Saturday, May 16, 2020

پنجاب حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیوں نے صوبے میں پورے تعلیمی نظام کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے۔پنجاب میں تعلیم کا ساٹھ فیصد بوجھ پنجاب ایجوکیشن فانڈیشن سے منسلک پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے اٹھایا ہوا ہے مگر حکومتی رویے نے ان سات ہزارسے زائد تعلیمی اداروں کو چلنے کے قابل نہیں چھوڑا،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم

اسلام آباد(آئی آئی پی)  سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے پنجاب حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیوں نے صوبے میں پورے تعلیمی نظام کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے۔پنجاب میں تعلیم کا ساٹھ فیصد بوجھ پنجاب ایجوکیشن فانڈیشن سے منسلک پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے اٹھایا ہوا ہے مگر حکومتی رویے نے ان سات ہزارسے زائد تعلیمی اداروں کو چلنے کے قابل نہیں چھوڑا۔بچوں کے داخلوں پر بے جاپابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔بچوں کو تعلیمی وظائف اور ہائر ایجوکیشنل فنڈ نہیں دیئے جارہے۔تین ماہ سے اساتذہ کو تنخواہ نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے رمضان اور لاک ڈان کے دنوں میں پیف سکول اساتذہ کا جینا محال ہوگیا ہے۔ جبکہ پنجاب فانڈیشن میں بدترین کرپشن کی وجہ سے پیف سے منسلک سکولوں کی حالت قابل رحم ہوچکی ہے اور ان سکولوں کو آئینی حقوق سے بھی محروم رکھا جارہا ہے۔جماعت اسلامی پیف سکول اساتذہ کے ساتھ ہے اور ان کے مطالبات کی ہم پر زور حمایت کرتے ہیں۔امیر العظیم نے کہا کہ پنجاب ایجو کیشنل فانڈیشن کے تحت چلنے والے سکولوں میں تین لاکھ سے زائد طلباداخلوں کے انتظار میں بیٹھے ہیں جبکہ غیر قانونی طور پر پیف سکولز میں داخلوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔پیف ایس ای ایس میں چھبیس لاکھ ستائیس ہزار طلبا ہیں جن میں سے گزشتہ سال سے تین لاکھ سے زائد طلباکی فنڈنگ نہیں ہورہی،اب جعلی سٹوڈنٹس کا الزام لگا کر ان تین لاکھ طلباکے بجائے انصاف سٹوڈنٹس کو یہ فنڈز دینے کی بات کی جارہی ہے۔ پیف سکولز کی فیس میں چھ سال سے اضافہ نہیں کیا جارہا۔موجودہ بجٹ میں مہنگائی کو سامنے رکھتے ہوئے پیف سکولوں کی فیسوں میں معقول اضافہ کیا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ سکولز کی رجسٹریشن کااختیار ڈپٹی کمشنر سے لیکرواپس محکمہ تعلیم کو دیا جائے اور آن لائن رجسٹریشن کی سہولت مہیا کی جائے۔امیر العظیم نے مطالبہ کیا کہ اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرنے والے تمام پیف پارٹنر اور اساتذہ پر بنائے گئے مقدمات کو فوری ختم کیا جائے۔پیف کے مکمل بقایا جات عید سے پہلے ادا کئے جائیں اور تمام ناجائز کٹوٹیاں واپس لی جائیں۔پیف کی خود مختار حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے وزیر تعلیم کی مداخلت ختم کرائی جائے۔آئندہ پیمنٹ میں بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔

No comments: