Friday, May 15, 2020

کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ 5 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے بے شک مجھ سمیت پوری کابینہ کا احتساب کیا جائے تاہم ان لوگوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے جنہوں نے تین تین مرتبہ وزیراعظم اور چھ چھ مرتبہ وزارتوں میں رہ کر اس غریب ملک کو نقصان پہنچایا،وفاقی وزیر برائے شہری ہوا بازی غلام سرور خان

اسلام آباد (آئی آئی پی) وفاقی وزیر برائے شہری ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ 5 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے بے شک مجھ سمیت پوری کابینہ کا احتساب کیا جائے تاہم ان لوگوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے جنہوں نے تین تین مرتبہ وزیراعظم اور چھ چھ مرتبہ وزارتوں میں رہ کر اس غریب ملک
کو نقصان پہنچایا نیب تحقیقات کا خیر مقدم کروں گا اور چاہتا ہوں کہ میرے 1970 سے 2020 تک تمام اثاثوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کی جائیں۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں کورونا وائرس کی وبا کی موجودہ صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے شہری ہوا بازی کے سربراہ غلام سرور خان نے کہا کہ پوری دنیا کورونا وبا کا شکار ہے اور ہر ملک میں ایوی ایشن آپریشن معطل ہوا۔ پاکستان میں بھی یہ صورتحال درپیش آئی۔ پوری دنیا میں زائرین تبلیغی جماعت کے اراکین طلبا اور دیگر ایک لاکھ پاکستانی اس صورتحال میں پھنس کر رہ گئے۔ انہیں واپس لانے کے لئے ترجیحات کا تعین کیا گیا۔ عمان اور یو اے ای سے قیدی بلامعاوضہ واپس لائے گئے۔ 25 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس پہنچا چکے ہیں۔ فرنٹ لائن پر ڈاکٹر اور طبی عملہ ہے جبکہ دوسری لائن میں ایوی ایشن کا عملہ کورونا کے خلاف برسرپیکار ہے اب تک ہمارے 17 اہلکار انتقال کر گئے ہیں۔ 7 ہزار پاکستانیوں کو ایک ہفتہ میں وطن واپس لایا جارہا ہے۔ وہ عید اپنے پیاروں کے ساتھ کریں گے۔ امریکہ کے لئے طویل عرصہ سے بند براہ راست فلائٹ آپریشن بحال ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال کے باعث پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ 5 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ یہ خسارہ تین ارب روپے ماہانہ سے کم ہو کر ایک ارب روپے رہ گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ 40 سال سے سیاست میں ہوں۔ میرے خلاف نیب کی تحقیقات کی بات کی جارہی ہے میں ان تحقیقات کا خیر مقدم کروں گا۔ مجھ سمیت پوری کابینہ کا احتساب ہونا چاہیے۔ مگر ان کا احتساب بھی ہونا چاہیے جو تین تین مرتبہ وزیراعظم رہے اور چھ چھ مرتبہ وزیر رہے۔ انہوں نے کہا کہ 1970 سے 2020 تک میرے تمام اثاثوں کی تفصیلات اس ایوان کے سامنے رکھی جائیں۔ اس غریب ملک کو لوٹنے والوں سے بھی حساب لیا جائے۔

No comments: