Thursday, May 28, 2020

چین عالمی طاقت کے طور پر امریکا کی جگہ لے رہا ہے‘ یورپی یونین

برلن (مانیٹرنگ ڈیسک) یورپی یونین کے وزیر خارجہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ چین عالمی طاقت کے طور پرامریکا کی جگہ لے رہا ہے۔بی بی سی کے مطابق یورپی وزیر خارجہ نے برلن مین جرمن سفارتکاروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اب دنیا کی رہنمائی کرتا ہوا نظر نہیں آرہا، تجزیہ کار عرصے سے امریکا کی سربراہی میں چلنے والے عالمی نظام کے خاتمے اور ایشیائی صدی کی آمد کی باتیں کر رہے تھے۔ جوزف بوریل کا کہنا تھا کہ ماہرین جس ایشیائی صدی کی آمد کی پیش گوئی کر رہے تھے اس کا شاید ظہور ہوچکا ہے، اب یورپی یونین کو اپنے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے چین کے حوالے سے ایک ٹھوس پالیسی بنانی ہوگی، ہم پر کسی ایک طرف کا انتخاب کرنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو اپنے مفادات کو سامنے رکھنا ہوگا اور کسی کا آلہ کار بننے سے بچنا ہوگا۔ جوزف بوریل نے مزید کہا کہ چین کا عروج متاثر کن ہے لیکن اس کے یورپی یونین کے ساتھ موجودہ تعلقات اعتماد، شفافیت اور باہمی تعاون پر قائم نہیں ہیں، اگر ہم اجتماعی نظم وضبط کے ساتھ چین کے ساتھ اپنے معلامات طے کریں تبھی ہمارے پاس کوئی موقع ہوگا۔

لاک ڈاؤن؛ فاقہ کشی سے بچنے کیلیے کراچی میں لوگوں نے پیشے بدل لی

کراچی: خطرناک عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے محفوظ رکھنے کے لیے ملک بھر میں گزشتہ دو ماہ سے جاری لاک ڈاؤن سے جہاں ملکی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے وہیں چھوٹے ،بڑے کاروبار اور پیشوں سے وابستہ متوسط طبقہ بھی متاثر ہوا ہے فیکٹری، ملز،کارخانے،دوکانیں،مارکیٹس اور دیگر کاروبار کی بندش سے لوگ معاشی بدحالی اور بے روزگاری کا شکار ہیں لاک ڈاؤن سے خصوصاً چھوٹے دوکاندار اور ریڑھیوں، پتھاروں اور ٹھیلوں پر اپنی روٹی روزی کا پہیہ چلانے والے لوگوں کیلیے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔
اس صورتحال کے تناظر میں غریب اور سفید پوش طبقہ یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا ہے کہ آخر اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والی بیروزگاری کا کس طرح مقابلہ کیا جائے ، لہٰذا مضبوط قوت ارادی کے حامل بیشتر باہمت افراد نے بے روزگاری کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے بجائے اپنے سابقہ پیشے کو خیر آباد کہہ دیا اور وقتی طور پر دیگر پیشے اپنالیے ،صدر، برنس، روڈ، سولجر بازار اور رنچھوڑ لائن سمیت شہر کے دیگر گنجان آبادی والے علاقوں کے بازار اور گلیاں ان کے اسی عزم اور حوصلے کا منہ بولتا ثبوت ہیں جہاں لاک ڈاؤن کی چکی میں پسے غریب اور سفید پوش لوگوں نے نئے پیشے اپناتے ہوئے بریانی، کچوری، گوشت،فروٹ، سموسوں سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی دوکانیں سجالی ہیں۔
ان میں سے کوئی موٹرسائیکل مکینک کوئی رنگ و روغن کرنے والا، کوئی الیکٹریشن،کوئی دھوبی تو کوئی رکشہ چلانے والا تاہم گزشتہ 2 ماہ سے زائد جاری لاک ڈاؤن نے انہیں ان کے پیشے بدلنے پر مجبور کر دیا صدر اکبر روڈ کے علاقے میں موٹرسائیکل مکینک رمیز نے اپنی دکان کے سامنے گرما گرم سموسوں کا ٹھیلا لگالیا ہے رمیز کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے اکبرروڈ موٹرسائیکل مارکیٹ میں تمام دوکانیں بند اور کاروبار ٹھپ ہے لہٰذا بے روزگاری سے بچنے اور اپنی و گھروالوں کی کفالت کیلیے سموسوں کا کام شروع کیا ہے رمیز نے کہا کہ حالات بہتر ہوتے ہی وہ اپنے پرانے پیشے کی طرف لوٹ آئے گا۔
برنس روڈ کے علاقے میں فروٹ کی ریڑھی لگانے والے انٹرپاس یاسر نے بتایا کہ وہ الیکٹریشن ہے تاہم کام نہ ہونے کی وجہ سے گاہک میسر نہیں اسی لیے فروٹ کا کام کررہا ہوں ،اردوبازار کے علاقے میں کاٹھیاواڑی چھولے فروخت کرنے والے باریش شخص نے بتایا کہ وہ رکشہ چلاتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کا کہیں آناجانا بہت کم ہے ،لہذا اپنے گھر کا کچن چلانے کیلیے کاٹھیاواڑی چھولوں کی ریڑھی لگالی ہے ،بریانی کا ٹھیلہ لگانے والے نظام نے کہا کہ وہ گھروں اور کاروباری مراکز میں رنگ و روغن لگانے کا کم کرتا ہے اور یہی اس کا خاندانی پیشہ ہے جو اسے ورثے میں ملا ہے تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیروزگار ہوگیا تھا اگر گھروالے بریانی کا ٹھیلا لگانے کا مشورہ نہ دیتے تو فاقہ کشی کی نوبت آسکتی تھی۔

پاکستان نے بھارت کا جاسوس ڈرون مار گرایا

راولپنڈی: پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کا جاسوس ڈرون مار گرایا ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل بابر افتخار نے جاسوس کواڈ کاپٹر گرانے کی تصدیق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کواڈکاپٹرپاکستانی حدودمیں 650 میٹر اندرداخل ہوگیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے بتایا کہ بھارتی جاسوس کواڈکاپٹرایل اوسی کےرکھ چکری سیکٹرپرگرایاگیا۔ ان کامزید کہنا تھا کہ بھارت سیفران دہیشت گردی کو بڑھاوا دے رہا ہے۔

نوازشریف کے ایٹمی دھماکے کرنے کے فیصلے نے ملک کے دفاع کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ناقابل تسخیر بنا دیا‘ پاکستان کا ایٹمی طاقت بننے کی وجہ سے بھارت اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکا،گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی قیادت اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد شہباز شریف کے رہنمائی میں جو تعمیر و ترقی کے منصوبے مکمل ہوئے ان کی مثال 70 سالوں میں نہیں ملتی، وفاق میں ایک غیرسنجیدہ ٹولہ اقتدار میں ہے جس کا کوئی ویژن نہیں ہے۔ جو ملک کی معیشت کی تباہی و بربادی کا ذمہ دار ہے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن

 گلگت (پ ر)  وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی جانب سے 28 مئی یوم تکبیر کے حوا لے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ 28 مئی پاکستانی تاریخ کا ایک ناقابل فراموش دن ہے۔ اس دن ملک کا دفاع ناقابل تسخیر بنادیا گیا جب پاکستان ایک ایٹمی قوت کے تعارف کیساتھ دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا۔ یوم تکبیر قومی غیرت کا دن ہے۔ یوم تکبیر جہاں پاکستانی قوم کے بے مثال جرات اور بہادری کی علامت کا دن ہے وہاں پاکستان کے دشمنوں اور بدخواہوں کیلئے بھی یہ پیغام ہے کہ پاکستان کیخلاف جارحیت کا مظاہرہ کرنے والوں کا انجام عبرت ناک ہوگا۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ آج سے 22 سال پہلے جب اس وقت کے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے یہ فیصلہ کیا تو اسے طرح طرح کے چیلنجوں کا سامنا تھا۔ ایک طرف اقتصادی پابندیوں کی دھمکیاں دی جارہی تھیں اور اس اقدام کو ناقابل معافی جرم کے طور پر پیش کیا جارہاتھا اور دوسری طرف دھماکہ نہ کرنے کے عوض اربوں ڈالرز کی پیشکش کی جارہی تھی۔ قائد مسلم
لیگ (ن) محمد نواز شریف نے اللہ تعالیٰ کے بھروسے اور عوام کی تائید کے بل بوتے پر ان چیلنجوں کو قبول کیا اور پاکستان کے وقار کا علم سر بلند رکھا۔ 28 مئی پاکستانی قوم کے نہ جھکنے کے اعلان کا دن ہے۔مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے قوم کا سر فخر سے بلند رکھنے کی پاداش میں جلاوطنی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ ایٹمی دھماکوں کے بعد مسلم لیگ (ن) کی دوسری دور حکومت میں پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم کرکے سی پیک کی شکل میں معاشی دھماکہ کیا تو عالمی سازشوں نے ایک دفعہ پھر سر اٹھالیا۔ جس کے نتیجے میں قائد مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف کوایک فیصلے کے تحت نااہل کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کا اصولی موقف ہے کہ دنیا میں پاکستان خود مختار رہے اور پاکستان میں بسنے والے خود اختیار رہیں۔ اس نظریہ کی سزا میں پہلے بھی قیادت کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور اب بھی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ  وزیراعظم محمد نوازشریف کے ایٹمی دھماکے کرنے کے فیصلے نے ملک کے دفاع کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ناقابل تسخیر بنا دیا‘ پاکستان کا ایٹمی طاقت بننے کی وجہ سے بھارت اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکا۔وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ نواز شریف کو نہ کوئی خرید سکتا اور نہ کوئی جھکا سکتا ہے، ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ وہ لیڈر ہی کرسکتا ہے جو بہادر، جراتمند اور سچا ہو، انہوں نے ملک کی عزت اور وقار کی راہ میں کسی رکاوٹ اور لالچ کو حائل نہیں ہونے دیا، نواز شریف کی دولت پاکستان کے عوام ہیں۔وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں میں پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے اگر کسی جماعت نے عملی اقدامات کئے ہیں تووہ مسلم لیگ (ن) اور ہمارے قائد محمد نوازشریف ہیں۔ ملک میں جب بھی مسلم لیگ (ن) کو اقتدار ملا پاکستان میں تعمیر و ترقی کے منصوبے شروع کئے۔ اندھیروں کا خاتمہ کیا۔ موٹر ویز بنائے۔ ملک کو معاشی طور پر مستحکم کیا۔ لیکن ہمیشہ ایک سازش کے تحت مسلم لیگ (ن) کو نشانہ بنایا گیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گلگت  بلتستان میں مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی قیادت اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد شہباز شریف کے رہنمائی میں جو تعمیر و ترقی کے منصوبے مکمل ہوئے ان کی مثال 70 سالوں میں نہیں ملتی۔ گلگت  بلتستان میں ادارہ جاتی اصلاحات کئے۔ گڈ گورننس متعارف کروایا اور میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا۔ ہماری جماعت اور ہمارے قائد نے گلگت  بلتستان کے عوام سے جو وعدے کئے تھے وہ شروع کے سال میں ہی پورے کئے۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ وفاق میں ایک غیرسنجیدہ ٹولہ اقتدار میں ہے جس کا کوئی ویژن نہیں ہے۔ جو ملک کی معیشت کی تباہی و بربادی کا ذمہ دار ہے۔ کورونا وائرس جیسے وباء سے ملک دوچار ہے لیکن مرکزی سطح پر وفاقی حکومت فیصلے کرنے میں کنفوژن کا شکار رہی ہے۔ شروع دن سے وفاقی حکومت اور موجودہ وزیر اعظم فیصلے کرنے سے قاصر ہیں۔ روز فیصلے کرتے ہیں اور شام کو فیصلے بدلتے ہیں۔ یوٹرن کی حکومت بنی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ پنجاب جو مثالی صوبہ تھا جس سے دیگر صوبے رہنمائی حاصل کرتے تھے۔ عثمان بزدار جیسے لوگوں کی وجہ سے وہاں پر بھی سارا نظام جمود کا شکار ہوا ہے اور پنجاب کے تمام محکموں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہے۔ گلگت  بلتستان میں بھی ایسے نااہل اور تمام سیاسی جماعتوں سے نکالنے جانے والے لوگوں کا ٹولہ گلگت  بلتستان کی تعمیر و ترقی کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ گلگت  بلتستان کے عوام اس ٹولے کو مسترد کریں گے۔ انہیں پتہ ہے کہ گلگت  بلتستان کی تعمیر و ترقی کیلئے اگر کوئی سیاسی جماعت مخلص ہے اور عملی طور پر کام کیا ہے تو وہ صرف مسلم لیگ (ن) ہے۔ 

اگر پاکستان کا ایٹم بم اتفاق فاونڈری میں تیار ہوا ہے تو پھر قوم آل شریف کو کریڈٹ دینے کو تیارہے‘فیاض الحسن چوہان

لاہور(این این آئی) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ آل شریف کی جانب سے ایٹمی دھماکوں کا
کریڈٹ بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانہ کے مصداق ہے۔اپنے بیان میں وزیرِاطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آل شریف کی جانب سے ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانہ کے مصداق ہے،ساری دنیا جانتی ہے کہ نوازشریف ایٹمی دھماکے کرنے کے سخت خلاف تھے۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کا ایٹم بم اتفاق فاونڈری میں تیار ہوا ہے تو پھر قوم آل شریف کو کریڈٹ دینے کو تیارہے۔

کوئی مشکل اور کوئی قربانی نہ کبھی پہلے نواز شریف کی خدمت کی راہ میں رکاوٹ بنی اور نہ انشااللہ آئندہ بنے گی‘،یوم تکبیر ہر سال نواز شریف کی اپنی مٹی سے وفا کی داستان سناتا ہے، وہ داستان جو وفاؤں سے شروع ہو کر جعلی سزاؤں پر ختم ہوتی ہے،مریم نواز

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ کوئی مشکل اور کوئی قربانی نہ کبھی پہلے نواز شریف کی خدمت کی راہ میں رکاوٹ بنی اور نہ انشااللہ آئندہ بنے گی۔ایٹمی دھماکوں کے 22 برس مکمل ہونے پر اپنی ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ یوم تکبیر ہر سال نواز شریف کی اپنی مٹی سے وفا کی داستان سناتا ہے۔ وہ داستان جو
وفاؤں سے شروع ہو کر جعلی سزاؤں پر ختم ہوتی ہے۔ مگر سلام ہے نواز شریف پر کہ کوئی مشکل اور کوئی قربانی نہ کبھی پہلے نواز شریف کی خدمت کی راہ میں رکاوٹ بنی اور نہ انشااللہ آئندہ بنے گی۔اپنی ایک اور ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ پوچھو اس دھرتی کی مٹی کے اِک اِک ذرے سے، اس کے دریاؤں میں بہتے پانیوں کی ایک ایک بوند سے کہ کون ہے جس نے اس چمن کو سنوارا ہے، اس کی سرحدوں کو اور آسمانوں کو ناقابل تسخیر بنایا ہے۔ وہ کون ہے جو سب قربان کرکے بھی عہد وفا نبھارہا ہے اور نبھاتا رہے گا۔

کورونا ویکسین سے امریکا کی آدھی آبادی مستفید ہوگی، ویکسین کی تیاری کیلئے دنیا بھر کے طبی محققین نے جس سر دھڑ کی بازی لگائی ہوئی ہے، اسکے مقابلے میں عام شہری زیادہ پرامید نظر نہیں آتے، اگر سائنسدان کورونا کی ویکسین بنانے میں کامیاب ہو بھی جائیں تو بمشکل نصف امریکی عوام کو یہ ویکسین میسر ہو پائے گی‘عام لوگوں کا خیال،سروے

واشنگٹن (این این آئی) کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے لیے دنیا بھر کے طبی محققین نے جس سر دھڑ کی بازی لگائی ہوئی ہے، اس کے مقابلے میں عام شہری بہت زیادہ پرامید نظر نہیں آتے۔ ویکسین کی تیاری اور دستیابی کے بارے میں ایسوسی ایٹڈ پریس اور NORC سینٹر برائے عوامی امور کی طرف سے کروائے گئے ایک تازہ سروے کے مطابق امریکی شہریوں کی محض نصف آبادی کو ویکسین ملنے کی امید ہے۔امریکا میں لوگوں کا خیال ہے کہ اگر سائنسدان کورونا
کی ویکسین بنانے میں کامیاب ہو بھی جائیں تو بمشکل نصف امریکی عوام کو یہ ویکسین میسر ہو پائے گی۔سروے کے مطابق 31 فیصد امریکی یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ آیا انہیں یہ ویکسین میسر ہوگی۔ جبکہ سروے میں حصہ لینے والے ہر پانچ میں سے ایک شہری نے کہا کہ وہ ویکسین لگوانے سے انکار کرے گا۔ 10 میں سے 7 امریکیوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں ویکسین کی سیفٹی کے بارے میں تحفظات ہیں۔طبی ماہرین پہلے سے اس بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے آئندہ جنوری تک 300 ملین ویکسین کی دستیابی میں ناکامی کے بعد کیا ہوگا۔ نیشول ٹینیسی میں قائم وانڈربلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ماہر متعدی امراض ڈاکٹر ولیم شافنر کے مطابق، بہترہوتا کہ کم تعداد میں ویکسین کا وعدہ کرکے زیادہ تعداد فراہم کی جاتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک غیر متوقع بہت بڑی تعداد ہے۔ ڈاکٹر ولیم کے بقول،ہمیں کسی بھی ویکسین کے لیے ایک بہت بڑے ڈیٹا بینک کی ضرورت ہوگی تاکہ سیفٹی کی یقین دہانی کرائی جا سکے۔ڈاکٹر فرانسس کولنز  امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈائرکٹر ہیں۔ ان  کا اصرار ہے کہ حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ کووڈ انیس کی ویکسین کی  ٹیسٹنگ کا ایک ماسٹر پلان تیار کر رہا ہے۔ لاکھوں افراد پر اس ویکسین کا ٹیسٹ یا تجربہ کیا جائے گا، یہ ثابت کرنے کے لیے کہ یہ واقعی کارآمد اورمحفوظ ہیں۔ڈاکٹر فرانسس کولنز کہتے ہیں،میں نہیں چاہتا کہ لوگ یہ سوچیں کہ ہم وقت، محنت اور رقم کی بچت کر رہے ہیں کیونکہ یہ ایک بہت بڑی غلطی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں وسائل کو بہتر طریقے سے خرچنا ضروری ہے لیکن اس کے لیے کام کی معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔امریکا میں کووڈ انیس کے باعث اموات میں سب سے زیادہ تعداد سیاہ فام اور لاطینی امریکیوں کی ہے۔کورونا وائرس سے سب سے زیادہ خطرہ معمر افراد، دل کے مریضوں، ذیابیطس اور دیگر دائمی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو ہے۔ سروے کے مطابق 60 سال سے بڑی عمر کے 67 فیصد افراد نے کہا کہ وہ ویکسین لگوانا چاہتے ہیں جبکہ ویکسین کے حق میں نسبتاً کم عمر کے افراد کا تناسب چالیس فیصد نظر آیا۔امریکا میں کووڈ انیس کے باعث اموات میں سب سے زیادہ تعداد سیاہ فام اور لاطینی امریکیوں کی ہے، جس کی بظاہروجہ صحت کی سہولیات کی غیر مساوی فراہمی ہے۔ اس کے باوجود ویکسین کے بارے میں سروے کے نتائج سے پتہ چلا کہ 25 فیصد افریقی امریکی، 37 فیصد لاطینی امریکی اور 56 فیصد سفید فام افراد یہ ویکسین لگوانا چاہیں گے۔

روس نے لڑاکا طیارے لیبیا منتقل کردیئے‘امریکہ‘روس کی تردید، روس نے روسی فوجیوں اور باغی جنرل حفتر کی مدد کے لیے وہاں لڑاکا طیارے کھڑے کیے ہیں‘یہ جنرل حفتر کی فوج کو مزید طاقتواربنائیں گے، یہ خبریں نہ صرف غلط بلکہ خوفناک امریکی کہانیوں میں ایک اضافہ ہے‘ روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے لیبیا میں لڑائیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ

طرابلس(این این آئی)اقوام متحدہ کی ایک لیک ہونے والی رپورٹ کے مطابق روسی پرائیویٹ ملٹری گروپ کا نام واگنر ہے۔ جس نے اپنے بارہ سو فوجی لیبیا میں تعینات کیے ہیں اور یہ باغی کمانڈر جنرل حفتر کی فوج کو مزید طاقتور بنانے اور اس کی مدد کرنے پر مامور ہیں۔ امریکی ذرائع کے مطابق، روس نے روسی فوجیوں اور باغی جنرل حفتر کی مدد کے لیے وہاں لڑاکا طیارے کھڑے کیے ہیں۔روس نے ان خبروں کو غلط قراردیتے ہوئے مسترد کر دیا-جرمنی کے جنوب مغربی صوبے باڈن ورٹمبرگ کے دارالحکومت اشٹٹ گارٹ میں واقع افریقہ کے لیے امریکی فوجی کمان (افریکم) نے بتایا کہ روسی لڑاکا
طیاروں نے روس سے لیبیا جاتے ہوئے رستے میں شام میں لینڈنگ کی تھی۔ شام میں ان جہازوں کو اپنی روسی اصل شناخت کو چھپانے کے لیے پینٹ کیا گیا تھا۔ ان جنگی طیاروں کی ذمہ داری جارحانہ حملوں کے لیے نام نہاد روسی واگنر گروپ کے فوجیوں کی خدمت کرنا ہے۔اقوام متحدہ کی ایک لیک ہونے والی رپورٹ کے مطابق روسی پرائیویٹ ملٹری گروپ کا نام واگنر ہے۔ جس نے اپنے بارہ سو فوجی لیبیا میں تعینات کیے ہیں اور یہ باغی کمانڈر جنرل حفتر کی فوج کو مزید طاقتور بنانے اور اس کی مدد کرنے پر مامور ہیں۔افریقی کمانڈر اسٹیفن ٹاؤن سنڈ نے کہاکہ روس واضح طور پر لیبیا میں اپنے حق میں صورت حال تبدیل کروانے کی کوشش کر رہا ہے۔ روس نے طویل عرصے سے لیبیا میں جاری تنازعے میں اپنی شمولیت سے ہر ممکن حد تک انکار کیا تھا، لیکن اب انکار کی کوئی بات کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔ افریقہ کی کمانڈ نے 19 مئی کو لیبیا کے ہوائی اڈے الجوفرا کی تصاویر شائع کیں۔ اس پر کئی مگ 29 لڑاکا طیارے دیکھے جاسکتے ہیں۔ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ، نہ ہی جنرل حفتر کی فوج، نہ لیبیا کی قومی فوج اور نہ ہی نجی فوجی کمپنیاں ایسے طیاروں کو اسلحہ فراہم کرنے اور نہ ہی ان کی دیکھ بھال کی اہلیت رکھتی ہیں۔روس نے فوری طور پر امریکی الزامات کو مسترد کردیا۔ انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے مطابق اسٹیٹ ڈوما ڈیفنس کمیٹی کے وائس چیئرمین، آندرے کرسوف نے کہا ہے کہ یہ غلط خبریں ہیں۔ یہ خوفناک امریکی کہانیوں میں ایک اضافہ ہے۔ روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے لیبیا میں ایک بار پھر تمام لڑائیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کی وزارت کی طرف سے مزید کہا گیا کہ لیبیا کی پارلیمان کے صدر اکیلا صالح کے ساتھ لاوروف کی بات چیت ہوئی ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ نے اس امر پر زور دیا ہے کہ خانہ جنگی والے ملک لیبیا میں تنازعہ کی فریقوں کو بات چیت یا مکالمت کی طرف لوٹنا چاہیے۔کچھ دنوں سے لیبیا میں روسی لڑاکا طیاروں کی گردش کی اطلاعات آرہی ہیں۔ دارالحکومت طرابلس پر قبضے کے لیے لڑائی میں کئی شدید دہچکوں کے بعد، جنرل حفتر کی فوج کے دستوں نے نئے فضائی حملوں کا اعلان کیا تھا۔ حفتر ایک سال سے زیادہ عرصے سے اپنی ایل این اے یونٹس کے ساتھ طرابلس میں داخل ہونے کی کوشش میں ہیں۔ یہی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کا مرکز ہے۔ تاہم، لیبین پارلیمنٹ نے اسے تسلیم نہیں کیا ہے اور اس نے اپنا مرکز مشرقی لیبیا منتقل کر دیا ہے اور وہاں سے حفتر کی حمایت کرتی ہے۔ اس تنازعہ میں روس کے علاوہ، کئی دیگر بیرونی ممالک بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کی پشت پناہی ترکی اور قطر کر رہے ہیں جبکہ جنرل حفتر کی فوج کی معاونت روس اور متحدہ عرب امارات کر رہے ہیں۔روسی صدر ولادیمیر پوٹن بارہا کہہ چکے ہیں کہ لیبیا میں کئی ممالک سے آئے ہوئے فوجی تعینات ہیں۔ بالفرض اس دستے میں روسی فوجی بھی شامل ہیں تو یہ روسی ریاست کی طرف سے تعینات نہیں کیے گئے۔

چین کیساتھ کشیدگی طویل عرصہ چل سکتی ہے‘، سرحدی کشیدگی کو فوجی سطح پر حل کرنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں اور اب شاید یہ معاملہ سیاسی اور سفارتی سطح پر ہی حل ہو گا،سابق بھارتی آرمی چیف

نئی دہلی (این این آئی)انڈیا کے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ وی پی ملک کا کہنا ہے ان کے خیال میں چین اور انڈیا کے مابین سرحدی کشیدگی کو فوجی سطح پر حل کرنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں اور اب شاید یہ معاملہ سیاسی اور سفارتی سطح پر ہی حل ہو گا۔ سابق انڈین آرمی چیف کا کہنا تھا کہ یہ کشیدگی کافی طویل عرصہ چل سکتی ہے کیونکہ اس کے
پیچھے کارفرما عوامل پہلے سے کہیں مختلف ہیں اور ان کی نوعیت تکنیکی سے زیادہ سیاسی ہے۔یاد رہے کہ انڈیا اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگی نے حال ہی میں ایک مرتبہ پھر سر اٹھایا ہے اور لداخ میں پینگونگ ٹیسو، گالوان وادی اور دیمچوک کے مقامات پر دونوں افواج کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے جبکہ مشرق میں سکم کے پاس بھی ایسے ہی واقعات پیش آئے ہیں۔موجودہ سرحدی تنازع اس قدر کشیدہ ہے کہ انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کے روز بری، بحری اور فضائیہ تینوں افواج کے سربراہوں اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوال سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔سابق انڈین آرمی چیف وی پی ملک کے مطابق چین کی جانب سے انڈیا کے سرحدی علاقے میں مداخلت کی وجوہات جاننے سے قبل یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ یہ معاملہ اس ہی مخصوص علاقے میں کیوں پیش آ رہا ہے اور اِس وقت ہی کیوں؟انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ انڈیا لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے علاقے میں موجود اپنے انفراسٹرکچر کو گذشتہ کئی برسوں سے بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم چین اس پر نالاں ہے۔حال ہی میں وہاں ایک دریا پر (انڈین) آرمی انجینیئرز نے ایک پْل تعمیر کیا ہے، جس کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا گیا تھا۔ اس علاقے پر چین بھی کبھی کبھی اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے۔ مگر ہمارے لیے یہ راستہ اس لیے اہم ہے کہ یہ شیراک، دولت بیگ سے ہوتا ہوا قراقرم پاس تک جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ چین کی یہ کوشش رہی ہے کہ وہ فوجی سرگرمیوں کے لیے اس علاقے کو، جسے وہ (چین) اپنا مانتے ہیں مگر ہم (انڈیا) سمجھتے ہیں کہ وہ متنازعہ علاقہ ہے، اپنے مصرف میں لائیں اور چین گاہے بگاہے ان علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوششیں جاری رکھتا ہے۔سابق آرمی چیف کے مطابق انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے آئینی ڈھانچے میں تبدیلی بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔جب ہم نے جموں و کشمیر (انڈیا کے زیر انتظام کشمیر) میں آئینی تبدیلی کی تھی اور وہاں آئین کے آرٹیکل 35 A کا نفاذ کیا تھا تو چین نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ یہ ان کو قابل قبول نہیں ہے، اس کی وجہ یہ تھی کہ چین کا پاکستان کے ساتھ سٹریٹیجک اشتراک ہے۔

ہانگ کانگ خود مختار نہیں رہا،امریکہ کی اربوں ڈالر ز کی تجارت خطرے میں پڑ گئی‘، ہانگ کانگ کو چین سے خود مختار حیثیت حاصل ہے، امریکا پہلے ہی ہانگ کانگ سے متعلق چین کے فیصلے کو تباہ کن قرار دے چکا ہے،مائیک پومپیو

واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کانگریس کو تصدیق کردی ہے کہ چین کے نافذ کردہ نئے ایکٹ کے بعد اب ہانگ کانگ کی خود مختارحیثیت نہیں رہی، جس کے بعد ہانگ کانگ اور امریکا کے درمیان اربوں ڈالرز کی تجارت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ایک بیان میں مائیک پومپیو نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار شخص زمینی حقائق کو دیکھتے
ہوئے اب یہ بات نہیں کرسکتا کہ ہانگ کانگ کو چین سے خود مختار حیثیت حاصل ہے، امریکا پہلے ہی ہانگ کانگ سے متعلق چین کے فیصلے کو تباہ کن قرار دے چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سینئر امریکی سفیر کہہ چکے ہیں کہ چین کی متعلقہ قانون سازی ہانگ کانگ کی خود مختاری کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی، امریکا نے گزشتہ سال ہانگ کانگ کے مظاہرین کے لیے انسانی اور جمہوری حقوق پر ایک قانون پاس کیا تھا۔مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ اسی قانون کے تحت امریکا کو ہر سال چین سے ہانگ کانگ کی خود مختاری کی تصدیق کرنا ہوتی ہے، ہانگ کانگ کی خود مختاری سے متعلق فیصلہ خوش کن نہیں ہے، اب یہ واضح ہے کہ چین ہانگ کانگ کو اپنے زیر تسلط لارہا ہے۔

صدرٹرمپ کی سوشل میڈیا پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی، ریپبلکنز محسوس کرتے ہیں سماجی رابطے کے پلیٹ فورم قدامت پسندوں کی آواز دباتے ہیں

 واشنگٹن(این این آئی) صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر امریکا میں قدامت پسند طبقے کی آواز دبانے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں نئے ضابطوں کا پابند کرنے یا مکمل بندش کی دھمکی دی ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ریپبلکنز محسوس کرتے ہیں کہ سماجی رابطے کے پلیٹ فورم قدامت پسندوں کی آواز دباتے ہیں۔ انہیں ایسا کرنے دینے
سے پہلے ہم ان پر سخت ضابطے لاگو کریں گے یا انہیں بند کردیں گے۔ سوشل میڈیا کے ان پلیٹ فورمز نے 2016 میں ایسی ہی ناکام کوشش کی تھی اور اس بار وہ زیادہ صفائی سے یہ کام کرنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے 26 مئی کو ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں کیلیفورنیا کے گورنر پر  الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ ڈاک کے ذریعے ووٹ دینے کا انتظامی حکم نامہ جاری کرکے انتخابات میں دھاندلی کرنے کی تیاری کررہے ہیں اور لاکھوں بیلٹ پیپر بغیر کسی تصدیق کے ارسال کرکے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کا آغاز ہوچکا ہے۔تاہم ٹوئٹر نے صدر ٹرمپ کے اس ٹوئٹ پر ”گیٹ دی فیکٹ“ کی تنبیہ چسپاں کردی جس پر کلک کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ صدر ٹرمپ کا بیان خلاف واقعہ ہے اور بیلٹ پیپر کی سہولت صرف تصدیق شدہ ووٹرز ہی کو فراہم کی جائے گی۔عالمی میڈیا کے مطابق ٹوئٹر کے اس اقدام کے بعد  صدر ٹرمپ کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فورمز کے خلاف شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں ں ے اپنے ٹوئٹ میں بھی اس پس منظر کا حوالہ دیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاک کے ذریعے دیے گئے ووٹ چوری ہوسکتے ہیں، ان میں جعل سازی اور دھوکا دہی ممکن ہے۔ جو جتنا زیادہ دھاندلی کرے گا وہ جیت جائے گا۔ جس طرح سوشل میڈیا کرتا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کو فوری طور پر اپنا قبلہ درست کرنے کی تنبیہ بھی کی۔

صدرپیوٹن اور شہزادہ محمد بن سلمان کا تیل کی پیداوار میں کمی پر قریبی تعاون بڑھانے پر متفق،اوپیک اور روس کی سربراہی میں تیل کے دیگر بڑے پیداواری ممالک نے مئی اور جون میں اپنے تیل کی پیداوار میں 10 ملین بیرل روزانہ کم کرنے پر اتفاق

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور روسی صدر ولادی میر پوتین کے درمیان ٹیلیفون پر تبادلہ خیال ہوا جس میں دونوں رہ نماؤں نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں، پیداوار اور کھپت سمیت
دیگر امور پر بات چیت کی۔کریملن نے خبررساں دارے”رائیٹرز“ کوبتایا کہ صدر پوتین اور شہزادہ محمد بن سلمان تیل کی پیداوار میں کمی پر قریبی تعاون بڑھانے پر متفق ہوگئے ہیں۔یہ بات چیت آئل کانفرنس سے دو ہفتہ قبل ہوئی ہے۔روسی حکام نے مزید کہا کہ صدر پوتین نے تیل کی پیداوار کو روکنے کے لئے اوپیک + گروپ کے فریم ورک کے تحت اپریل میں طے پانے والے معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ماسکو کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور روس کی پٹرولیم کی وزارتیں تیل کی پیداوار اور اس کے دیگر امور پرایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے پر متفق ہیں۔پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور روس کی سربراہی میں تیل کے دیگر بڑے پیداواری ممالک نے مئی اور جون میں اپنے تیل کی پیداوار میں 10 ملین بیرل روزانہ کم کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ کرونا وائرس متاثرہ خام منڈی کے جمود کو دور کیا جاسکے۔توقع کی جارہی ہے کہ اوپیک + گروپ جون کے دوسرے ہفتے میں اپنی پروڈکشن پالیسی پر تبادلہ خیال کے لیے ایک ورچوئل کانفرنس کرے گا۔

کورونا وائرس ویکسین اس سال دسمبر تک دستیاب ہوسکتی ہے، امریکی ماہر صحت

نیو یارک (سی این پی) امریکہ کے ماہر صحت ڈاکٹر انتھونی فوکی نے دعوی کیا ہے کہ کورونا وائرس کے سدباب کیلئے بنائی گئی ویکسین رواں سال نومبر سے دسمبر تک قابل عمل ہوگی۔کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے لیے دنیا بھر کے طبی محققین نے سر دھڑ کی بازی لگائی ہوئی ہے، تاہم ابھی تک واضح طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ سائنسدان اس
کارنامے کو پورا کرنے کیلئے مکمل طور پر کتنے کامیاب ہیں۔اس حوالے سے امریکہ کے ایک معروف ماہر صحت ڈاکٹر ڈاکٹر انتھونی فوکی اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ کورونا وائرس کے سدباب کیلئے بنائی گئی ویکسین رواں سال نومبر سے دسمبر تک قابل عمل ہوگی۔امریکہ میں کورونا سے اموات کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے حالانکہ یہاں رواں سال مارچ کے بعد وائرس کے پھیلا ؤمیں تیزی سے اضافہ ہوا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کورونا ٹیسٹ میں اضافے کے منصوبوں کی منظوری دی۔دوسری جانب طبی ماہرین پہلے سے اس بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آئندہ جنوری تک 300ملین ویکسین کی دستیابی میں ناکامی کے بعد کیا ہوگا۔اس کے علاوہ برازیل میں بھی کورونا وائرس نے اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں، یورپ سے بھی حالات توقع سے زیادہ خراب ہونے کی اطلاعات آرہی ہیں۔امریکا میں کوویڈ19کے باعث اموات میں سب سے زیادہ تعداد سیاہ فام اور لاطینی امریکیوں کی ہے جس کی بظاہر وجہ صحت کی سہولیات کی غیر مساوی فراہمی ہے۔کورونا وائرس سے سب سے زیادہ خطرہ معمر افراد، دل کے مریضوں، ذیابیطس اور دیگر دائمی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو ہے جو قوت مدافعت کی کمزور ی کے باعث  بیماریوں کاڈٹ کر مقابلہ نہیں کرپاتے۔

سعودی عرب کا ویزہ رکھنے والے افراد کے لئے بڑی خبر

ریاض(سی این پی) سعودی عرب کی حکومت نے کورونا کرفیو اور پروازوں کی بندش کے باعث مملکت میں مقیم سیاحوں کے ویزوں میں ازخود تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے غیر ملکی سیاحوں کی بڑی مشکل آسان کردی، اس حوالے سے سعودی ڈائریکٹریٹ جنرل آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کی جانب سے مملکت میں موجود سیاحتی ویزوں پر مقیم غیر ملکیوں کے ویزوں میں تین ماہ کے لیے خود کار توسیع کردی گئی ہے۔
جوازات کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیاحتی ویزے پر آنے والے سیاح جو کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی پروازوں پر عائد کی جانے والی پابندی کے باعث مملکت سے روانہ نہیں ہو سکے ان کے ویزوں کی مدت میں بغیر کسی فیس کے 3 ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈائریکٹریٹ جنرل جوازات کا کہنا ہے کہ سیاحتی ویزے پر آنے والے وہ افراد جو مملکت میں مقیم ہیں اور واپس نہیں جاسکے انہیں اپنے ویزوں میں توسیع کے لیے جوازات سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ان کے ویزوں میں خودکار طور پر توسیع کردی جائے گی۔واضح رہے کہ مملکت میں کورونا وائرس کے بعد مارچ کے دوسرے ہفتے سے پروازوں پر مرحلہ وار پابندی عائد کردی گئی تھی جس کی وجہ سے سعودی عرب سے جانے والے اور یہاں آنے والی پروازوں پر پابندی لگا دی گئی تھی۔سعودی حکومت نے اپنے شہریوں کو واپس لانے کے لیے مرحلہ وار خصوصی پروازیں جاری کی ہوئی ہیں جن کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔یاد رہے کہ سعودی عرب میں فروغ سیاحت کے لیے گزشتہ برس جامع نظام مرتب کیا گیا تھا جس کے تحت مختلف ممالک کے شہریوں کو آن آرائیول بھی سیاحتی ویزوں کا اجرا شامل ہے۔دوسری جانب کرونا وائرس کے باعث پروازوں پر عائد کی جانے والی پابندی کی وجہ سے سعودی حکومت کی جانب سے مملکت میں مقیم ایسے غیر ملکی جو اپنے وطن جانا چاہتے ہیں کی واپس کے لیے خصوصی منصوبہ بھی جاری ہے جسے عودہ کا نام دیا گیا ہے۔

کورونا وائرس، سیاحت کے فروغ کیلئے قبرص حکومت کا اہم اقدام

نکوسیا (سی این پی) قبرص حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں موجود سیاح اگر کورونا کا شکار ہوئے تو ان کے تمام اخراجات سرکاری طور پر ادا کیے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق سیاحت کے لیے مقبول جزیرہ نما ملک قبرص میں مختلف
ممالک سے آنے والے سیاحوں کو قبرص حکومت نے خوشخبری سنادی۔قبرس حکومت نے ملک میں دوبارہ سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی سیاح ان کے ملک میں آنے کے بعد کورونا کا شکار ہوا تو حکومت اس کی چھٹیوں کا خرچ ادا کرے گی۔میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے عوام کے نام جاری کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ مریض اور اس کے اہل خانہ کے قیام، خوراک اور علاج کا پورا خرچ ادا کرے گی تاہم سیاحوں کو ایئرپورٹ تک سفر اور اپنی فلائٹ کا خرچ خود اٹھانا پڑے گا۔حکام کا مزید کہنا ہے کہ کورونا کا شکار ہونے والے سیاحوں کے لیے سو بستروں پر مشتمل ایک اسپتال بھی مختص کیا جائے گا اور ان کے اہل خانہ کو قرنطینہ میں رکھنے کے لیے بھی ہوٹل مختص کیے جائیں گے۔اس حوالے سے قبرص کے سیاحت کے نائب وزیر ساواس پرڈیوز نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ملک کی سیاحت کو شدید دھچکا لگا ہے تاہم ہم سیاحت کے بقیہ سیزن سے فائدہ اٹھانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں جبکہ ہم نے ملک میں وائرس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بھی بہت محنت کی ہے۔واضح رہے کہ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق قبرص میں اب تک 939 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ 17 اموات ہوچکی ہیں۔

کرونا وائرس،جرمنی سے اٹلی جانے والا طیارہ فضائی حدود سے واپس

برلن(سی این پی) جرمنی سے اٹلی جانے والی پرواز ایئرپورٹ تک رسائی نہ ملنے پر وطن واپس آگئی، جہاز اٹلی کی فضائی حدود میں داخل ہوا تو کپتان کو بتایا گیا کہ ہوائی اڈے کو بند کردیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے باعث دنیا بھر میں دیگر معاشی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ فضائی آپریشن بھی متاثر ہیں، جس کے باعث مسافروں کو
بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔جرمنی کے شہر سلڈورف سے روانہ ہونے والی پرواز ای ڈبلیو 9844 نے اٹلی جانے کیلئے ایئر پورٹ سے اڑان بھری، ایئر بس اے 320صرف دو مسافروں کو لے کر جارہا تھا لیکن طیارے کو چار گھنٹے اور دس منٹ کی مسافت طے کرنے کے بعد واپس اسی جگہ اترنا پڑا جہاں سے وہ روانہ ہواتھا۔جرمن کیریئر یوروونگ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہفتے کے روز اٹلی جانے والی پرواز جسے اولبیا ہوائی اڈے پر اترنا تھا، ہوائی جہاز جیسے ہی اٹلی کی فضائی حدود میں داخل ہوا تو عملے کو ایئر ٹریفک کنٹرولر کی جانب سے اطلاع دی گئی کہ اس کا مطلوبہ ایئر پورٹ آپریشن کیلئے بند ہے۔جس کے باعث وہ اپنا طیارہ ایئر پورٹ پر نہیں اتار سکتا، جس پر کپتان نے جہاز کا رخ واپس جرمنی کی جانب موڑ لیا اور یوں چار گھنٹے اور دس منٹ بعد طیارہ اسی ایئر پورٹ پر لینڈ کرگیا جہاں سے وہ روانہ ہوا تھا۔ یوروونگ کے ترجمان نے بتایا کہ واقعہ ایک غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔واضح رہے کہ اٹلی کی وزارت انفراسٹرکچر اینڈ ٹرانسپورٹیشن کی جانب سے 17 مئی کو اولبیا ایئرپورٹ کو دوبارہ کھولنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن اسی فیصلے کو اسی دن سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسترد کردیا، ایئر پورٹ کو فی الحال دو جون تک مزید بند رہنے کا کہا گیا ہے۔اٹلی دنیا کا وہ تیسرا بڑا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ اموات ہوئیں، اب تک مجموعی طور پر 31 ہزار 600 اموات کی تصدیق کی جاچکی ہے جو کہ امریکا اور برطانیہ کے بعد سب سے زیادہ اموات ہیں۔اس سے قبل وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات سامنے آنے کے بعد عوام کو خوش خبری سناتے ہوئے ملک بھر میں 4 مئی کے بعد سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا تھا۔

دنیا بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد 3 لاکھ 57 ہزار سے 432 ہو گئی

واشنگٹن(سی این پی)دنیا بھر میں کورونا سے  اموات کی تعداد 3 لاکھ 57 ہزار سے 432 ہو گئی، متاثرہ افراد کی تعداد 58 لاکھ کے قریب پہنچ گئی۔یورپ اور امریکا کے بعد اب لاطینی امریکا مہلک وائرس کی لپیٹ میں آگیا۔ برازیل میں مہلک وبا
سے مزید 1148  اموات کے بعد تعداد 25 ہزار 697 ہو گئی، میکسیکو میں مزید 501 افراد لقمہ اجل بنے،  اموات 8 ہزار 134 ہو گئیں۔چلی میں مزید 35 افراد زندگی ہار گئے، تعداد 841 ہوگئی، امریکا میں مزید 1535 افراد جان سے گئے، اموات ایک لاکھ 2 ہزار 107 ہوگئیں اور برطانیہ میں 412 افراد لقمہ اجل بنے، تعداد 37 ہزار 460 ہو گئی۔ برطانیہ نے سفری پابندیوں کے باعث شمالی کوریا میں اپنا سفارت خانہ بند کر کے سفارتی عملہ واپس بلا لیا۔امریکہ بدستور کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں مریضوں کی تعداد 17 لاکھ 46 ہزار تک پہنچ چکی ہے، برازیل 4 لاکھ 15 کیسز کے ساتھ دوسرے اور روس 3 لاکھ 70 ہزار کیسز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

برطانیہ میں پہلی بار باحجاب خاتون جج کے منصب پر فائز

مڈلینڈ(سی این پی)برطانیہ میں پہلی بار باحجاب خاتون جج کے منصب پرفائز ہوگئیں۔لیڈز سے تعلق رکھنے والی 40 برس
کی رافعہ ارشد برطانیہ کی تاریخ کی پہلی باحجاب خاتون جج ہیں جنہیں مڈلینڈ میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ جج مقرر کیا گیا ہے۔میڈیا کو انٹرویو میں رافعہ ارشد نے بتایا کہ گیارہ سال کی عمر میں جج بننے کا خواب دیکھا تھا، لا کالج کے انٹرویو کے وقت اہل خانہ نے حجاب اتارنے کو بھی کہا تھا لیکن انہوں نے انکارکر دیا تھا۔رافیہ ارشد نے امید ظاہر کی کہ اب اس شعبے میں بھی مزید باحجاب خواتین کو آگے آنے کا موقع ملے گا۔رافعہ تین بچوں کی ماں اور 17 برس سے قانون کی پریکٹس کر رہی ہیں۔

باغ دوگروپوں میں تصادم ایک شخص ذخمی،ابتدائی رپورٹ درج، بااثر افراد نے گھر پر ہلہ بول دیا، بزرگ نور حسین شدید زخمی ہو گے اور ہماری خواتین کے کپڑے تک پھاڑ دیے گئے درخواست گزار

باغ(اے ایف بی)دوگروپوں کے درمیان تصادم ایک شخص زخمی جبکہ تھانہ پولیس باغ میں ابتداہی رپورٹ درج کروا دی گئی تفصیلات کے مطابق بھونٹ کے رہائشی محمد شبیر ولد محمد رشید نے صحافیوں کو بتایا کہ رات کی تاریکی میں بعض بااثر افراد نے ہمارے گھر پر ہلہ بول دے جس میں ہمارے بزرگ نور حسین شدید زخمی ہو گے اور ہماری خواتین کے کپڑے تک پھاڑ دیے گئے حملے میں پتھراؤ،ڈنڈوں کا آزادنہ استعمال،اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی اور ہمیں اپنی ہی ملکیتی اراضی سے نکلنے کی دھمکی دی گئی حملہ آووروں میں عابد،اقبال،اشراف،الیاس،اشحاق،پرویز،وقار،یعقوب حسین شامل تھے متاثرہ نے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر،چیف جسٹس،باغ انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ہمیں ان بااثر لوگوں سے بچایا جائے اور ہمیں جانی ومالی تحفظ فراہم کیا جائے ہم غریب اور کمزور لوگ ہیں ان لوگوں نے ہمارا جینا حرام کر رکھا ہے اپنے باپ دادا کی زمین پر آباد ہیں جہاں سے بے دخل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اور ہمیں اور ہمارے خاندان کو جان سے مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا کرونا وائرس کی مہلک وبا سے متاثر ہو کر اللہ تعالیٰ سے اپنی زندگیوں سے بچاؤ کی دعائیں مانگ رہی ہے جبکہ دوسری طرف یہ لوگ دوسروں کی زمینیں زبردستی ہتھیانے کے لیے اس طرح کے ظالمانہ ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں حکومت آزاد کشمیر فوری طور پر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

ہماری ایٹمی قوت پاکستان اور اس کے عوام کے تحفظ و سلامتی کی ضامن ہے، مریم نواز پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والی نسل کی کاوش کواپنے خاندان سے نہ جوڑیں،، وزیر اطلاعات کا ٹویٹ

اسلام آباد (اے ایف بی)وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہاہے  کہ ہماری ایٹمی قوت پاکستان اور اس کے عوام کے تحفظ و سلامتی کی ضامن ہے، مریم نواز پاکستان کو ایٹمی قوت بنانیوالی نسل کی کاوش کو اپنے خاندان سے نہ جوڑیں۔تفصیلات
کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یوم تکبیر کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا آج کے دن پاکستان کو اسلامی دنیاکی واحدایٹمی طاقت بننے کااعزازحاصل ہوا، ہماری ایٹمی قوت پاکستان اور اس کے عوام کے تحفظ و سلامتی کی ضامن ہے، قومی وقار اورسالمیت ہمارے لئے سب سے مقدم ہے۔وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ مریم نواز پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والی نسل کی کاوش کواپنے خاندان سے نہ جوڑیں، اپنے کارکنوں کو تنہا چھوڑ کر ہر مرتبہ میدان سے بھاگنے والوں سے قوم آگاہ ہے، جو اپنے بیانیے سے وفانہ کرسکے وہ عوام سے کیاوفا کریں گے؟شبلی فراز نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ آپ کی قیادت کی وفامٹی سے نہیں پیسے سے ر ہی، ان وفاؤں کی تصویریں ایون فیلڈ اوردیگرجائیدادوں کی صورت دنیابھرمیں نظرآتی ہیں، بچوں کامستقبل چھین کراپنی اولادوں کی زندگی بنانیوالوں کوقوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔

پی آئی اے طیارہ حادثے کے مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست دائر، ایئرپورٹ پولیس ذمے داروں کیخلاف ایف آئی آردرج نہیں کررہی، معاملات کومشکوک بنایاجارہاہے درخواست میں موقف

کراچی (اے ایف بی)پی آئی اے طیارہ حادثے کے مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست دائر کردی گئی، جس میں استدعا کی گئی پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے اور تمام ریکارڈتفتیشی افسرکو فراہم کرنے کاحکم دیا جائے۔ کراچی کی مقامی عدالت میں پی آئی اے طیارہ حادثے کے مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں مقف اختیار کیا گیا ہے
کہ ایئرپورٹ پولیس ذمے داروں کیخلاف ایف آئی آردرج نہیں کررہی، معاملات کومشکوک بنایاجارہاہے۔درخواست میں استدعا کی گئی پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے اور تمام ریکارڈتفتیشی افسرکوفراہم کرنے کاحکم دیاجائے، حادثے کے ذمے دار وزیرہوا بازی، چیف کنٹرولر اور چیئرمین پی آئی اے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

دو اراکین سندھ اسمبلی میں کرونا وائرس کی تصدیق، سندھ اسمبلی میں سعدیہ جاوید اور ساجد جوکھیو شامل ہیں، دونوں اراکین اسمبلی نے خود کو گھر میں آئیسولیٹ کرلیا

کراچی (اے ایف بی)شہر قائد میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھنے لگی، دو اراکین سندھ اسمبلی میں  بھی  کورونا  وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ کورونا وائرس کا شکار ہونے والے  اراکین سندھ اسمبلی میں  سعدیہ جاوید اور ساجد جوکھیو
شامل  ہیں، دونوں اراکین اسمبلی نے خود کو گھر میں آئیسولیٹ کرلیا ہے۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق بیشتر نجی اور سرکاری اسپتالوں نے مزید کورونا کے مریض لینے سے انکار کردیا ہے، جناح اسپتال میں ایچ ڈی یو کے 19 بستروں پر مریض موجود ہیں جبکہ ائی سی یو کے سترہ بستروں پر بھی مریض موجود ہیں اسی طرح سول اسپتال میں مختص بارہ وینٹی لیٹرز پر بھی مریض موجود ہیں۔محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ نجی اسپتالوں کی بات کی جائے تو انڈس اسپتال کے تمام 28 بستر اور 15 وینٹ بھر گئے جبکہ اوجھا اسپتال کے تمام 50 بیڈ اور 16 وینٹی لیٹرز پر مریض موجود ہیں۔ضیا الدین اسپتال کے مخصوص 51 بیڈ اور 6 وینٹی لیٹر بھر گئے ہیں اغا خان اسپتال نے کرونا کے مزید مریض لینے سے انکار کردیا ہے اور باقاعدہ نوٹس بھی آویزاں کردیا گیا ہے۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق مریضوں کا بوجھ عید کی چھٹیوں کے باعث سامنے آیا ہے

پاکستان میں کرونا وائرس سے مزید 36 فراد جان کی باز،1260 اموات، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 36 افراد جان کی بازی ہار گئے، کیسز کی تعداد61,227 ہو گئی، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر

اسلام آباد(اے ایف بی)پاکستان میں کرونا وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 36 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 1260 ہو گئی ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق مہلک کورونا  وائرس کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں 61,227 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ اموات کی تعداد 1260 ہوگئی ہے۔ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 39 ہزار 736 ہے، پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 2076 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ اب تک 20 ہزار 231 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 24,206 ہو گئی، پنجاب میں 22,037 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختونخوا میں کیسز کی تعداد 8,483، بلوچستان میں 3,616، اسلام آباد میں 2,015 ہو گئی، گلگت بلتستان میں 651 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 219 ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 8 ہزار 687 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 5 لاکھ 8086 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔