Sunday, May 31, 2020

اٹھارہ سال سے کم افراد کو سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائد

حکومت نے 18 سال سے کم عمر افراد کو سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ شہری آئندہ نسلوں کی صحت وبہبود کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
عالمی دن برائےانسداد تمباکو کے موقع پر معاون خصوصی ڈاکٹرظفر مرزا نے پیغام میں کہا کہ پوری دنیا میں انسداد تمباکو کا عالمی دن منایا جارہا ہے،آج کاموضوع نوجوانوں کو تمباکو کی صنعت میں جوڑ توڑسے بچاناہے، ہمارا مقصد نوجوانوں کو تمباکو اور نیکوٹین کے استعمال سے روکنا ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ تمباکو نوشی سےدنیامیں ہرسال 8.8 ملین افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جب کہ 7ملین سے زائد اموات براہ راست تمباکو کے استعمال سےہوتی ہیں اور ایک لاکھ 20 ہزار تمباکو نوشی کےدھویں سے متاثر ہوتے ہیں، 80فیصدسےزائداموات کم اور درمیانی آمدنی والےممالک کے افراد کی ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں تمباکو کا استعمال صحت عامہ کا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار افراد کی اموات ہوتی ہے اور 6سے15سال کے1200پاکستانی بچے روزانہ سگریٹ نوشی شروع کرتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں حکومت نے تمباکو کنٹرول پربڑی پیش قدمی کی ہے، وزارت صحت نے تمباکو کنٹرول کے لئے قومی پالیسی کا مسودہ تیار کیا ہے، تمباکوٹیکس اصلاحات میں24ارب کی رقم کی قابل عمل تجویزپیش کی ہے، ٹیکس کی اضافی آمدنی24 ارب روپے جو عوام کی جانیں بچانے کیلئےاستعمال ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سگریٹ کی فروخت 18 سال سے کم افرادپر پابندی عائد کردی ہے میری اپیل ہے کہ شہری آئندہ نسلوں کی صحت وبہبود کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں12 روپے تک کمی

 اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات میں تقریباً 12 روپے تک کی کمی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔ 
مٹی کے تیل کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے فی لیٹر کمی کی جس کے بعد مٹی کے تیل کی قیمت47 روپے 44 پیسے سے کم ہو کر  35 روپے 56 پیسے فی لیٹر اور  پیٹرول کی فی لیٹر قیمت  7 روپے 6 پیسے کمی کے بعد 81 روپے 58 پسے سے کم ہوکر 74 روپے 52 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں پانچ پیسے اضافے کے بعد 80 روپے 15 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 47 روپے 52 پیسے سے کم کرکے 38 روپے 14 پیسے کم کردی گئی ہے۔ حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے تحت نئی قیمتوں کا اطلاق رات بارہ بجے سے ہوگا۔
واضح رہے کہ اوگرا کی جانب سے دو روز قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل کی سمری وزارت پٹرولیم کو بھجوائی گئی تھی جس کے مطابق پٹرول 7 روپے 6 پیسے اور مٹی کا تیل 11 روپے 88 پیسے سستا کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ علاوہ ازیں لائٹ ڈیزل 9 روپے 37 پیسے سستا کرنے  جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 پیسے مہنگا کرنے کی سفارش  بھی کی گئی تھی۔ اوگرا کی تمام سفارشات کی منظوری دے دی گئی ہے۔

سکردو میں مقامی سطح پر کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے اور کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سکردو کی سفارش پر بینظیر چوک شق تھنگ کلفٹن پل روڈ تا ریڈیو پاکستان چوک اور ریڈیو پاکستان چوک نیورنگاہ تا بھٹو بازار چوک تک کے علاقے کو سیل کر دیا گیاہے:قائم مقام ڈپٹی کمشنر/ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سکردو

سکردو (پریس ریلیز)آج مورخہ 31مئی 2020کوقائم مقام ڈپٹی کمشنر / ڈسٹرکٹ مجسٹریٹسکردوحافظ کریم داد چغتائی نے شق تھنگ کلفٹن پُل ایریا میں مقامی سطح پر کروناوائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سکردو کی سفارش پر  بینظیر چوک شق تھنگ کلفٹن پل روڈ تا ریڈیو پاکستان چوک اور ریڈیو پاکستان چوک نیورنگاہ تا بھٹو بازار چوک ایریاز کو سیل کر دیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ ان ایریاز میں جانے سے گریز کریں اور نہ کوئی شخص ان ایریا کے اندر جا سکتے ہیں اور نہ کوئی باہر آسکتے ہیں اور ہر قسم کی نقل و حمل اور آمدورفت پرتا حکم ثانی بند کر دیا گیاہے۔ان ایریاز میں اشیاء ضروریہ کی دکانیں، میڈیکل سٹورز اور سبزی شاپس کے علاوہ تمام مارکیٹس بند رہیں گے۔ڈپٹی کمشنر/ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر سے جاری اعلامیہ میں عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ عوام کو تحفظ دینے اور کرونا وائرس کی مضر اثرات سے بچانے کیلئے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ لہذا تاحکم ثانی عوام ان ایریا ز کی طرف سفر نہ کریں اور ضلعی انتظامیہ سکردو سے مکمل تعاون کریں تاکہ کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جا سکیں۔

کوروناکے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر صوبوں میں 100وینٹی لیٹر تقسیم کئے جائینگے،آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کو دس،دس آئی سی یو وینٹی لیٹرز فراہم کئے جائینگے‘ ترجمان این ڈی ایم اے

لاہور(این این آئی)ناگہانی آفات سے نمٹنے کا قومی ادارہ کوروناوائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر
صوبوں میں 100وینٹی لیٹر تقسیم کررہا ہے۔ادارے کے ترجمان کے مطابق ہر صوبے کو 10 آئی سی یو وینٹی لیٹرز کی فراہمی کیلئے تمام چاروں صوبوں کوخط بھیجے گئے ہیں۔صوبوں کو دس،دس بی آئی پی اے پیدستی وینٹی لیٹرزبھی فراہم کئے جارہے ہیں،دس دستی وینٹی لیٹرز آزاد کشمیر اور دس گلگت بلتستان کیلئے بھی مختص کئے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ان وینٹی لیٹرز کو چلانے کیلئے طبی عملے کو تربیت بھی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کو مطلوبہ تعداد کے مطابق وینٹی لیٹرز کی فراہمی کی یقینی دہانی کرائی گئی ہے۔

اسلام آباد میں تمام عوامی جگہوں پر ماسک پہننا اور منہ ڈھانپنا لازمی قرار دے دیا گیا،مجسٹریٹ تین ہزار روپے تک جرمانے کریں گے اور دفعہ 188 تعزیرات پاکستان کے تحت جیل بھی بھیجا جا سکتاہے، نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تمام عوامی جگہوں پر ماسک پہننا اور منہ ڈھانپنا لازمی قرار دے دیا گیا۔نوٹیفکیشن ک مطابق وفاقی دارالحکومت میں مارکیٹس،عوامی مقامات، مساجد،پبلک ٹرانسپورٹ،لاری اڈہ،گلیوں،سڑکوں، دفاتر میں چیکنگ ہوگی۔ مجسٹریٹ تین ہزار روپے تک جرمانے کریں گے اور دفعہ 188 تعزیرات
پاکستان کے تحت جیل بھی بھیجا جا سکتاہے۔ڈپٹی کمشنراسلام آباد حمزہ شفقات نے کورونا وائرس سے بچنے کیلئے شہریوں پر ماسک پہننا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی ماسک نہیں پہنے گا اس کیخلاف ضابطہ فوج داری کے تحت علاقہ مجسٹریٹ کارروائی کریں گے اور جرمانہ بھی کیاجائے گا۔انتظامیہ نے ماسک پہننے کے لیے ہدایات بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ جب ماسک پہنیں تو اسے ہاتھ مت لگائیں اور اگر ماسک کو ہاتھ لگ جائے تو ہاتھ فورا دھوئیں۔ڈی سی حمزہ شفقات کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری شدہ گائیڈ لائنز کے تحت ہی اسلام آباد میں ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے، جو لوگ کسی بیماری کے باعث ماسک نہیں پہن سکتے وہ کم از کم اپنے منہ کو ضرور ڈھانپیں، منہ کور کیے بغیر دیکھے گئے شہریوں کو جرمانہ کیا جائے گا۔حمزہ شفقات نے کہا کہ شروع میں کوشش کریں گے سخت کارروائی کی بجائے عوامی آگاہی کی طرف جائیں۔

پمز کا ملازمین میں کورونا پھیلنے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیق کا فیصلہ

پمز کا ملازمین میں کورونا پھیلنے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیق کا فیصلہ
 اسلام آباد (این این آئی)پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کی اتنظامیہ نے 91 ملازمین میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد بڑی تعداد میں متاثر ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیق کا فیصلہ کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پمز کو 12 وینٹی لیٹرز موصول ہوئے جو نامکمل تھے تاہم دیگر ضروری آلات کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) سے رابطہ کرلیا تھا۔پمز کے ایک ڈاکٹر نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہسپتال کے ڈاکٹر، نرس اور ملازمین سمیت 91 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اوران میں سے ایک کا انتقال ہوا۔انہوں نے بتایا کہ بیماری پھیلنے
کا سبب بنے والے حالات کا تعین کرنے کیلئے تحقیق کی جارہی ہے اور محققین نتائج کا جائزہ لیں گے۔ڈاکٹر کے مطابق  نیوسرجری ڈپارٹمنٹ میں 13 ڈاکٹر، 2 نرسز، پیتھالوجی میں 3 ڈاکٹروں، 13 ملازمین اور 3صفائی کا کام کرنے والے وائرس کا شکار ہوئے، اسی طرح گیسٹرو ڈپارٹمنٹ میں 2ڈاکٹر اور ایک نرس، نیورولوجی ڈپارٹمنٹ میں ایک ڈاکٹر، ریڈیالوجی میں 4 ڈاکٹر اور یورولوجی میں 3 ڈاکٹروں میں وائرس مثبت آیا۔انہوں نے کہاکہ مدر اینڈ چائد ہسپتال میں 8 ڈاکٹر متاثر ہوئے، پیڈز سرجری اور آپریشن تھیٹر میں 2 ڈاکٹر اور 9 ملازمین، انستھیزیا ڈپارٹمنٹ میں تین ملازمین، آرتھو پیڈک میں دو ڈاکٹر، جنرل میڈیسن میں 5 ڈاکٹر اور اورومیکسیلوفیشل سرجری میں ایک ڈاکٹر بیمار ہوا۔بچوں کے شعبے میں 3 ڈاکٹر، ایک ملازم اور ایک صفائی والا متاثر ہوا، کارڈیک سرجری میں ایک ملازم، جنرل سرجری میں دو ڈاکٹر، تین ڈاکٹر ایڈمن، دو ڈاکٹر اوفتھالمولوجی، ایک ملازم پیتھالوجی اور دو ڈاکٹر دیگر شعبہ جات میں متاثر ہوئے۔ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر اسفندیار خان کا کہنا تھا کہ متاثر ہونے والے اکثر افراد کورونا وارڈ کے علاوہ دیگر شعبوں میں کام کررہے تھے۔ڈاکٹر اسفندریار نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) کو بند کردینا چاہیے اور ٹیلی میڈیسن پر توجہ دینی چاہیے۔پولی کلینک سے ریٹائرڈ طبی ماہر ڈاکٹر چشریف استوری کا کہنا تھا کہ حکومت کوسرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے کا نہیں سوچنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ او پی ڈیز کو اس وقت بند کردیا گیا تھا جب کیسز سیکڑوں میں تھے تاہم اب ہزاروں کی تعداد میں ہیں حالات مزید واضح ہوئے ہیں۔پمز جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج سیراج نے تحقیق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ہسپتال میں 91 افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہاکہ متاثر ہونے والے اکثر ملازمین آئسولیشن وارڈ سے باہر کام کررہے تھے اور میں نے رپورٹ حاصل کرنے کے بعد وبائی تحقیق کی ہدایت کی تاکہ ہم مزید اقدامات کرنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔ڈاکٹر منہاج سیراج نے کہا کہ ہسپتال میں پی پی ایز کی کمی نہیں ہیں۔پمز کو این ڈی ایم اے کی جانب سے 12 وینٹی لیٹر ملے تھے جو نامکمل تھے تاہم دیگر آلات کی فراہمی کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ڈاکٹر منہاج سیراج نے کہا کہ آئسولیشن وارٹ میں ابتدائی طور پر 8 وینٹی لیٹر تھے لیکن چند دن قبل کارڈیک آئی سی یو سے 3 وینٹی لیٹر بھی آئسولیشن وارڈ منتقل کردیے گئے ہیں۔

این سی او سی نے معیشت کے مزید شعبے کھولنے کیلئے صوبوں سے رائے طلب کرلی،وزیراعظم کی سربراہی میں قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیرکوہوگا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے

اسلام آباد (این این آئی)نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وبا پھوٹنے کے بعد بند کیے گئے مزید معاشی شعبے کھولنے کی تجاویز کو عملی شکل دینے کے لیے صوبوں سے رائے طلب کرلی۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے کووِڈ 19 کے حوالے سے طویل المعیاد اور مختصر مدت کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔این سی او سی نے تجویز دی کہ تعلیمی ادارے اگست کے اختتام تک بدستور بند رکھنے چاہیے جبکہ شادی ہالز
کو مہمانوں کی محدود تعداد، ون ڈش اور اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کے ساتھ کھولنے کی اجازت دینی چاہیے۔اجلاس میں کووِڈ 19 کے حوالے سے عوام میں آگاہی دینے کیلئے بہتر پیغامات اور رابطوں کی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے پر بھی زور دیا گیا۔یاد رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کیلئے مارچ کے اواخر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا جس کے باعث متعدد صنعتوں شعبوں کی بندش کے ساتھ ہی ملکی معیشت کا پہیہ جام ہوگیا تھا۔معاشی سرگرمیاں معطل ہونے کے باعث یومیہ اجرت کمانے والا اور مزدور طبقہ شدید معاشی مشکلات کا شکار ہوگیا تھاجس کو مدِنظر رکھتے ہوئے حکومت نے غریب افراد کیلئے 2 اپریل کو تعمیراتی صنعت کھول دی تھی۔ وزیراعظم نے معیشت کو سہارا دینے اور غریب افراد کو 12 ہزار کا وظیفہ دینے کے لیے 8 کھرب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔بعدازاں 9 مئی کو وفاقی حکومت نے باضابطہ طور پر لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اعلان کردیا تھا اور صنعتوں اور بازاروں سمیت معیشت کی متعدد شعبے کھول دیے گئے تھے۔واضح رہے کہ ملک میں کئی سرگرمیاں اب بھی معطل ہیں جس کو کھولنے اور ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اس سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز ہوگا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے۔

ملک میں کورونا سے مزید 56 ہلاکتیں،اموات کی مجموعی تعداد 1499ہوگئی،نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 70381 تک پہنچ گئی

 اسلام آباد (این این آئی)ملک میں کورونا سے مزید 56 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1499 ہوگئی، نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 70381 تک پہنچ گئی ہے،25271 مریض صحتیاب ہوگئے۔نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق ملک بھر سے کورونا کے مزید 2080 کیسز اور 56 ہلاکتیں سامنے آچکی ہیں جن میں پنجاب سے 952 کیسز 36 اموات، سندھ میں 885 کیسز اور 16 ہلاکتیں، اسلام آباد سے 226 کیس اور 4 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں، اس کے علاوہ 17 کیسز آزاد کشمیر سے رپورٹ ہوئے ہیں،پنجاب سے کورونا کے مزید 952 کیسز اور 36 ہلاکتیں
سامنے اذئی ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ ہوئے ہیں۔سرکاری پورٹل کے مطابق صوبے میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 25056 اور ہلاکتیں 475 ہوگئی ہیں۔صوبے میں اب تک کورونا سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 6507 ہے۔سندھ میں مزید 885 کیسز اور 16 اموات سامنے آئی ہیں جس کی تصدیق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کی۔وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا گیا گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوراں صوبے میں 885 کیسز سامنے آئے جس میں سے 617 نئے کیسز کراچی سے سامنے آئے۔انھوں نے بتایا کہ گزشتہ روز 16 مزید افراد کورونا کے باعث جا ن کی بازی ہار گئے جس کے بعد صوبے میں وائرس سے مر نے والوں کی تعداد 481 ہو گئی ہے۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد سندھ میں مریضوں کی مجموعی تعداد 28245 ہو چکی ہے جس میں سے 1073مریض مختلف ہسپتالوں میں، 12773 مریض گھروں میں آئسولیشن میں ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 553 مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں، اس وقت تک صحت یاب ہونے والوں مریضوں کی تعداد 13810 ہو گئی ہے اور صوبے میں کورونا سے صحت یابی کی شرح 49 فیصد ہے۔وفاقی دارالحکومت سے کورونا وائرس کے مزید 226 کیسز اور 4 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جس کی تصدیق سرکاری پورٹل پر کی گئی ہے۔پورٹل کے مطابق اسلام آباد میں کیسز کی مجموعی تعداد 2418 ہوگئی ہے،اموات 27 ہو چکی ہیں۔اسلام آباد میں اب تک کورونا وائرس سے 161 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔آزاد کشمیر میں بھی کورونا کے مزید 17 کیسز سامنے آئے ہیں جس کی تصدیق سرکاری پورٹل پر کی گئی ہے۔حکومتی اعدادو شمار کے مطابق علاقے میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 251 ہوگئی ہے، علاقے میں اب تک وائرس سے 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔سرکاری پورٹل کے مطابق آزاد کشمیر میں کورونا سے اب تک 105 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی، بھارت نے جان بوجھ کر لداخ میں کنسٹریکشن کا آغاز کیا جس پر چین کو شدید تحفظات ہیں،بھارت یا کسی اور کو پسند ہو نہ ہو، سی پیک محفوظ اور گیم چینجر ہے، مالی مشکلات کے باوجود بجٹ میں نچلے طبقے کو ریلیف دیں گیوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

ملتان(این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں تحقیقاتی رپورٹیں دبانے کا رواج ہے تاہم موجودہ حکومت نے روایت بدل دی، چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی،بھارت نے جان بوجھ کر لداخ میں کنسٹریکشن کا آغاز کیا جس پر چین کو شدید تحفظات ہیں،بھارت یا کسی اور کو پسند ہو نہ ہو، سی پیک محفوظ اور گیم چینجر ہے، مالی مشکلات کے باوجود بجٹ میں نچلے طبقے کو ریلیف دیں گے۔ میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت نے جان بوجھ کر لداخ میں کنسٹریکشن کا آغاز کیا جس پر چین کو شدید تحفظات ہیں،بھارت نے چالاکی سے لداخ میں کام کرنے کی کوشش کی لیکن پکڑا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت یا کسی اور کو پسند ہو نہ ہو، سی پیک
محفوظ اور گیم چینجر ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جن کی وجہ سے عوام کو مہنگی چینی ملی، انھیں حساب دینا ہوگا،شوگر کمیشن رپورٹ معاملے پر انصاف ہوگا، اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں ان کیخلاف ایف آئی اے حرکت میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی حکومت جس نے کمیشن کی رپورٹ کو دبایا نہیں بلکہ پبلک کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی مالی مشکلات سب کے سامنے ہے ایکسپورٹ گری ہوئی ہے تاہم اس کے باوجود پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں کو کم اور بجلی بلوں میں ریلیف دیا گیا، مالی مشکلات کے باوجود بجٹ میں نچلے طبقے کو ریلیف دیں گے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں تاہم جب تک صوبائی حکومتیں تعاون نہیں کریں گی پاکستانیوں کو لانا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ بہت سارے پاکستانیوں کے ویزے ختم ہو چکے ہیں، وفاقی حکومت کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں، صوبائی حکومتوں کا تعاون درکار ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی آئین میں تمام اقلیتوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں جبکہ دوسری جانب بھارت میں مسلمان، سکھ، عیسائی اور دلت ہندوتوا پالیسی سے تنگ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں کروڑوں لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں، بھارت اپنے آئین کی پاسداری بھی نہیں کر رہا، بھارتی میڈیا نے بھی مسلم اقلیتی حقوق کی پامالی پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی مسلمانوں سے زیادتی کے باوجود پاکستان میں ہندوؤں کو اقلیتی کمیشن کا سربراہ بنایا،پاکستان نے کرتارپور راہداری سمیت تمام اقلیتی مذہبی مقامات کو تحفظ دیاکاش کہ بھارتی مسلمان بھی اپنے مذہبی مقامات کے تحفظ پر مطمئن ہوتے،تاریخی بابری مسجد کی شہادت پر بھارتی سپریم کورٹ خاموش تماشائی بنی رہی۔

چوبیس گھنٹوں میں کووڈ19 کے شکار ہیلتھ کئیر ورکرز کی تعداد میں 109 نئے کیسز کا اضافہ،تعداد 2054ہوگئی

 اسلام آباد (این این آئی)گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کووڈ19 کے شکار ہیلتھ کئیر ورکرز کی تعداد میں 109 نئے کیسز کا اضافہ ہوگیا،کورونا وائرس سے متاثرہ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف کی تعداد 2054 تک پہنچ گئی۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے کورونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 21 ہوگئی۔وزارت نیشنل ہیلتھ اینڈ ایمرجنسی سروس نے رپورٹ جاری کر دی،مزید 82
ڈاکٹرز متاثر، کل تعداد 1150  تک جا پہنچی، کورونا وائرس سے متاثرہ نرسز کی تعداد بھی 312 تک پہنچ گئی، طبی عملے کے مجموعی طور پر 592 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق میڈیکل سے وابستہ 182 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں،5 ہیلتھ کئیر ورکرز تشویشناک حالت ہونے کے باعث وینٹی لیٹرز پر ہیں۔رپورٹ کے مطابق 1092 افراد گھروں اور دیگر مقامات پر قرنطینہ کئے گئے ہیں، ملک بھر میں 754 ہیلتھ کئیر ورکرز صحت یاب ہو کر گھر پہنچ گئے

وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے انتظامی دفاتر کو کھولنے کا فیصلہ، وفاقی تعلیمی اداروں کے سربراہان کو یکم جون سے حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے انتظامی دفاتر کوپیر سے کھولنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کیمطابق وفاقی تعلیمی اداروں کے سربراہان کو یکم جون سے حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی جبکہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو صاف ستھرا رکھنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے۔وفاقی نظامت تعلیمات اسلام آباد کے زیر اہتمام 423 تعلیمی اداروں کے تمام سربراہان کو ہدایت جاری کی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات کے مطابق یکم جون سے اپنے اداروں میں تمام غیر تدریسی عملہ حاضری کو یقینی بنائیں، تمام سربراہان اپنے اداروں کو صاف ستھرا بھی رکھیں۔کرونا وائرس کی وباء سے بچنے کے لئے سٹاف کو حاضری سے استثنیٰ دیا گیا تھا۔

چینی کی قیمت بڑھا کر آج کی تاریخ تک ہر روز دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹا جارہا ہے،مرکزی کردار عمران خان کو چینی انکوائری رپورٹ میں نامزد کیوں نہیں کیاگیا؟،لاپتہ اور کرائے کے ترجمان ہر روز سرکس کرتے ہیں، آئیں بائیں شائیں اور روزانہ جھوٹے کاغذ لہراتے ہیں،نوازشریف حکومت کے بنائے قانون کے سیکشن 15 کے تحت 30 دن میں کمیشن کی رپورٹ عوام کے سامنے لانا لازم ہے، ترجمان (ن)لیگ

  اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اور نگزیب نے کہا ہے کہ چینی کی قیمت بڑھا کر آج کی تاریخ تک ہر روز دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹا جارہا ہے،مرکزی کردار عمران خان کو چینی انکوائری رپورٹ میں نامزد کیوں نہیں کیاگیا؟،لاپتہ اور کرائے کے ترجمان ہر روز سرکس کرتے ہیں، آئیں بائیں شائیں اور روزانہ جھوٹے کاغذ لہراتے ہیں،نوازشریف حکومت کے بنائے قانون کے سیکشن 15 کے تحت 30 دن میں کمیشن کی رپورٹ عوام کے سامنے لانا لازم ہے۔ اتوار کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے وڈیو بیان میں کہاکہ مرکزی کردار عمران خان کو چینی انکوائری رپورٹ میں نامزد کیوں نہیں کیاگیا؟،عوام جان چکے ہیں کہ چینی چور عمران مافیا ملک پر مسلط ہے،چینی کی قیمت بڑھا کر آج کی تاریخ تک ہر روز دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹا جارہا ہے،لاپتہ اور کرائے کے ترجمان ہر روز
سرکس کرتے ہیں، آئیں بائیں شائیں اور روزانہ جھوٹے کاغذ لہراتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف، شہبازشریف، شاہد خاقان عباسی اور سلمان شہباز کانام لے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کرائے کے ترجمان مسلم لیگ (ن) کے قائدین کا نام لے کر اصل چینی چور عمران صاحب سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جھوٹ بولا گیا کہ شہبازشریف شاہد خاقان عباسی اور شاہد خاقان عباسی سلمان شہبازکے دباو میں آگئے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ ہائیکورٹ نے چینی پر سبسڈی اور گنے کی قیمت کم کرنے کا فیصلہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے باوجود شہبازشریف نے ایک روپے کی سبسڈی دی اور نہ گنے کی قیمت کم کی۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں یہ سبسڈی اربوں روپے میں بنتی تھی اور اس کی دوگنا ادائیگی کی جانی تھی جو شہبازشریف نے نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ خادم اعلیٰ شہبازشریف نے اربوں روپے قوم کے بچائے اور مظلوم کسانوں کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف نے کاشتکاروں کی حق تلفی نہ ہونے دی، ہر دباو کے باوجود کسان کے ساتھ کھڑے رہے۔انہوں نے کہاکہ قوم سے جھوٹ بولا گیا کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ عمران صاحب کے کہنے پر جاری ہوئی،حقیقت یہ ہے کہ 31 مارچ2017 کو مسلم لیگ (ن) کے بنائے قانون کی وجہ سے یہ رپورٹ قوم کے سامنے جاری کی گئی،نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے یہ قانون بنایا کہ ہر کمیشن کی رپورٹ عوام کے سامنے پیش کی جائے گی،نوازشریف حکومت کے بنائے قانون کے سیکشن 15 کے تحت 30 دن میں کمیشن کی رپورٹ عوام کے سامنے لانا لازم ہے۔ انہوں نے کہاکہ چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قانون سازی کی وجہ سے عوام کے سامنے آئی،نوازشریف حکومت نے یہ قانون شفافیت لانے اور عوام کے سامنے ہر معاملہ کی حقیقت پیش کرنے کے لئے یہ قانون بنایا تھا،کرائے کے ترجمانوں نے اب تک ہمارے چار سوالوں کا جواب نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ عمران صاحب نے ملک میں چینی کی قلت کے باوجود برآمد کرنے کی اجازت کیوں دی؟،عمران صاحب نے روپے کی قدر میں 40 فیصد کمی ہونے کے باوجود سبسڈی دینے کا فیصلہ کیوں کیا؟۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب نے مقامی مارکیٹ میں چینی 53 روپے سے 90 روپے ہونے پر کوئی کارروائی کیوں نہیں کی؟،چینی چوری کے مرکزی کردار عمران صاحب کو کمشن میں کیوں نہیں بلایاگیا؟کیوں نامزدنہیں کیاگیا؟انکوائری کمیشن اسد عمر، عثمان بزدار، عبدالرزاق داود کے جوابات سے کیوں مطمئن نہیں ہے؟،یہ وہ سوالات ہیں جن کے جواب پاکستان کے عوام سننا چاہتی ہے۔
٭٭٭٭٭

وفاقی حکومت کی جانب سے بر وقت فیصلے نہ کرنے کی وجہ سے کورونا وائرس کا مسئلہ تمام صوبوں میں پیچیدہ ہو رہا ہے، اموات کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن

گلگت (پ ر) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان نے ایک ماہ پہلے صوبے میں فیس ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا ہے، وفاقی حکومت اب ماسک کا استعمال لازمی کرنے پر غور کررہی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے بر وقت فیصلے نہ کرنے کی وجہ سے کورونا وائرس کا مسئلہ تمام صوبوں میں پیچیدہ ہو رہا ہے، اموات کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ عید کے دنوں میں انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے ماسک کے استعمال
پر عمل درآمد کرانے کے حوالے سے نرمی دیکھی گئی جسکے منفی نتائج سامنے آرہے ہیں، تمام ڈپٹی کمشنرز اور ایس پیز اپنے اضلاع میں ماسک کا استعمال اور ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں، ضلع ضلع میں ماسک کا استعمال اور ایس او پیز پر عمل درآمد کے حوالے سے کوتاہی برتی جائیگی متعلقہ آفیسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ این سی سی کے اجلاس میں وفاقی حکومت سے بیس وینٹیلیٹر ز کی ڈیمانڈ کی جائیگی، اب تک وفاقی حکومت نے صرف پورٹیبل  وینٹیلیٹرز دئیے ہیں جو ناکافی ہیں، گلگت بلتستان میں کورونا کے مریضوں کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے اور اموات بھی بڑھ رہے ہیں، صوبے میں ڈاکٹرز اور ہیلتھ سٹاف بھی کورونا سے متاثر ہو رہے ہیں جسکو مد نظر رکھتے ہوئے اضافی سٹاف کی بھرتیاں عمل میں لائی جائینگی تاکہ شفٹوں میں ڈیوٹیاں دے سکیں۔ 

کرونا وائرس کے مرض میں مبتلا چترال کا پہلا مریض بشیر احمد ایک ہفتہ وینٹلیٹر میں زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کر گیا

چترال (این این آئی ) کرونا وائرس کے مرض میں مبتلا چترال کا پہلا مریض بشیر احمد ایک ہفتہ وینٹلیٹر میں زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کر گیا ۔ چترال میں کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاکت کا یہ پہلا کیس ہے ۔ بشیر احمد کے جاں بحق ہونے کی اس کے قریبی رشتے داروں نے تصدیق کر دی ہے ۔ جو پشاور میں گذشتہ رات ایک بجے وینٹیلٹر میں ہی وفات پا گیا ۔ جس کی لاش کو آج اتوار کی صبح چھ بجے پشاور سے چترال روانہ کر دیا گیا ہے ۔ جہان کرونا وائرس حفاظتی طریقہ کار کے مطابق اس کی تدفین ابائی گاوں میں کی جائے گی ۔ بشیر احمد کے بہنوئی سابق ڈی ایچ او ڈاکٹر نذیر احمد اور اس کے بھائی اعجاذ احمد نے تمام عزیزو ا قارب اور احباب سے اپیل کی ہے ۔ کہ وہ تعزیت کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنائیں ۔ اور اپنے مقامات ہی میں مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کریں ۔ مرحوم بشیر احمد لاہور میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں جاب کر رہے تھے ۔ اور اپنی فیملی کے ساتھ وہاں رہائش پذیر تھے۔ ماہ رمضان کے دوران جب وہ اپنی فیملی کے ساتھ چترال روانہ ہوئے ۔ تو انہوں نے دو پرائیویٹ لیبارٹریز سے ٹسٹ کروایا ۔ اور ٹسٹ نیگیٹیو آنے پر چترال روانہ ہوئے۔ عید سے چند دن پہلے جب وہ بیمار پڑے ۔ تو اسے دو مرتبہ ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں داخل کیا گیا اور علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ لیکن صحت بہتر نہ ہونے پر تیسری بار ہسپتال داخل ہوا ۔ تو اس کا کرونا ٹسٹ کیا گیا ۔ جس پر اس میں وائرس پائے گئے ۔ اس دوران سانس کی شدید تکلیف پر اسے پشاور ریفر کیا گیا ۔ جہاں وہ وینٹلیٹر میں ایک ہفتہ زیر علاج رہنے کے بعد گذشتہ رات ایک بجے خالق حقیقی سے جا ملا ۔ بشیر احمد کی وفات چترال کا پہلا کرونا وائرس کیس ہے ۔ بشیر احمد نے افغان مہاجرین اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان میں کافی عرصہ خدمات انجام دیں ۔ جب کہ گذشتہ سال سے وہ لاہور میں ایک پرائیویٹ جاب کر رہے تھے ۔ درین اثنا بشیر احمد کی وفات سے ان لوگوں کو یقین آگیا ہے ۔ کہ یہ مہلک بیماری ہے ۔ جس سے بچنے حکومتی اقدامات اور ہدایات پر عمل کیا جانا چاہئیے ۔ جبکہ اس سے قبل چترال کے بعض لوگ اسےمحض افوا ہ اور سازش قرار دے رہے تھے ۔

کورونا وائرس کی تباہیوں میں تیزی ،چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس سے 88 زندگیاں نگل گیا،سب سے زیادہ 3039 کیسز ریکارڈ سامنے آگئے ، ملک بھر میں وبا کے مجموعی کیسز کی تعداد 69 ہزار 496 ہوگئی

 اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں کورونا وائرس کی تباہیوں میں تیزی آگئی،چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس سے 88 زندگیاں نگل گیاجبکہ چوبیس گھنٹوں میں ابتک کے سب سے زیادہ 3039 کیسز ریکارڈ سامنے آگئے جس کے بعد ملک بھر میں وبا کے مجموعی کیسز کی تعداد 69 ہزار 496 ہوگئی۔ اتوار کو
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی کورونا وائرس کے حوالے سے تازہ اپڈیٹ جاری کر دی جس کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 27360 ہوگئی، پنجاب میں 25056، خیبر پختونخواہ میں 9540 کیسز رپورٹ ہوئے ،بلوچستان میں 2418، اسلام آباد گلگت میں 678 کیسز رپورٹ ہوئے ،اسلام آباد میں 2418 اور آزاد کشمیر میں کورونا کیسز کی تعداد 251 ہوگئی،چوبیس گھنٹوں میں 14972 کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے، ملک بھر میں ابتک ساڑھے پانچ لاکھ کے قریب کورونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں،کورونا وائرس کے 723 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ، 727 ہسپتالوں میں 4480 مریض زیر علاج ہیں،گھروں ، ہسپتالوں اور قرنطینہ میں زیر علاج مریضوں کی تعداد 42742 تک پہنچ گئی۔

دنیا بھر میں کرونا سے ہلاکتیں تین لاکھ 71ہزار،متاثرین کی تعداد61لاکھ ہوگئی۔۔۔۔ دنیا بھر میں 30 لاکھ 51 ہزار اب بھی اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج، 53 ہزار 515 کی حالت تشویش ناک

نیویارک (این این آئی)موذی کورونا وائرس کے مریضوں اور اس سے اموات میں دنیا بھر میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، یہ وباءکہیں تو شدت اختیار کر گئی ہے اور کہیں اس کا زور ٹوٹ چکا ہے یا کسی ملک میں اس کے اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں۔دنیا بھر میں 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے باعث مزید 500 افراد دم توڑ گئے جبکہ اس دوران اس کے 9 ہزار 816 نئے مریض سامنے آئے ۔دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 61 لاکھ 60 ہزار 299 ہو چکی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 3 لاکھ 71 ہزار 6 ہو گئیں۔کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 30 لاکھ 51 ہزار 7 مریض اب بھی اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 53 ہزار 515 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 27 لاکھ 38 ہزار
286 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکا تاحال کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ناصرف کورونا مریض بلکہ اس سے ہلاکتیں بھی اب تک دنیا کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔امریکا میں کورونا وائرس سے اب تک 1 لاکھ 5 ہزار 557 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 18 لاکھ 16 ہزار 820 ہو چکی ہے۔امریکا کے اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں 11 لاکھ 76 ہزار 25 کورونا مریض زیرِ علاج ہیں جن میں سے 17 ہزار 163 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 5 لاکھ 35 ہزار 238 کورونا مریض اب تک شفایاب ہو چکے ہیں۔کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے ممالک کی فہرست میں برازیل دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے جہاں کورونا کے مریضوں کی تعداد 4 لاکھ 99 ہزار 966 تک جا پہنچی ہے جبکہ یہ وائرس 28 ہزار 849 زندگیاں نگل چکا ہے۔کورونا وائرس سے روس میں کل اموات 4 ہزار 555 ہو گئیں جبکہ اس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 96 ہزار 575 ہو چکی ہے۔اسپین میں کورونا کے اب تک 2 لاکھ 86 ہزار 308 مصدقہ متاثرین سامنے آئے جب کہ اس وباءسے اموات 27 ہزار 125 ہو چکی ہیں۔برطانیہ میں کورونا سے اموات کی تعداد 38 ہزار 376 ہوگئی جبکہ کورونا کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ 72 ہزار 826 ہو گئی۔اٹلی میں کورونا وائرس کی وباءسے مجموعی اموات 33 ہزار 340 ہو چکی ہیں، جہاں اس وائرس کے اب تک کل کیسز 2 لاکھ 32 ہزار 664 رپورٹ ہوئے ۔فرانس میں کورونا وائرس کے باعث مجموعی ہلاکتیں 28 ہزار 771 ہوگئیں جبکہ کورونا کیسز 1 لاکھ 88 ہزار 625 ہو گئے۔جرمنی میں کورونا سے ک ±ل اموات کی تعداد 8 ہزار 600 ہو گئی جبکہ کورونا کے کیسز 1 لاکھ 83 ہزار 294 ہو گئے۔بھارت میں کورونا وائرس سے 5 ہزار 185 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ اس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 82 ہزار 143 ہو گئی۔ترکی میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 4 ہزار 515 ہو گئی جبکہ کورونا کے کل کیسز 1 لاکھ 63 ہزار 103 ہو گئے۔ایران میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی کل تعداد 7 ہزار 734 ہو گئی جبکہ کورونا کے کل کیسز 1 لاکھ 48 ہزار 950 ہو گئے۔سعودی عرب میں کورونا وائرس سے اب تک کل اموات 480 رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ اس کے مریضوں کی تعداد 83 ہزار 384 تک جا پہنچی ہے۔چین جہاں دنیا میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا وہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 83 ہزار 1 اور اس سے اموات 4 ہزار 634 ہوگئی ہیں۔پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 69 ہزار 496 ہو چکی ہے، جبکہ اس موذی وباءسے جاں بحق افراد کی ک ±ل تعداد 1 ہزار 483 ہو گئی۔کورونا وائرس کے ملک میں 42 ہزار 742 مریض اب بھی اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج ہیں، جبکہ 25 ہزار 271 مریض اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ویکسین آنے تک کرونا وائرس کہیں نہیں جائے گا،امریکی طبی ماہرین، ویکسین آنے کے بعد یہ ایک طرح سے عام نوعیت کا فل ±و وائرس بن کر رہ جائے گا،ماہر متعدی امراض

واشنگٹن (این این آئی) ماہرین تقریباً اس پر متفق ہیں کہ جب تک کوئی موثر ویکسین نہ آ جائے۔ یہ وائرس زندگی بھر ہی ساتھ رہ سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یونیورسٹی آف ایدن برگ کے متعدی امراض کے ماہر مارک وول ہاو ¿س نے
بتایا کہ ویکسین اور سماجی فاصلے پر عمل کئے بغیر اس کی دوسری لہر ایک حقیقی خطرہ ہے۔ امریکہ میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر سہیل چیمہ نے گفتگو کرتے ہوئے اس خیال سے اتفاق کیا اور کہا کہ یہ وائرس یقیناً اس وقت تک ساتھ رہے گا جب تک کہ ویکسین نہیں آ جاتی اور اس کے مارکیٹ ہونے کے بعد ہر شخص اسے لگوانے پر آمادہ نہیں ہو جاتا۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے امراض میں انسان کی قوت مدافعت 60 سے 66 فیصد ہونی چاہئیے اور جب تک یہ قوت مدافعت 66 فیصد پر نہ آ جائے گی، یہ خطرہ ختم نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح چیچک سے 30 ملین اموات ہوئیں اور ویکسین آنے کے بعد وہ مرض ختم ہو گیا، اسی طرح اس وائرس کے ساتھ بھی ہو گا اور ویکسین آنے کے بعد یہ ایک طرح سے عام نوعیت کا فل ±و وائرس بن کر رہ جائے گا۔لاک ڈاو ¿ن میں نرمی سے اس مرض کے پھیلاو ¿ پر اثرات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہرئے انہوں نے کہا کہ اگر لاک ڈاو ¿ن کو محفوظ اور ذمہ دارانہ انداز میں مرحلہ وار ختم کیا جائے، جیسا امریکہ میں ہو رہا ہے تو پیچیدگیوں سے بچا جاسکتا ہے۔

ہالینڈ ،روبوٹ ر ویٹر سماجی دوری کے ساتھ گاہکوں کے استقبال کے لیے موجود،روبوٹ ویٹرگاہکوں کو مشروبات ، پکوان پیش کرتا،ر استعمال شدہ کپ اور کراکری بھی جمع کرتا ہے،رپورٹ

ایمسٹر ڈیم (این این آئی )کرونا کی وبا کے دنوں میں انسانوں کا میل جول ایک مشکل اور پریشان کن معاملہ ہے۔ کیا ایسی صورت حال میں کوئی ربورٹ انسان کی مدد کرسکتا ہے؟ اس حوالے سے ہالینڈ میں ایک ریستوران میں تجربہ کیا گیا ہے۔
ہالینڈ کے ساحلی علاقے رینیسہ میں واقع چاﺅ سن ہو کے ریستوران رائیل پیلس نے گذشتہ برس اس وقت ربوٹ کو ایک خود کار ویٹر کے طور پراختیار کیا جب چین میں کرونا کی وبا پھیلی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ریستوران کے مالک کی بیٹی لیا نے کہا کہ وہ کرونا وبا کے ابتدائی عرصے میں انہوں نے خود کار ویٹر کا کامیاب تجربہ کیا۔”ہو“کے ریستوران میں ڈائننگ ہال میں سرخ اور سفید رنگوں میں روبوٹ کا ایک جوڑا رکھا گیا ہے جو وہاں پرآنے والے چینی اور انڈونیشی مہمانوں کی تواضع کرتا ہے۔ان کے فرائض میں صارفین کا استقبال کرنا ، مشروبات اور پکوان پیش کرنا اور استعمال شدہ کپ اور کراکری جمع کرنا شامل ہیں۔ریستوران میں روبوٹ کا ایک اہم کام معاشرتی دوری کو یقینی بنانا ہے۔