Monday, June 15, 2020

بھارت میں اظہارآزادی رائے جرم بن گیا،لاک ڈاون کے دوران55 صحافیوں کو رپورٹنگ کے جرم میں نشانہ بنایا گیا

نئی دہلی(ساوتھ ایشین وائر)رائٹس اینڈ رسکس انیلیسیز گروپ کی ایک رپورٹ کے مطابق  بھارت میں 25 مارچ سے 31 مئی تک لاک ڈاون کے دوران کم از کم 55 صحافیوں کو رپورٹنگ اوراپنی رائے کا اظہار کرنے پر کے لئے نشانہ بنایا گیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس دوران 22 صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں، 10 کو
گرفتار کیا گیا اور 9پر حملہ کیا گیا۔آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت کم از کم 22 صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ایف آئی آر ان تارکین وطن کی حالت زار، انتظامیہ کی بدانتظامی، اور سیاسی رہنماں پر تنقید کی وجہ سے ان کی رپورٹ پر درج کی گئیں۔اس رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم از کم 10 صحافی گرفتار ہوئے اور چار دیگر کو سپریم کورٹ نے گرفتار کرنے سے بچایا۔ جبکہ سات صحافیوں کو سمن جاری کرنے یا شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے۔ نو افراد کو مارپیٹ کا نشانہ بنایا گیا جس میں دو پولیس تحویل میں تھے۔القمرآن لائن کے مطابق اترپردیش میں 11 صحافیوں پر مبینہ طور پر حملہ کیا گیا، اس کے بعد جموں و کشمیر (6)، ہماچل پردیش (5)، اور تمل ناڈو، مغربی بنگال، اڈیشہ اور مہاراشٹرا میں سے ایک ایک صحافی پر حملہ کیا گیا۔

No comments: