Saturday, May 16, 2020

آزاد کشمیر میں حکومت کے بروقت اقدامات، موثر لاک ڈاؤن اور ڈاکٹروں کی محنت اور کوشش کے نتیجہ میں اب تک کرونا وائرس کے صرف108 مریض سامنے آئے ہیں،صدر ریاست سردار مسعود خان

مظفرآباد ( نمانگار)پاکستان ریڈ کریسنٹ سو سائٹی آزاد کشمیر برانچ نے سی ایم ایچ مظفرآباد اور عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کے لیے حفاظتی کٹس اور ادویات کی پہلی کھیپ ہسپتالوں کے ذمہ داروں کے حوالے کر دی ہے۔ ادویات اور حفاظتی ساز و سامان گزشتہ روز ریڈ کریسنٹ سو سائٹی کے چیف پیٹر ن اور
صدر ریاست سردار مسعود خان اور ریڈ کریسنٹ سو سائٹی کے ایڈمنسٹریٹر کرنل (ر) طاہر یونس نے سی ایم ایچ کے کمانڈنٹ بریگیڈئر اکرام نبی اور عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مسعود بخاری کے حوالے کیا۔ حفاظتی سامان کی تقسیم کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کرونا وبا کے حوالے سے آزاد کشمیر میں صورتحال پوری طرح کنٹرول میں ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ڈاکٹروں اور دوسرے طبی عملے میں اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جانیں بچانے کا جذبہ موجود تھا اور عوام نے بھی ڈاکٹروں اور حکومت کی ہدایات پر مجموعی طور پر عمل کر کے ایک اچھی مثال قائم کی۔ کرونا کے خلاف جنگ طویل بھی ہو سکتی ہے کہ اس لیے عوام احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھیں اور لاک ڈاؤن میں نرمی سے فائدہ اُٹھا کر اپنی اور دوسروں کی جانوں سے کھیلنے کی کوشش سے مکمل گریز کریں۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں حکومت کے بروقت اقدامات، موثر لاک ڈاؤن اور ڈاکٹروں کی محنت اور  کوشش کے نتیجہ میں اب تک کرونا وائرس کے صرف108 مریض سامنے آئے ہیں جن میں  76 صحت یاب ہو چکے ہیں اور32 اس وقت ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے کوئی بھی خطرے کی حالت میں یا وینٹی لیٹر پر نہیں ہے جبکہ آزاد کشمیر میں اب تک کرونا سے صرف ایک شخص کی موت واقع ہوئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ریاست میں کرونا کے مریضوں کی ریکوری کا ر یٹ پورے پاکستان  میں سب سے زیادہ ہے اور یہ سب کچھ اس لیے ممکن ہوا کہ ہماری حکومت عوام اور ڈاکٹر کمیونٹی سب یکسو تھے کہ ہم نے مل کر اس وبا کا مقابلہ کرنا ہے اور اس طرح ہم اب تک اپنی کوششوں میں کامیاب رہے ہیں۔ کی جب یہ وبا آئی توہمارے پاس مریضوں کی آئسو لیشن کے لیے کوئی علیحدہ وارڈ یا ہسپتال نہیں تھا۔ لیکن الحمداللہ اب 68 آئسولیشن مراکز ہیں۔ وائرولوجی ڈیپارٹمنٹ کو بہتر بنا کر ٹیسٹنگ کی سہولت مظفرآباد کے علاوہ، راولاکوٹ اور میرپور میں فراہم کر دی گئی ہیں۔ جبکہ کرونا وائرس سے مستقبل میں خطرات سے نمٹنے کے لیے 1500 افراد پر مشتمل طبی عملہ کی تربیت کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ عوام کی سمارٹ یا نرم لاک ڈاؤن کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہیے۔ لاک ڈاون میں نرمی اس لیے لائی گئی ہے کہ بازار اور مارکیٹیں ضرور کھلیں لیکن تمام تر احتیاطی تدابیر کے ساتھ کاروبار زندگی چلے۔ سمارٹ لاک ڈاؤں کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ بازاروں میں رش بڑھایا جائے اور احتیاطی تدابیر کو بھول جائیں۔ اُنہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی نقصان اور لوگوں کے کاروبار اور ذرائع آمدن میں کمی ایک بہت بڑا چیلنج تھا اور صاف ثرو ت لوگ اپنے طور پر متاثرہ افراد کی مدد کر کے اس چیلنج سے نمٹنے میں ہماری مدد کر رہے ہیں۔ حکومت اپنے ذرائع سے بھی متاثرین کی مدد کر رہی ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پاک فوج، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد اور خاص طور پر ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کا شکریہ ادا کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ عید نہایت سادگی سے منائیں اور بچت کر کے معاشرے کے غریب افراد کی مدد کی جائے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کی نسبت مقبوضہ کشمیر کے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ہم نے لاک ڈاون عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے لگایا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈ اون کی آڑ میں عوام خاص طور پر نوجوانوں کو قتل کیا جار ہا ہے اور کرونا سے متاثر ہونے والوں کو علاج و معالجہ کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ 

No comments: