Monday, June 8, 2020

سندھ میں 239 کورونا کے مریض آئی سی یوز میں ہیں،صورتحال بہت تیزی سے خراب ہورہی ہے،لوگوں گھروں سے نکلنے سے گریز کریں،ترجما ن حکومت سندھ

کراچی (این این آئی)سندھ میں کورونا مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ سندھ میں 239 کورونا کے مریض آئی سی یوز میں ہیں ان
239 میں سے 80 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں جبکہ 194 مریض ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس(ایچ ڈی یوز) میں ہیں جنہیں آکسیجن فراہم کی جارہی ہے۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ ان اعدادوشمار سے کورونا کے مریضوں کی بگڑتی ہوئی حالت کا ہم بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ اگر ہم اور کچھ نہیں کرسکتے تو کم از کم ہم ماسک کا استعمال ضرور کریں خدارا احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ مارکیٹوں اور رش کے علاقوں میں جانے سے گریز کریں گھروں سے کچھ نکلنے سے بھی گریز کیا جائے تاکہ ہم خود اور اپنے گھر والوں کو محفوظ رکھ سکیں انہوں نے کہا کہ صورتحال بہت تیزی سے خراب ہورہی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اللہ پاک ہم سب پر اپنا خصوصی کرم فرمائے۔

نیوزی لینڈ کورونا فری قرار، حکومت کا مکمل پابندیاں اٹھانے کا اعلان

ویلنگٹن(این این آئی)نیوزی لینڈ کی حکومت نے ملک کو کورونا فری قرار دے کر پابندیاں اٹھانے کا اعلان کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کا کہنا تھاکہ ملک میں کورونا کی روک تھام کے لیے دنیا کا سب
سے سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا جس کی وجہ سے ملک میں کچھ وقت سے کورونا کاکوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جب کہ آخری کیس 22 مئی کو رپورٹ کیا گیا تھا۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے ملک میں کورونا کی روک تھام کے لیے نافذ کی جانے والی پابندیوں کو ا مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا۔نہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں کورونا کی روک تھام کے لیے 75 روز قبل سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا لیکن اب عالمگیر وبا کے درمیان ملک میں زندگی عام معمولات کی طرح محسوس ہورہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اس دوران بین الاقوامی سرحدیں بند رہیں گی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اس بات سے کسی کو انکار نہیں کہ ہم نے ایک سنگ میل عبور کیا ہے جس کے لیے عوام کی شکر گزار ہوں۔

کرونا وائرس کے بعد دنیا بھر میں سائیکل کے استعمال میں اضافہ

واشنگٹن(این این آئی)کووڈ19 کے بعد سڑکوں پر بسیں، میٹرو اور گاڑیاں نظر نہیں آرہیں اور لوگوں نے وائرس سے بچنے کے لیے اب سائیکل کا انتخاب کرلیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائیکل ایک ایسی سواری ہے جو کہ ماحول دوست اور سماجی دوری اختیار کرنے کے حوالے سے بہترین ثابت ہوئی ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی دنیا بھر میں
لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے سائیکل استعمال کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔کورونا وائرس کے دوران جرمنی میں سائیکل کو ایک لازمی سواری قرار دیا ہے جبکہ آسٹریلیا میں سائیکلوں کی فروخت ٹوائلٹ پیپر کے مقابلے پر آگئی ہے۔دوسری جانب دنیا بھر میں پیٹرول کی محدود فراہمی کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے سائیکل کا استعمال ہی واحد حل لگتا ہے۔چونکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سماجی دوری کا بالکل خیال نہیں رکھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اب لوگوں کی جانب سے ذرائع نقل و حمل کے لیے سائیکل کا استعمال کیا جارہا ہے۔دوسری جانب امریکی ریاست نیویارک ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق کورونا وائرس کے دوران سائیکل چلانے والے افراد میں 50 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ہندوستان آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پر قبضے کی باتیں کر کے دن میں خواب دیکھ رہا ہے،راجہ سکندر خان

مظفر آباد (این این آئی)چیئرمین گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل راجہ سکندر خان نے کہا کہ ہندوستان کو مقبوضہ کشمیر میں شکست ہوچکی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے ہندوستانی قبضے کو مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان
آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پر قبضے کی باتیں کر کے دن میں خواب دیکھ رہا ہے۔اس خطے کے عوام نہ صرف اپنے علاقے کا دفاع کریں گے بلکہ ہندوستانی فوج کو مقبوضہ علاقے سے مار بھگانے میں اہم کردار ادا کریں گے ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں  نے کہا کہ نریندر مودی دہشت گرداور فاشسٹ ہے جس نے ہندوستان میں اقلیتوں پر مظالم ڈھائے ہیں اور کشمیر ی عوام پر زندگی تنگ کردی ہے۔ دنیا نے اس ظالم شخص کا ہاتھ نہ روکنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی اس کا نتیجہ ہے کہ آج ایشیاء میں تین ایٹمی طاقتوں کے درمیان شدید کشیدگی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو غیر موثر ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ اگر یہ ادارہ اپنی قرارداوں پر عمل کرانے میں دلچسپی لیتا تو جنوبی ایشیاء میں امن قائم ہوچکاہوتا مگر اقوام متحدہ کا کردار بہت ناقص رہا، جس کی وجہ سے نہ صرف کشمیر بلکہ دنیا کے کئی اور تنازعات سنگین ہوتے چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو  ذہنی طور پر جدوجہد اور مزاحمت کے لیے تیار رہنا چاہیے کیونکہ دشمن سے کسی بھی بات کی توقع نہیں کی ہوسکتی اور جارحیت کے مقابلے میں عوام کا کردار بہت اہم ہوجاتا ہے۔

ایس اوپیز کی خلاف وزری پر صوبوں میں کارروائیاں، رپورٹ موصول، گلگت بلتستان میں ایس او پیز خلاف ورزیوں کے 153 کیسز سامنے آئے، جس میں 43 دکانیں بند اور 47 گاڑیوں کو جرمانے ہوئے۔

اسلام آباد (اے ایف بی)نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو صوبوں میں ایس اوپیزکی خلاف وزری پر 24 گھنٹے کی کارکردگی رپورٹ موصول ہوگئی ہے، جس میں صوبوں میں کارروائیوں سے متعلق تفصیلات بتائی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کیلئے کارروائیاں جاری ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو 24 گھنٹے کی کارکردگی
رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔جس میں بتایا گیا کہ 24 گھنٹے میں بلوچستان میں 294 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں اور کارروائی میں 128 دکانیں،57گاڑیاں بند اور جرمانے عائد کئے گئے۔این سی او سی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں خصوصی ٹیموں کیمارکیٹس، بازاروں کے دورے کئے، ایس او پیز خلاف ورزیوں کے 2593 کیسز سامنے آئے، جس پر 792 دکانیں، 4کارخانے اور 615گاڑیاں بند کرکے جرمانے عائد کردیئے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق سندھ میں بھی ایس اوپیزکی خلاف وزری پر دکانیں سیل اور گاڑیوں پر جرمانے عائد کئے گئے جبکہ کیپی میں 406 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں،2 جس کے باعث 2 دکانوں سیل اور 22 گاڑیوں پر جرمانے کئے۔ این سی او سی کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں ایس او پیز خلاف ورزیوں کے 153 کیسز سامنے آئے، جس میں 43 دکانیں بند اور 47 گاڑیوں کو جرمانے ہوئے جبکہ آزاد کشمیر میں 379 ایس او پیز کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، جس کے باعث 55 دکانیں سیل اور 87گاڑیوں کو جرمانے عائد کئے گئے۔اسی طرح اسلام آبادمیں 44ایس او پیز کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، کارروائیوں میں 23 دکانیں،2 کارخانے اور 11 گاڑیوں کو جرمانے عائد کئے گئے۔

اب کورونا ٹیسٹ رپورٹ 10منٹ میں حاصل کرنا ممکن، کوئٹہ میں فاطمہ جناح اسپتال میں کوروناکی تشخیص کیلئے جدیدمشینری کاافتتاح کردیا گیا

کوئٹہ(اے ایف بی)بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں فاطمہ جناح اسپتال میں کوروناکی تشخیص کیلئے جدیدمشینری کاافتتاح کردیا گیا، جس سے اب کورونا ٹیسٹ رپورٹ10منٹ میں حاصل ہوسکے گی۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں فاطمہ
جناح اسپتال میں کوروناکی تشخیص کیلئے جدیدمشینری کاافتتاح کردیا گیا، جدیدمشینری کاافتتاح سیکریٹری صحت دوستین جمالدینی نے کیا۔سیکریٹری صحت بلوچستان دوستین جمالدینی نے کہا کہ جدیدمشینری سیکوروناٹیسٹ رپورٹ10منٹ میں حاصل ہوسکے گی،، جو پہلے کوئٹہ میں نہیں ہوتے تھیں،اس سے قبل ٹیسٹ لاہور اور اسلام آباد سے ہوتا تھا۔انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ علامات کی صورت میں ہسپتال آئیں اکثر مریض ہسپتال اس وقت آتے ہیں جب ان کی حالت بگڑ چکی ہوتی ہے۔سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ کوروناکے مریضوں کی تعدادتشویشناک حدتک بڑھ رہی ہے، کورونا نیا وائرس ہے اس حوالے سے دنیا بھر میں سہولیات کی کمی ہے، ہماری کوشش ہے کہ نئے ڈاکٹرز کی تعیناتی جلد کر سکیں۔ خیال رہے ملک میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی، 24 گھنٹے کے دوران 4 ہزار 728 نئے کیسزرپورٹ ہوئے جبکہ مزید 65 افراد کورونا وائرس کے سبب جاں بحق ہوگئے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اسپتالوں کو 1 ہزار آکسیجن بیڈز دینے کا فیصلہ، این ڈی ایم اے کے ذریعے 52 وینٹی لیٹرز سندھ بھیج دیے گئے، سندھ میں ڈیمانڈ کے پیش نظر 50 وینٹی لیٹرز 3 روز میں بھیجے جائیں گے،گلگت بلتستان میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر پریشر نہ ہونے کے برابر ہے، گلگت بلتستان میں 62 وینٹی لیٹرز موجود ہیں، مزید 10 فراہم کیے جائیں گے۔

اسلام آباد(اے ایف بی) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کرونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی بحالی کے لیے 1 ہزار آکسیجن بیڈز دینے کا فیصلہ کیا ہے، کرونا وائرس سے لڑتے ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے کووڈ 19 پیکج بھی آج فائنل کرلیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے جون کے اختتام تک 1 ہزار آکسیجن بیڈز دینے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان این سی او سی کا کہنا ہے کہ ادارے کا ہیلتھ کیئر صلاحیت بڑھانے کے لیے تیز ترین عمل جاری ہے۔ترجمان کی
جانب سے کہا گیا کہ پروکروٹمنٹ کی منظوری آج این سی او سی اجلاس میں دی جائے گی، کرونا وائرس سے لڑتے ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے کووڈ 19 پیکج بھی آج فائنل کیا جائے گا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے کے ذریعے 52 وینٹی لیٹرز سندھ بھیج دیے گئے، سندھ میں ڈیمانڈ کے پیش نظر 50 وینٹی لیٹرز 3 روز میں بھیجے جائیں گے۔ این سی او سی نے وینٹی لیٹرز اور بیڈز آپریٹ سے متعلق ٹریننگ کا بھی آغاز کر دیا۔این سی او سی ترجمان نے کہا کہ مردان، صوابی اور پشاور کے اسپتالوں میں بیڈز کی تعداد بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے پنجاب کو 72 وینٹی لیٹرز فراہم کیے گئے۔ پنجاب میں کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے اضافی بیڈز کی منصوبہ بندی مکمل کرلی گئی۔ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ بلوچستان حکومت کو 10 وینٹی لیٹرز موصول ہوچکے ہیں جبکہ وہاں ہیومن ریسورس پر کام جاری ہے، گلگت بلتستان میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر پریشر نہ ہونے کے برابر ہے، گلگت بلتستان میں 62 وینٹی لیٹرز موجود ہیں، مزید 10 فراہم کیے جائیں گے۔

پاکستان میں کورونا سے متاثرہ ہیلتھ کئیر پروفیشنلز کی تعداد 3ہزار سے تجاوز۔۔۔24گھنٹے میں مزید 108 ہیلتھ کئیر ورکرز میں کوروناکی تصدیق ہوئی، جس کے بعد ملک میں کوروناسے متاثرہ ہیلتھ کئیر ورکرز کی تعداد 3196 ہوگئی،رپورٹ میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کے15 ڈاکٹر, 2 نرسیں،طبی عملیکے43 افراد اور آزادکشمیر کے12 ڈاکٹر،3 نرسیں اورطبی عملیکے11 ارکان میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔

اسلام آباد(اے ا یف بی)کورونا وائرس کیملک بھر میں فرنٹ لائن ورکرز پر وار جاری ہے، کورونا سے متاثرہ ہیلتھ کیئر ورکرز کی تعداد 3ہزار سے تجاوز کر گئی، جبکہ اب تک 31 ہیلتھ کیئرورکرز  جان کی بازی ہار چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کوروناڈیوٹی پرمامور ہیلتھ کئیر پروفیشنلز کی رپورٹ وزارت صحت کوارسال کردی، ہیلتھ پروفیشنلز پررپورٹ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے تیار کی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا 24 گھنٹے میں مزید 108 ہیلتھ کئیر ورکرز میں کوروناکی تصدیق ہوئی، جس کے بعد ملک میں کوروناسے متاثرہ ہیلتھ کئیر ورکرز کی تعداد 3196 ہوگئی جبکہ مزید2 ہیلتھ کئیرورکرز

جان کی بازی ہار گئے اور کوروناسیمرنیوالیہیلتھ کیئرورکرزکی تعداد 31 ہوگئی۔رپورٹ کے مطابق مزید 61 ڈاکٹروں میں کورونا کی تشخیص ہوئی، جس کے بعد مجموعی تعداد 1876 ہو گئی، مجموعی طور پر423 نرسیں اور897 دیگر اسپتال  ملازمین کورونا میں مبتلا ہیں۔وزارت صحت کوارسال  کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کوروناوائرس کا شکار 253 ہیلتھ پروفیشنلز اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں جبکہ  کورونا میں مبتلا 5 ہیلتھ پروفیشنلز کی حالت تشویشناک ہیں اور  اب تک 1148 ہیلتھ پروفیشنلز صحتیاب ہوچکیہیں۔رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 380 ڈاکٹر، 138 نرسیں،طبی عملیکے203افرادمیں کورونا کی تشخیص ہوئی  جبکہ کے پی میں 451 ڈاکٹر، 162نرسیں،طبی عملے کے 374 افرادکورونا میں مبتلا ہیں۔اعدادوشمار کے مطابق سندھ کے 616 ڈاکٹروں، 63 نرسوں،طبی عملیکے 122 افراد،  اسلام آباد کے164 ڈاکٹر، 51 نرسز اورطبی عملیکے83 افراد اور بلوچستان  کے238 ڈاکٹر، 4 نرسیں اور طبی عملیکے61 افرادکورونا میں مبتلا ہیں۔رپورٹ  میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کے15 ڈاکٹر, 2 نرسیں،طبی عملیکے43 افراد اور آزادکشمیر کے12 ڈاکٹر،3 نرسیں اورطبی عملیکے11 ارکان میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔

شاہد خاقان عباسی اور شیخ رشید احمد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا‘خود کو اپنی رہائشگاہ میں قرنطینہ کر لیا،اگلے 14روز تک آئیسولیشن میں رہیں گے‘اس دوران وہ کسی قسم کی کوئی سیاسی سرگرمی نہیں کریں گے‘ خاندانی ذرائع

اسلام آباد (اے ایف بی)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی  اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔ نجی ٹی وی نے خاندانی ذرائع کے حوالے سے کہا  کہ مطابق شاہد خاقان عباسی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیاہے جس کے بعد انہوں نے خود کو اپنی رہائشگاہ میں قرنطینہ کر لیاہے، شاہد خاقان عباسی اگلے چودہ روز تک آئیسولیشن میں
رہیں گے اور اس دوران وہ کسی قسم کی کوئی سیاسی سرگرمی نہیں کریں گے۔یاد رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے22 ہزار650 ٹیسٹ ہوئے جس دوران 4 ہزار 728 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔اس طرح ملک بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 3 ہزار671 ہوگئی جن میں سے 34 ہزار 355مریضوں نے اس وائرس کو شکست دے دی ہے۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آ گیا ہے، ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ شیخ رشید سیلف آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔ وزیر ریلوے شیخ رشید کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد وہ آئسولیشن میں چلے گئے، ریلوے ترجمان نے بتایا کہ شیخ رشید کو بظاہر کرونا کی علامات نہیں ہیں تاہم ڈاکٹرز کی ہدایت پر وہ 2 ہفتے قرنطینہ میں رہیں گے۔ شیخ رشید نے بھی ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ مجھے کرونا کی کوئی علامت نہیں ہے، پی ایس میں ٹیسٹ مثبت آنے پر ٹیسٹ کرایا تھا، اب میں نے خود کو آئسولیٹ کر لیا ہے، 7 دن بعد پھر ٹیسٹ کراں گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلمان ہوں اور ایمان ہے کہ فیصلے اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں، دعا کریں اور احتیاط کریں، احتیاط ضروری ہے، ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔

پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد 1 لاکھ 3671 ہو گئی‘۔۔۔مجموعی طورپر 2067 افراد جاں بحق،ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ 34 ہزار 355 مریض صحتیاب ہو گئے۔۔۔آنے والے دنوں میں پاکستان میں کورونا کیسز میں مزید اضافہ ہوگا اور اموات بھی بڑھیں گی‘معاون خصوصی صحت ظفرمرزا

اسلام آباد(اے ایف بی) پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 3 ہزار 671 افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے جب کہ 2 ہزار 67 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 728 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مزید
65 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ 34 ہزار 355 مریض صحتیاب ہو گئے۔پاکستان کا صوبہ پنجاب میں کورونا کے سب سے زیادہ مریض ہیں جہاں اب تک 38 ہزار 903 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ سندھ میں 38 ہزار 108، خیبرپختونخوا میں 13 ہزار 487، بلوچستان میں 6 ہزار 516، اسلام آباد میں 5 ہزار 329، آزادکشمیر میں 396 اور گلگت بلتستان میں 932 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 715 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سندھ میں 650، خیبر پختونخوا میں 575، اسلام آباد میں 52، گلگت بلتستان میں 13، بلوچستان میں 54 اور ا?زاد کشمیر میں 8 افراد کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 38 ہزار 108 ٹیسٹ کیے گئے گئے جب کہ مجموعی طور پر 7 لاکھ پانچ ہزار 833 ٹیسٹ لیے جا چکے ہیں۔معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں پاکستان میں کورونا کیسز میں مزید اضافہ ہوگا اور اموات بھی بڑھیں گی۔

کرونا سے ہلاکتیں 4 لاکھ سے متجاوز، متاثرین 70لاکھ کے قریب پہنچ گئے، مختلف ممالک کی جانبب سے اعدادوشمارجاری نہ کرنے پر حقیقی متاثرین کی تعداد کا درست اندازہ نہیں لگا جاسکتا،رپورٹ

پیرس(این این آئی)کرونا وائرس کی عالمی وبا کے نتیجے میں اب تک چار لاکھ 581 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دسمبر 2019ء سے جاری اس وبا کے نتیجے میں متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ستر لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے کرونا کے حوالے سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا کہ کرونا کی وبا سے دنیا کے 196 ممالک اور
خطوں میں اب تک متاثرہ مریضوں کی تعداد 69 لاکھ 49 ہزار 890 ہوگئی ہے۔ ان میں سے 30 لاکھ 30 ہزار 800 مریض صحت یاب ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کرونا وائرس کے حقیقی متاثرین کی تعداد کا درست اندازہ نہیں لگا جاسکتا کیونکہ بہت سے ممالک صرف موت کے خطرے سے دوچار ہونے والے مریضوں ہی کی تصدیق کرتے ہیں۔ہفتے اور اتوار کے ایام میں دنیا بھرمیں کرونا کے 3327 مریض ہلاک اور 119524 نئے مریض سامنے آئے۔گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برازیل میں 904، امریکا میں 540 اور میکسیکو میں 341 کرونا مریض ہلاک ہوئے۔کرونا متاثرین کے حوالے سے سامنے آنے والے اعدادو شمار کے مطابق امریکا میں کرونا کے ایک لاکھ 10 ہزار 37 مریض ہلاک ہوئے اور 19 لاکھ28 ہزار 94 متاثر ہوئے۔ ان میں سے پانچ لاکھ 849 مریض صحت یاب ہوئے۔امریکا کے بعد کرونا سے ہلاکتوں میں برطانیہ دوسرے نمبر پرہے۔ برطانیہ میں 40 ہزار 542 مریض ہلاک اور 2 لاکھ 86 ہزار 194 بیمار ہوئے۔ برازیل میں 35930 افراد کرونا سے ہلاک اور 672846 متاثر ہوئے ہیں۔ اٹلی میں 33899 مریض ہلاک اور 234998 مریض متاثر ہوئے جب کہ فرانس میں 29155 ہلاک اور 190974 متاثر ہوئے۔

ڈاکٹرکرونا مریضوں کا غلط طریقے سے علاج کررہے ہیں، نئی تحقیق۔۔۔۔۔ کرونا وائرس صرف نظام تنفس کی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ خون کی شریانوں کی بھی بیماری ہے،رپورٹ

واشنگٹن(این این آئی)طبّی ماہرین نے نئی تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس صرف نظام تنفس کی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ خون کی شریانوں کی بھی بیماری ہے۔اس نئی تحقیق سے اس امر کی وضاحت میں مدد مل سکتی ہے کہ کووِڈ19کے مریضوں کو دل کے دورے کا کیوں سامنا ہورہا ہے،خون کے لوتھڑے کیوں جمع ہورہے ہیں اور اس طرح کی
دوسری علامات کیوں ظاہر ہورہی ہیں۔اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت کرونا کی بیماری کا غلط طریقے سے علاج کیا جارہا ہے۔نئے کرونا وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری کووِڈ19 کو اب تک نظام تنفس کی بیماری ہی قرار دیا جاتارہا ہے کیونکہ اس سے بنیادی طور پر پھپیھڑے متاثر ہوتے ہیں اور اس کا شکار شخص بالکل اسی طرح موت کے مْنہ میں چلا جاتا ہے جس طرح نمونیا کا مریض دم توڑ دیتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈاکٹروں کا نئے شواہد کی بنا پر یہ کہنا ہے کہ کرونا وائرس اب شریانوں کو متاثر کرنے والی بیماری بھی ہے اوراس کی علامات بڑھتی جارہی ہیں۔ایک محقق ماہر ڈاکٹر ولیم لی کا کہناتھا کہ کووِڈ سے متعلق یہ تمام پیچیدگیاں ایک سربستہ راز تھیں۔ہم نے خون کے لوتھڑے دیکھے ہیں،گردوں کو نقصان ملاحظہ کیا ہے۔قلب میں حرارت مشاہدہ کی ہے،مریضوں کو دل کا دورہ پڑتے دیکھا ہے اور دماغ میں سوجن بھی دیکھی ہے۔اگر کووِڈ19 شریانوں کو متاثر کرتی ہے تو اس سے اس امر کی بھی وضاحت ہوجاتی ہے کہ پہلے سے ذیابطیس، بلند فشار خون اور دل کی بیماریوں میں مبتلا مریض کیوں اس وائرس کا زیادہ تعداد میں شکار ہورہے ہیں۔اگرنئی تحقیقات کی روشنی میں کرونا وائرس کی از سرنو درجہ بندی کی جاتی ہے تو پھر سائنس کمیونٹی کی اس بیماری کے بارے میں حکمت عملی میں بھی تبدیلی رونما ہوگی اور اس سے اس کے علاج کی نئی راہیں تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔