Monday, June 15, 2020

مسلم لیگ (ن) کا ملکی معیشت تباہ کرنے پر عبدالحفیظ شیخ اور رضاباقر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)  کے پارلیمانی رہنما خواجہ محمد آصف نے  ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور گورنر سٹیٹ بینک باقر رضا کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبدالحفیظ شیخ اور گورنر سٹیٹ بینک معیشت کے انڈر ٹیکر بن چکے،ان سے کارکردگی کے بانڈز بھروائے جائیں اور  ان کے نام ای سی ایل پر ڈالے جائیں،حکومت کی جانب سے پیش کردہ کیا گیا بجٹ تباہی کی ترکیب ہے،یہ حکومت کی معاشی  پسپائی ہے،معاشی محاز پر حکومے نے شکست تسلیم کرلی ہے،حکومت کو مرضی کی
وکٹ اور مرضی کے ایمپائر ملے  لیکن کارکردگی نہ دیکھا سکی،کرونا وائرس سے پہلے ہی معیشت ڈوب چکی تھی،سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی جائیں،امپیرئیل کالج کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کرونا سے2.1ملیں اموات ہوں گی،10اگست کو80ہزار اموات ہوں گی،یہ حکومت کی3ماہ  کی پالیسی کا شاخسانہ ہے،کئی مواقع آئے جب وبا کو کنٹرول کیا جاسکتاتھا،عمران خان نے بیان دیا تھا کہ قرضہ نہیں لوں گا خود کشی کر لوں گا،وہ کم از کم خود کشی کی کوشش ہی کر لیتے،ماضی میں 2ٹیکس ایمنسٹی سکیموں سے انہوں نے فائدہ اٹھا یا،سٹاک مارکیٹ میں ہاٹ منی کے ذریعے 13.5فیصد منافع کمانے والوں کے نام ایوان میں پیش کئے جائیں،حکومت اپنے ووٹرز اور سپانسرز کیلئے بوجھ بن چکی ہے،جن بنیادوں پر کھڑی ہے وہ قائم نہیں رہ سکتیں،یہ کرونا کے لبادے میں اب پناہ لینا چاہتے ہیں،نواز شریف ضرور واپس آئے گا،نوازشریف   ضرور واپس آئے گا،دنیا کی کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی،خدا کی قسم  نواز شریف کو جھوٹے اور بناوٹی الزامات کے ذریعے نااہل  کرانے والوں کا آخری حد تک پیچھا کریں گے،اب برکتوں والا پرانا پاکستان نہیں رہا،حکمران جھوٹ بولتے ہیں،عمران خان کے متبادل یہاں موجود ہیں جو اسے برا بھلا کہتے ہیں۔وہ پیر کو قومی اسمبلی کے  اجلاس میں  مجوزہ بجٹ پر عام بحث کا آغاز کر رہے تھے۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا، اسپیکر  نے کہا کہ  بجٹ پر بحث کیلئے 40 گھنٹے مختص کئے گئے ہیں حکومتی اراکین ساڑھے 21 گھنٹے جبکہ اپوزیشن اراکین ساڑھے19 گھنٹے  بحث میں حصہ لیں سکیں گے۔(ن) لیگ کے رہنما  خواجہ آصف نے بجٹ پر بحث کا آغاز کیا اور کہا کہ ہماری حکومت جو ٹیکس ریونیو چھوڑ کر گئی تھی آج تک اس میں اضافہ نہ ہو سکا یہ عارضی بجٹ ہے منی بجٹ آئے گا  معاشی ٹیم میں کرائے کے لوگ ہیں انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں مرضی کے ایمپائر کھڑے کئے گئے تھے مرضی کی وکٹ دی گئی اور ٹمپرڈ بال رکھے گئے اور دوسری جماعتوں کے بندے شامل کئے گئے کہ کارکردگی دکھائیں گے  خواجہ آصف نے کہا کہ کورونا جب یہاں آیو تو اس سے پہلے ہی معیشت ڈوب چکی تھی کوئی معاشی اشاریہ نہین جس سے ثابت ہو کہ معاشی حالات ٹھیک ہو جائیں گے معاشی ٹیم کے حالات دیکھیں جب انہوں نے  وزارت خزانہ چھوڑی تھی بجٹ خسارہ 9 فیصد سے زائد تھا یہ اور اسٹیٹ بنک کے چیئرمین کیلکولیٹر ہیں  اب یہ انڈر ٹیکر بن گئے ہیں  ان جیسے کرائے کے لوگ کیوں لائے جاتے ہیں  انہوں نے کہا کہ آلہ قتم اب حماد اظہر کے ہاتھ میں تھما دیا ہے بجٹ حکومت کی معاشی پسپائی ہے معاشی محاذ پر حکومت نے شکست تسلیم کر لی ہے دور دور تک معیشت ٹھیک ہونے کے آچار نظر نہیں آ رہے ہمارے دور میں ترقی کی شرح 5.5 فیصد تھی نئے پاکستان میں منفی 0.4 فیصد ہے ہمارے دور میں ہر پاکستانی کی فی کس آمدن زیادہ تھی، 5.1 فیصد  بڑے پیمانے پر اشیاء سازی کی صنعت کی گروتھ تھی نئے پاکستان میں  منفی ہو گئی ہے ہمارے دور میں زراعت کی گروتھ 4 فیصد تھی جو نئے پاکستان میں 2.2 فیصد ہو گئی ہے ہمارے دور میں سروسز سیکٹر کی گروتھ 6.2 فیصد تھی اب 0.6 فیصد ہے ٹیکس ریوینو ہم 3800 ارب سے زائد پر چھوڑ کر گئے تھے دو سال سے یہ حکومت عوم کو صرف تسلیاں دے رہی ہے ہمارے دور میں مہنگائی 3.2 فیصد تھی اب 11 فیصد ہے24953 ارب روپے  ہمارے دور میں قرضہ تھا اب 35000 ارب روپے ہے ہمارے دور میں برآمدات24.8 ارب ڈالر تھیں آج 19.7 ارب ڈالر رہ گئی ہیں مالی خسارہ عمران خان کے دور میں 9 فیصد سے زائد ہو گیا ہے نواز شریف 750 ارب روپے پر ترقیاتی بجٹ چھوڑ کر گیا تھا آج 650 ارب روپے ہے سول حکومت کے اخراجات402 ارب روپے تھے  اب 475 ارب روپے ہیں بے روزگاری ہمارے دور میں 5.8 فیصد تھی اب 8.5 فیصد ہے یہ اعدودوشمار 9 ماہ کے ہیں  اس کے بعد آخری سہ ماہی میں ھالات مذید خراب ہونگے عمران خان ایک پوسٹر پوز بنا گیا تھا گلی گلی میں نعرے گونج رہے تھے عمران خان نے کہا تھا کہ بھکاریوں کی طرح قرضہ نہیں لونگا مر جائے گا خودکشی کر لے گا لیکن قرضہ نہیں لے گا کم از کم خودکشی کی کوشش ہی کر لیتے انہوں نے کہا تھا کہ ایمنسٹی چوروں کیلئے تھی ماضی بعد اور قریب میں انہوں نے دونوں ایمنسٹی سکیموں سے فائدہ اٹھایا سانحہ ساہیوال کے ملزموں  کو سزا دینے کا وعدہ کیا تھا شرح سود میں اضافے کی وجہ سے 1700 ارب روپے کا نقصان ہوا اسٹاک مارکیٹ میں ہاٹ منی آئی اور چلی گئی13.50 فیصد کمائی کی یہ لوگ کون تھے ان کے نام بتائے جائیں پردیسیئے کمائی کر کے چلے گئے معیشت کی آخری رسومات کیلئے  معاشی انڈر ٹیکر کا نام ای سی ایل میں دالا جائے تا کہ یہ بھاگ نہ جائے حفیظ شیخ تیسری دفہ آئے  ہیں یہ پرویز مشرف کے دور میں بھی آئے تھے اسد عنر ہوتا تو اسکا اس سرزمین کے ساتھ رشتہ تھا حفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بنک نے دوبارہ واپس اپنے مالکوں کے پاس جانا ہے جنہوں نے انہیں یہاں بھیجا ہے ان کے ساتھ کارکردگی کے بانڈز بھروائیں  کرپشن سرعام جاری ہے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی گنجائش نکل سکتی ہے سرکاری ملازمین کو ریلیف دینا چائیے تھا روایت کو ختم کیا گیا احتساب کی فہرست بڑی لمبی ہے مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کی لمبی فہرست ہے مجھے اور رانا تنویر کو طعنہ مل رہا ہے کہ آپ کیوں نہیں قید ہوتے بی آر ٹی پر کوئی وجہ کیوں نہیں دیتا فارن فنڈنگ کیس میں تاریخ پر تاریخ دالی جا رہی ہے جن بینادوں پر حکومت کھڑی ہے وہ قائم نہیں رہ سکتی حکومت ووٹرز اور اسپونسرز کے لئے بوجھ بن چکی ہے کورونا کے لبادے میں اب یہ پناہ لینا چاہتے ہیں  فارن فنڈنگ کیس میں اسٹے لیا ہوا ہے مجھے یہ طعنہ دیتے تھی آج انہوں نے اپنی ڈکیتی  کا اسٹے لیا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں خدا کی قسم  نواز شریف ایک جھوٹے اور بناوٹی الزام میں نا اہل ہوا ہے اخری حدوں تک  ان کا پیچھا کریں گیم حکومتی ٹولے نے ڈاکے مارے ہوئے ہیں یہ ڈبل شاہ ہیں  بلین ٹری کا جواب دیں اسپیکر نے کہا کہ  میں اس منصوبے کا حصہ ہوں یہ خیبر پختونخوا کا بڑا منصوبہ تھا آپ کہتے ہیں تو آپ کا دورہ کراتے ہیں  اس پر خواجہ آصف نے کہا کہ مالم جبہ اور چینی اسکینڈل کو دیکھیں  نامزد لوگ وزیر اعظم کے ساتھ کابینہ میں بیٹھے ہوئے ہیں  شوگر ملز نے سرکاری نرخوں پر چینی فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے اس حکومت میں  ماسوائے بھوک اور موت کے ہر چیز مہنگی ہے، گندم اسکینڈل بھی ہے، برکتوں والا پرانا پاکستان تھا، حکمران جھوٹ بولتے ہیں اسلئے برکت اٹھ گئی ہے خواجہ آصف نے عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ یہ کہتے تھے کہ جب  مہنگائی بڑھتی ہے تو حکمران چور ہوتے ہیں  انہوں نے بہروپیوں کی طرح ٹوپی پہن کر کہا تھا کہ اسٹیل مل کے ملازمین کے ساتھ کھڑے ہونگے جو اقتدار کے ساتھ محبت کرتا ہے وہ بزدل ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ جب اقتدار کی محبت بڑھتی ہے تو تباہی آتی ہے، خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم کے متبادل یہاں بیٹھے ہیں  وقت آنے والا ہے یہ عمران خان کے خلاف ایسی باتیں کرتے ہیں جو ہم بھی نہیں کرتے، انہوں نے کہا کہ ادویات کی چوری کا حساب نہیں ہوا وزیر کو ہتا دیا گیا لیکن اس کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنایا گیا قرطنتینہ سنٹر لاہو90 کوڑ میں بنایا گیا اور پھر بند کرا دیا گیا ڈیڑھ ماہ میں یہ 90 کروڑ کھا گئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملک میں وباء آئی ہوئی ہے لیکن حکومت مال بنانے میں مصروف ہے۔

No comments: