوٹیکل کمپنی سرل نے کورونا وائرس کے علاج میں مددگار دوا ریمڈیسور بنانے کا معاہدہ کرلیا، کمپنی کامعاہدہ بنگلادیش کی کمپنی بیزیم کو فارما سیوٹیکلز سے ہوا ہے،بنگلادیش کی کمپنی کورونا کی دواریمڈیسوربناتی ہے، سرل تیاردوا خرید کر پاکستان میں فراہم کرے گی،بیزیمکو دنیا کی پہلی کمپنی ہے جس نے COVID-19 کے علاج کے لئے جینریک دوا ریمڈیسور تیار کی اور اسے متعارف کرایا، اس شراکت سے تیار شدہ مصنوعات کو فوری طور پر سستی قیمت
پر فراہمی کیا جائے گا، جس سے پاکستان میں کوویڈ 19 کے مریضوں کا علاج کرنے میں مدد ملے گی۔اس سے قبل پاکستانی کمپنی فیروز سننز لیبارٹریز نے اعلان کیا تھا کہ اس کی ذیلی کمپنی بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ (بی ایف بی ایل)کا کورونا کے خلاف بہتر نتائج دینے والی دوا ریمڈیسیور کی تیاری اور اسے پاکستان سمیت 127 ممالک کو فروخت کے لیے امریکی کمپنی گیلیڈ سائنسز کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ ہوگیا ہے۔بعد ازاں معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے میں بریفنگ میں بتایا تھا کہ امریکی کمپنی گِیلیڈ نے پاکستان کو اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور بنانے کی اجازت دے دی ہے، یہ دوا اب پاکستان میں بی ایف بائیو سائنسز تیار کرے گی۔ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پہلے یہ دوائی امریکا میں کمپنی جی ایس آئی تیار کرتی تھی، دنیا میں دوممالک کو یہ دوا بنانے کی اجازت ہے، پاکستان ان میں سر فہرست ہے، گِیلیڈ نے جنوبی ایشیا کے 5 مینوفیکچررز سے معاہدہ کیا ہے، لوکل مینوفیکچرر بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ نے بھی گِیلیڈ سے اس سلسلے میں معاہدہ کر لیا ہے۔ظفر مرزا نے بتایا کہ حکومت پاکستان گِیلیڈ سائنسز کے لائسنسنگ کے اہم اقدام کی تعریف کرتی ہے، پاکستانی ادارہ معاہدے کے تحت 127 ممالک کو یہ دوا فراہم کرے گا۔ پاکستان میں منظوری کے بعد 6 سے 8 ہفتوں میں اس کی تیاری شروع ہو جائے گی، اور یہ دوا ٹیکے کی صورت میں ہے۔واضح رہے کورونا ائرس کے علاج کے لیے ایک اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کو موثر قرار دیا گیا ہے، وائرس کو ختم کرنے والی یہ دوا اصل میں ایبولا کے علاج کے طور پر تیار کی گئی تھی، یہ دوا انسانی جسم میں موجود ان اینزائم یا خامرہ کو ختم کرتی ہی جن کی خلیوں میں توالید کے لیے اس وائرس کو ضرورت ہوتی ہے۔

محکمہ ریلوے نے 31 مئی کے بعد بھی ٹرینوں میں ایڈوانس بکنگ جاری رکھنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا

کراچی(سی این پی)محکمہ ریلوے نے 31 مئی کے بعد بھی ٹرینوں میں ایڈوانس بکنگ جاری رکھنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔محکمہ ریلوے نے ہدایت جاری کی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران چلائی جانے والی 15 ٹرینوں کی ایڈاوانس بکنگ 31 مئی کے بعد بھی جاری رکھی جائے۔ ریلوے کے تمام ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت جاری کر دی کہ اگلے احکامات تک ایڈاونس بکنگ جاری رہے گی۔کراچی سے اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کی ٹکٹوں کے بکنگ آفسز صبح 8 سے رات 8 بجے تک کھلے رہیں گے۔ لاک ڈاؤن کے دوران کراچی میں صرف سٹی ریلوے سٹیشن جبکہ حیدرآباد روہڑی اور سکھر بکنگ آفس کھلا رہے گا۔

عالمی امن کیلئے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے،آرمی چیف

راولپنڈی (سی این پی)پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج امن دستوں کا دن منایا جا رہا ہے۔امن دستوں کا عالمی دن ہرسال 29 مئی منایا جاتا ہے جس کا مقصد  دنیا بھر کے امن دستوں  کی کاوشوں اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کا برملا اعتراف کر کے انہیں بہترین انداز میں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔دیگر ملکوں کی طرح پاکستان بھی  60 برسوں سے اقوام متحدہ کے امن مشنز میں اہم کردار ادا کرتا چلا آر ہا ہے۔اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لیے پاکستان کی خدمات کا آغاز 1960 میں
کانگو سے ہوا۔پاکستان اب تک دنیا کے تقریبا 28ممالک میں دو لاکھ سے زائد فوج کے ہمراہ 46 مشترکہ مشن میں حصہ لے چکا ہے جب کہ پچھلے کئی سالوں میں پاکستان یو این امن مشنز میں مستقل طور پر تعاون کرنے والے ممالک میں سب سے بڑا اورموثر ملک رہا ہے۔ اس وقت پاکستانی فوجی دستے کانگو، سنٹرل افریقن ریبلک، جنوبی سوڈان، دارفور، صومالیہ، مغربی صحارا، مالیا اور قبرص میں تعینات ہیں جبکہ پاکستان یو این امن مشنز میں خواتین پیس کیپرز کو بھیجنے والا واحد ملک ہے۔اس وقت اقوامِ متحدہ کی چھتری تلے 86 پاکستانی خواتین پیس کیپرز کانگو اور سنٹرل ایفریقن ریبلکن میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں، جن کی تعریف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رواں سال دورہ پاکستان کے دوران بھی کی۔مختلف خطوں میں امن کے لیے اب تک 24 افسران سمیت 157 پاکستانی جوان اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کرچکے ہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امن مشنز کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان اپنے بہادر امن دستوں کے قربانی کے جذبے کو یاد کرتا ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستانی امن دستے دنیا میں انسانیت کی خدمت جاری رکھے ہوئے ہیں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت عالمی امن کے لیے پاکستان کا عزم غیرمتزلزل ہے۔

توشہ خانہ ریفرنس، گیلانی عدالت میں پیش،نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری

اسلام آباد(سی این پی)توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو گئے جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور ہو گئی۔سابق صدر آصف زرداری اور 2 سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے کی۔آصف زرداری، نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی پر تحائف میں ملنے والی گاڑیاں حاصل کرنے کا الزام ہے اور احتساب عدالت نے 15 مئی کو ابتدائی سماعت پر ملزمان کے سمن جاری کیے تھے۔ عدالت نے آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو گزشتہ روز عدالت طلب کیا تھا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش
ہوئے جب کہ سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت میں پیش نہ ہوئے۔دوران سماعت نیب نے عدالت میں یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کرنے کی استدعا کی جب کہ نیب پراسیکیوٹر مظفر علی نے آصف زرداری اور نواز شریف کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کو سمن ان کی رہائش گاہوں پر وصول کروائے جب کہ انور مجید اسپتال میں زیر علاج ہیں لہذا وہاں سمن وصول نہیں کیے گئے۔وکلا صفائی نے کہا کہ سید یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید پیش ہوئے ہیں، ملزم انور مجید اسپتال میں زیر علاج ہیں اور انہیں سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔وکیل صفائی نے کہا کہ ملزم پیش ہوں تو ان کی حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی جاتی ہے، چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے تو نیب پراسیکوٹر کیسے گرفتاری کا کہہ سکتے ہیں؟جج اصغر علی نے ریمارکس دیے کہ آصف علی زرداری کے سمن کی تعمیل چوکیدار سے کروائی گئی جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب دیا کہ قانون کے مطابق ملزم کے ملازم کو سمن کی تعمیل کروا سکتے ہیں، آصف علی زرداری کا طلبی کا سمن وصول کیا گیا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو ملزمان آج پیش ہوئے ان کی تو صرف حاضری لگے گی۔نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں جس پر آصف علی زرداری کے وکیل نے کہا کہ آصف علی زرداری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔آصف علی زرداری کے وکیل نے آج حاضری سے استثنا کی درخواست جمع کرائی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔جج احتساب عدالت کا کہنا تھا آصف علی زرداری کو صرف آج کی حاضری سے استثنا دے رہا ہوں، آئندہ سماعت پر آصف علی زرداری ہر صورت عدالت پیش ہوں۔عدالت نے استفسار کیا کہ میاں نواز شریف کی طرف سے کون پیش ہوا ہے؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے بتایا کہ میاں نواز شریف کی طرف سے کوئی بھی پیش نہیں ہوا۔احتساب عدالت نے سمن کے باوجود عدم پیشی پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جب کہ آصف علی زرداری کو 11 جون کو طلب کرلیا۔عدالت نے نیب کی جانب سے یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے آصف زرداری اور نواز شریف سمیت تمام ملزمان کو 11 جون کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

افغانستان،طالبان اور سکیورٹی فورسز میں خونریز جھڑپیں، متعدد جاں بحق

کابل(سی این پی) افغانستان کے دو صوبوں میں سکیورٹی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان تصادم میں سات فوجی اور 19 طالبان مارے گئے جبکہ ایک فوجی اور تین بچے زخمی ہوئے۔تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کی صوبائی ترجمان واحدہ شاہکار نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے واقعہ میں مشرقی صوبہ پروان میں جھڑپوں کے دوران افغان علاقائی فوج کے 7اہلکار اور 1 عسکریت پسندجاں بحق جبکہ 1 فوجی زخمی ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان نے کہا کہ ضلع سیاگرد
میں مقامی وقت کے مطابق رات تقریبا2بجے لڑائی شروع ہوئی، جس میں 1 فوجی زخمی ہوا جبکہ طالبان کی جانب سے 2فوجیوں کے پکڑے جانے کا شبہ ہے۔افغان علاقائی فوج کو دور دراز علاقوں میں دیہاتوں اور اضلاع کے تحفظ کے لئے تعینات کیا گیا ہے جہاں قومی فوج کی محدود موجودگی ہے۔ سرکاری افواج اور طالبان عسکریت پسندوں کے مابین 3روزہ جنگ بندی منگل کی رات کو ختم ہونے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ترجمان کے مطابق جنوبی زابل صوبے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم اور بعد میں شاہ جوی ضلع میں ہونے والے فضائی حملے میں طالبان کے 18 عسکریت پسند مارے گئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے کئی عسکریت پسندوں کے ذریعہ شاہ جوی میں متحدہ افغان سیکورٹی فورسز کی حفاظتی چوکی پر حملہ کے بعد صوبائی فوج نے تعاون کے لیے فضائیہ کو بلایا۔ علاقے میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے دوران تین بچے زخمی ہو گئے۔

کرونا کی عالمگیر وبا ایک دن میں 5 ہزار جانیں نگل گئی، سوا لاکھ نئے کیسز

نیویارک(سی این پی)نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا 213 ممالک کو لپیٹ میں لے چکی ہے، وبا میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 62 ہزار 81 ہو گئی ہے، وائرس سے اب تک 59 لاکھ 9 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے اموات کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 5 ہزار 144 افراد وائرس کی وجہ  سے جان سے جا چکے ہیں جب کہ 1 لاکھ 16 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے، وائرس سے اب تک 25 لاکھ 81 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات 1 لاکھ سے بھی بڑھ گئی ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 1,223
اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونااموات کی تعداد 103,330 ہو گئی ہے، جب کہ 17 لاکھ 68 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 22 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 4 لاکھ 98 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 17 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 29,653 اموات ہوئیں اور3 لاکھ 76 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔برطانیہ اموات میں دوسرا بڑا ملک بن چکا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 377 نئی اموات کے بعد برطانیہ میں مجموعی اموات 37,837 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 2 لاکھ 69 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔یورپی ملک اٹلی تیسرا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ اموات ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 33,142 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 2 لاکھ 31 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 1 لاکھ 50 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 500 کے قریب مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اٹلی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 70 اموات ہوئیں۔فرانس اور اسپین بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، فرانس میں اموات 28,662 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 86 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسپین میں 27,119 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 84 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ برازیل میں بھی بہت تیزی کے ساتھ کرونااموات کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، اب تک وائرس سے 26,764 افراد مر چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 4 لاکھ 38 ہزار سے بڑھ چکی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برازیل میں 1,067 اموات ہو چکی ہیں۔بیلجیئم میں 9,388 مریض، میکسیکو میں 9,044، جرمنی میں وائرس سے 8,570 مریض، ایران میں 7,627 مریض، کینیڈا میں 6,877 مریض، نیدرلینڈز میں 5,903 افراد، انڈیا میں 4,711، چین میں 4,634 (گزشتہ 32 دنوں میں ایک موت)، ترکی میں 4,461، سوئیڈن میں 4,266، روس میں 4,142، پیرو میں 4,099، ایکواڈور میں 3,313، سوئٹزرلینڈ میں 1,919، آئرلینڈ میں 1,639، انڈونیشیا میں 1,496، پرتگال میں 1,369، رومانیا میں 1,235، پاکستان میں 1,317 جب کہ پولینڈ میں 1,038 کرونا مریضوں کی اموات ہو چکی ہیں۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران روس، انڈیا، پیرو، کینیڈا میں 100 سے زائد اموات، برطانیہ میں 300 سے زائد اموات، میکسیکو میں 400 سے زائد، جب کہ امریکا اور برازیل میں 1000 سے زائداموات ہوئیں۔

کورونا وائرس، امریکہ میں کروڑوں شہری بے روزگار

واشنگٹن(سی این پی) کورونا وائرس کی جان لیوا تباہ کاریوں کے بعد لوگوں کا روزگار بھی دا ؤپر لگ گیا، امریکہ میں گزشتہ تین ماہ کے دوران چار کروڑ سے زائد افراد اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے۔تفصیلات کے مطابق نئے کورونا وائرس کوویڈ 19نے لاکھوں افراد کی جان لینے کے ساتھ ساتھ کروڑوں لوگوں کا روزگار بھی چھین لیا، دنیا بھر میں اب
تک کروڑوں افراد بے روزگار ہوکر گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔اس حوالے سے امریکی محکمہ محنت کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے مزید 21 لاکھ افراد نے اسے بیروزگار ہونے سے متعلق آگاہ کیا ہے اس طرح مارچ سے اب تک ذریعہ آمدن کھونے والے امریکیوں کی تعداد چار کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے۔میڈیا رپورٹ  کے مطابق 21 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں 33 لاکھ افراد نے بیروزگاری الاؤنس کے لیے درخواست دی تھی۔ اس کے بعد ہر ہفتے یہ تعداد بالترتیب 69 لاکھ، 66 لاکھ، 52 لاکھ، 44 لاکھ، 38 لاکھ، 31 لاکھ، 27 لاکھ، 24 لاکھ اور 21 لاکھ رہی۔ اس وقت محکمہ محنت کے ریکارڈ کے مطابق 4 کروڑ 7 لاکھ افراد کے پاس حکومت کی امداد کے سوا آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں۔معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ ضروری نہیں کہ لوگ اسی ہفتے ملازمتوں سے نکالے گئے ہوں۔ گزشتہ ہفتوں میں داخل کی گئی درخواستوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ ریاستیں انہیں نمٹا نہیں پارہی تھیں امکان ہے کہ ان درخواستوں کو اب شمار کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ بڑی تعداد میں لوگوں کے بیروزگار ہونے کا سلسلہ وسط مارچ میں شروع ہوا تھا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا۔ اب تقریباََ تمام ریاستوں نے بندشوں میں کمی کردی ہے اور جزوی طور پر کاروبار کھلنا شروع ہوگئے ہیں لیکن تجزیہ کاروں کے خیال میں معیشت کو بحال ہونے میں طویل عرصہ لگے گا۔سرکاری اعدادوشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ کے ایک چوتھائی سے زیادہ کام کرنے والے بیروزگار ہوچکے ہیں۔ ریاست نیواڈا میں ان کی شرح 267 اور فلوریڈا میں 25 فیصد ہے۔ سب سے بڑی ریاست کیلی فورنیا میں 206 فیصد ورک فورس گھر پر بیٹھی ہے۔

لداخ میں غیرقانونی بھارتی تعمیرات، چین نے کشمیری سرحد پر فوجی قوت مزید بڑھا دی

لداخ(سی این پی)لداخ میں غیر قانونی تعمیرات پربھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے، چین نے کشمیر کے علاقے اکسائے چن پر بھی فوجی قوت بڑھا دی۔ میڈیارپورٹس  کے مطابق لداخ میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے، چین لداخ میں متنازع سڑک پر
پل کی تعمیر روکنا چاہتا ہے، چین نے ائیرپورٹ پر ملٹری قوت میں اضافہ کر لیا۔لداخ میں بھارتی فوجیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا، گولوان وادی کے تین پوائنٹس اور پینگانگ جھیل پر بھارتی اور چینی فوجی آمنے سامنے ہیں۔واضح رہے کہ لداخ کے علاقے میں بھارت اور چین تنازع شروع ہوئے ایک ہفتے سے زائد وقت گزر چکا ہے، بھارت نے اپنے توسیع پسندانہ غیر قانونی مقاصد پورے کرنے کیلئے پہلے نیپال کے ساتھ سرحدی تنازع شروع کیا تاہم جب چین کے ساتھ جھڑپیں شروع کیں تو بھارت کو بھرپور جواب ملا جس پر بھارتی فوجیں پسپائی پر مجبور ہوئیں۔

پاکستان میں کورونا کے باعث انتقال کرنے والوں کا انوکھا واقعہ

پاکستان میں کورونا کے باعث انتقال کرنے والوں کا انوکھا واقعہ.........پاکستان میں کورونا کے باعث دوبہنوں اور ان کی والدہ کا انتقال.......ڈاکٹر ہما ظفرمصنف، براڈکاسٹر، ماہر نفسیات اور پروفیسر تھیں
ڈاکٹر ہما نے والدہ کے محبت میں شادی نہیں کی..........والدہ کی خبر سن کر ڈاکٹر ہما ظفر دل کے دورے سے انتقال کر گئیں
راولپنڈی (ساوتھ ایشین وائر)راولپنڈی میں ریڈیو پاکستان کے دو سینیئر ممبران کورونا وائرس کا شکار ہونے کے باعث انتقال کر گئے ۔جن میں براڈکاسٹر ڈاکٹر ہما ظفر بھی شامل تھیں۔
وہ گذشتہ دو دہائیوں سے ریڈیو پاکستان کے شعبہ نیوز اینڈ کرنٹ افیئرزکے ساتھ منسلک تھیں۔ گذشتہ دنوں ان کی والدہ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔بدھ کی شب ڈاکٹر ہما ظفر کی والدہ جب کہ جمعرات کی صبح وہ خود انتقال کر گئیں۔جب کہ اگلے دن ان کی بہن بھی لاہور میںکورونا کے باعث وفات پاگئیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انھوں نے حال ہی میں برطانیہ سے سائیکالوجی میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کیا تھا اور وہ راولپنڈی کے وقارالنسا گرلز کالج میں بطور پروفیسراپنی خدمات سرانجام دے رہی تھیں۔
ہما ظفر نے یونیورسٹی آف شیفیلڈ کے شعبہ نفسیات میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کی فیلوشپ کی۔ وہ نفسیات میں ایسوسی ایٹ پروفیسر تھیں اور محکمہ تعلیم ، ہائر ایجوکیشن ونگ میں محکمہ تعلیم پنجاب میں پوسٹ گریجویٹ کلاسوں کی سربراہ رہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے اپلائیڈ سائیکالوجی میں ماسٹر کی ڈگری شاندار تعلیمی کارکردگی کے ساتھ حاصل کی۔ 2005 میں ، انہوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ، اسلام آباد سے خصوصی تعلیم میں ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔  2007 میں اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد ، انہوں نے نفسیات میں ایم پی ایل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائیکولوجی ، سنٹر آف ایکسی لینس ، قائداعظم یونیورسٹی ، اسلام آباد ، 2009 میں ، اور  2014 میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ، اسلام آباد میں نفسیات میں پی ایچ ڈی کی۔ ان  کے ڈاکٹریٹ مقالے کا عنوان تھا: نوعمروں میں غیر فعال علیحدگی اور انفرادیت اور خود مختاری: نفسیاتی دباو کا اظہار اور ان کا نظم۔
 انہوں نے نفسیات کے شعبے میں کتابیں بھی تصنیف کیں اور ان کے کریڈٹ پرکئی قومی اور بین الاقوامی اشاعتیں ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق وہ قومی اور بین الاقوامی جرائد کی ایڈیٹر اورپاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں ایم ایس سی اور ایم فل طالب علموں کے لئے بیرونی معائنہ کار بھی تھیں۔
ڈاکٹر ہما ظفر کی رفقا پروفیسرز کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسی عظیم خاتون تھیں جس کی مثال ملنا ناممکن تھیں۔ انہوں نے صرف اس لئے شادی نہیں کی تھی کہ ان کی والدہ سے انہیں شدید محبت تھی اور انہیں یہ گوارا نہیں تھا کہ وہ والدہ سے ایک لمحہ بھی جدا رہیں۔چنانچہ انہوں نے جب اپنی والدہ کی وفات کی خبرسنی تو اسی وقت انہیں دل کا دورہ پڑا اور وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

لندن، نرس اور ڈاکٹر نے ہسپتال میں ہی شادی کرلی، کورونا وائرس کے باعث مہمانوں اور گواہان نے لائیو اسٹریم کے ذریعے آن لائن شادی میں شرکت کی

لندن (این این آئی)رواں سال اگست میں طے پائی جانے والی شادی  وبائی بیماری کورونا وائرس کے سبب منسوخ کر کے  ڈاکٹر اور نرس نے اسپتال ہی میں شادی کر لی۔عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب جہاں دنیا بھر میں شادی و دیگر تقریبات
منسوخ ہو گئیں وہیں چند افراد اس وبا کو خاطر میں لائے بغیر اپنی زندگی کی اہم یادیں اکٹھی کرنے اور ان دِنوں کو یادگار بنانے میں مصروف ہیں، اسی سلسلے میں لندن کے اسپتال ’لنڈنز اسٹریٹ تھومس ہوسپٹل‘میں ڈاکٹر اور نرس کی شادی کا دلچسپ واقعہ سامنے آیا جہاں اْنہیں شادی کے لیے خصوصی اجاز ت دی گئی تھی۔ لندن میں 34 سالہ نرس جین ٹپنگ اور 30 ڈاکٹر انالان نواراتنم  کی شادی ہوئی، جہاں اْن کے مہمانوں اور گواہان نے لائیو اسٹریم کے ذریعے آن لائن شادی میں شرکت کی۔شادی شدہ جوڑے کے مطابق انہوں نے اپنی شادی کی منصوبہ بندی اس وقت کی تھی  جب سب صحت مند اور حالات بہتر تھے، ٹپنگ اور انالان نے اپنی شادی اگست میں کرنے کا سوچا تھا، مگراْنہیں شادی کی منصوبہ بندی منسوخ کرنی پڑی کیوں کہ دونوں کے خاندان کے لیے اس وبا کی صورتحال میں بحافاظت شمالی آئر لینڈ اور سری لنکا سے آنا ممکن نہیں تھا۔

ایغورمسلمانوں کے حقوق کی پامالی‘امریکی کانگریس میں چین کیخلاف قانونی بل منظور،امریکہ کے اس اقدام سے دونوں بڑی طاقتوں کے درمیان تعلقات کی کشیدگی میں مزید شدت آ ئے گی

واشنگٹن (این این آئی)امریکی کانگرس نے ایک قانونی بل منظور کیا ہے۔ یہ قانون اْن چینی ذمے داران پر پابندیاں عائد کرتا ہے جن پر شنکیانگ صوبے میں ایگور مسلمان اقلیت کے خلاف حقوق کی پامالیوں کا الزام ہے۔ بالخصوص اْن ”اجتماعی گرفتاریوں“ کے سبب جو اس مسلم اقلیت کے افراد کے خلاف عمل میں آئیں۔ایوان نمائندگان میں ”انسانی حقوق کا قانون برائے ایغور“ کے بل کے حق میں 413 ووٹ اور مخالفت میں صرف ایک ووٹ آیا۔ اس سے قبل امریکی سینیٹ رواں ماہ کے وسط میں متفقہ طور پر اس بل کو منظور کر چکی ہے۔یہ بل اب دستخط کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد وہ نافذ العمل ہو جائے گا۔ غالب گمان ہے کہ اس اقدام سے دنیا کی دو سب سے بڑی طاقتوں کے درمیان تعلقات کی کشیدگی میں مزید شدت آ جائے گی۔ٹرمپ نے منگل کے روز یہ کہنے پر اکتفا کیا تھاکہ ہم اس معاملے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ اس طرح قانونی بل کے بعد امریکی صدر کے آئندہ اقدام کے حوالے سے ابہام میں اضافہ ہو گیا۔امریکی صدر کی جانب سے قانونی بل پر دستخط سے انکار کر دینے کی صورت میں وہ اپنا ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے اسے دوبارہ سے کانگرس بھیج دیں گے۔ وہاں اس قانونی بل پر پھر سے رائے شماری کی جا سکتی ہے۔ رائے شماری میں دو تہائی ارکان کی اکثریت کی حمایت حاصل ہونے پر صدارتی ویٹو ختم ہو جائے گا۔ٹرمپ کی جانب سے اس قانون کی منظوری کی صورت میں چین کا غضب آسمانوں کو چْھولے گا۔ یاد رہے کہ چین نے گذشتہ برس دسمبر میں دھمکی دی تھی کہ اگر اس قانون نے جنم لیا تو امریکا کو اس کی قیمت چکانا ہو گی۔

کورونا بیوی کی طرح ہے جسے آپ کنٹرول نہیں کرسکتے، انڈونیشی وزیر۔۔۔۔۔۔وزیر کا یہ بیان صنفی تعصب اور خواتین کو کم تر سمجھنے کے قابل مذمت رویے کی عکاسی کرتا ہے‘تنظیم’’ویمن سالیڈیریٹی“

کوالالمپور(این این آئی)انڈونیشیا کے قانونی، سیاسی اور سلامتی امور کے وزیر محمد محفوظ کو کورونا وائرس اور خواتین کے حوالے سے متنازع بیان دینا مہنگا پڑ گیا اور اس بیان پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔جکارتہ پوسٹ کی رپورٹ کے
مطابق گزشتہ روز ایک آن لائن ایونٹ کے دوران محمد محفوظ نے کہا تھا کہ کورونا بیوی کی طرح ہے، آپ اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن پھر آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ یہ نہیں کر سکتے، اس کے بعد آپ اس کے ساتھ ہی جینا سیکھ جاتے ہیں۔انہوں نے اپنے اس بیان کے متعلق کابینہ کے ساتھی اور سرمایہ کاری و سمندری امور کے وزیر لْوہْوت پندجیتن کی جانب سے انہیں بھیجی گئی ایک ویڈیو کا حوالہ بھی دیا۔ان کے بیان پر سماجی حلقوں اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے شدید تنقید کی جارہی ہے۔محمد محفوظ کے اس بیان پر ردعمل میں انڈونیشیا میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ”ویمن سالیڈیریٹی“ نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ یہ بیان نہ صرف کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے حکومتی ناہلی کا ثبوت ہے، بلکہ یہ اس صنفی تعصب اور خواتین کو کم تر سمجھنے کے قابل مذمت رویے کی عکاسی بھی کرتا ہے، جو عوامی عہدوں پر فائز شخصیات اور اہلکاروں میں دیکھنے میں آتے ہیں۔

ٹرمپ کا سوشل میڈیا کمپنیوں کے تحفظ کے قانون پر نظرثانی کا حکم‘انتظامی حکم پر دستخط کر دیئے،ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کی خبر سامنے آتے ہی ٹوئٹر کے شیئرز 2.2 فیصد کم ہوگئے جبکہ فیس بک اور گوگل کے شیئرز میں اضافہ ہوا، آزادی اظہار رائے اور امریکی عوام کے تحفظ کے لیے حکم نامہ جاری کیا‘ٹوئٹر بند کرنے کا اختیار رکھتا تو اسے بند کردیتا‘صدر ٹرمپ

واشنگٹن(این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے طویل عرصے سے انٹرنیٹ کمپنیوں بشمول ٹوئٹر اور فیس بک کو تحفظ فراہم کرنے والے قانون پر نظرثانی کا حکم دیدیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کی خبر سامنے آتے ہی ٹوئٹر کے شیئرز 2.2 فیصد کم ہوگئے جبکہ فیس بک اور گوگل کے شیئرز میں اضافہ ہوا۔مجوزہ ایگزیکٹو آرڈر کی خبریں ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ پر ٹوئٹر کی جانب سے قارئین کو حقائق پر دوبارہ نظر ڈالنے کا انتباہی نوٹ لگانے کے بعد سامنے آئی ہیں۔ ڈرافٹ
آرڈر میں وفاقی ایجنسیوں کو سیکشن 230 نامی قانون میں تبدیلی کا کہا گیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹرنیٹ کمپنیوں سے متعلق انتظامی حکم نامے پر دستخط کردئیے اور کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے اور امریکی عوام کے تحفظ کے لیے حکم نامہ جاری کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق صحافی نے امریکی صدر سے سوال کیا کہ آپ ٹوئٹر چھوڑ کیوں نہیں دیتے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ روایتی میڈیا کو بائی پاس کرنے کے لیے ٹوئٹر پر بھروسہ کرتا ہوں، ٹوئٹر کو بند کرنے کے لیے قانونی اختیار رکھتا تو اسے بند بھی کر دیتا۔رواں ہفتے ٹوئٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ٹوئٹ پر فیکٹ چیک کا نوٹس لگا کر اس میں لکھے پیغام کی صداقت پر سوال اٹھایا تھا۔ جس پر امریکی صدر بہت غصہ ہوئے اور انہوں نے ٹوئٹر پر امریکی صدارتی الیکشن میں مداخلت کا الزام بھی عائد کردیا تھا۔واضح رہے کہ اگر امریکا میں قانون سازی کر لی گئی تو ٹوئٹر اور فیس بک کے خلاف مقدمات چل سکیں گے۔یہ قانون انٹرنیٹ کمپنیوں کو صارفین کی جانب سے ڈالے گئے مواد پر سے ذمہ داری کو ختم کرنے سے متعلق ہے۔ڈرافٹ کیے گئے حکم نامے میں فیس بک اور ٹوئٹر کی جانب سے غیر منصفانہ اور دھوکہ دہی کے عمل پر اور حکومت سے ان سروسز پر اشتہارات دینے پر بھی نظرثانی کرنے کا کہا گیا ہے۔ڈرافٹ کیے گئے احکامات میں سیکشن 230 کی تشریح کو کانگریس اور عدالتوں کو تبدیل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔یہ احکامات ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدارتی اختیارات کا نجی کمپنیوں کو اپنی پالیسیوں، جو ان سے مطابقت نہیں رکھتیں، کو تبدیل کرنے کے لیے استعمال کرنے کی تازہ کوشش ہے۔جیک بالکن کے قانون کے پروفیسر کا کہنا تھا کہ صدر، سوشل میڈیا کمپنیوں کو دھمکانا چاہتے ہیں تاکہ وہ انہیں اکیلا چھوڑ دیں اور جو ٹوئٹر نے ان کے ساتھ کیا ایسا کوئی نہ کرسکے۔ان کا کہنا تھا کہ احکامات کے بہت کم قانونی اثرات ہوں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کی خبر سامنے آتے ہی ٹوئٹر کے شیئرز 2.2 فیصد کم ہوگئے جبکہ فیس بک اور گوگل کے شیئرز میں اضافہ ہوا۔