Sunday, May 17, 2020

اٹھارویں ترمیم کو ختم کر کے صوبوں سے حقوق چھیننے کے منصوبہ سے وفاقی نظام اور قومی سلامتی کو بڑے نقصانات ہوں گے۔ پنجاب کے وزیراعظم کی موجودگی میں صوبائی حقوق کی پامالی تعصبات کا سونامی لائے گی،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ

لاہور(آئی آئی پی)  نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے جنوبی پنجاب کے ملتان، ڈیرہ غازیخان ڈویژن کے اضلاع کی سیاسی انتخابی کمیٹیوں کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اٹھارویں ترمیم کو ختم کر کے صوبوں سے حقوق چھیننے کے منصوبہ سے وفاقی نظام اور قومی سلامتی کو بڑے نقصانات ہوں گے۔ پنجاب کے وزیراعظم کی موجودگی میں صوبائی حقوق کی پامالی تعصبات کا سونامی لائے گی۔ وفاق ماں کا کردار ادا کرے۔ یہ حقیقت ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے مطابق وفاق اور چاروں صوبے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے۔وفاقی حکومت انتخابی یونٹ چھوٹے
کرنے اور نئے صوبوں کے قیام کے لیے پارلیمنٹ کے ذریعے عوامی مطالبات اور حقیقی ضرورتوں کو پورا کرے۔ کوروناکی آزمائش میں حکمرانوں کی نااہلی اور لاک ڈاو ن کے حوالے سے ا لٹے سیدھے فیصلوں نے ملک کو بڑے اقتصادی بحران سے دوچار کر دیا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ زراعت ہی ملکی اقتصادی بحران کے مقابلہ کا میدان ہے۔ عالمی اقتصادی بحران کے خوفناک دور میں پاکستان کے لیے بڑے خطرات ہیں۔ سرماہ دارانہ نظام اور عوام کے استحصالی اقتصادی نظام سے جان چھڑائی جائے۔ خود انحصاری اور اسلام کا معاشی نظام لا کر عوام، کسان، ہاریوں، ملکی تجارت و صنعت کو اعتماد دیا جائے۔ حکومت ایسے اقدامات کرے کہ اقتصادی سرکل چلے اور قومی خزانہ بھرے وگرنہ قرضے اور کشکول معیشت،بیرونی غلامی، دبا اور مجبوریوں کو اور سخت کردے گی۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ ساہیوال سانحہ کے معصوم بچے انصاف سے محروم ہوگئے۔ معصوم بچے درندگی کا شکار ہورہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خا ن اور صوبائی حکومتیں مجرموں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ آٹاچینی انرجی سکینڈل مافیا حکومتی گود میں محفوظ ہے،عوام کو مافیاکی لوٹ مار اور وزیراعظم کے دعوں، چنگھاڑتی تقریروں کے سوا کھ نہیں مل رہا۔ سیاسی بحران اور جمہوریت کو خطرات سے بچا کا ایک ہی راستہ باا ختیار بلدیاتی نظام کے انتخابات اور آئین کے مطابق قبل از انتخابات ہیں۔ تیسرا راستہ سراسر تباہی ہوگا۔ آئین سے ماورا کسی اقدام کی جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ محض تقریروں اور ٹیلیفونک گفتگو سے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و جبر کو نہیں روکوایاجاسکتا۔کشمیرکے مسئلہ پر سفارتی بنیادوں پر مضبوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، کشمیریوں پر مسلط لاک ڈاو ن نے بھارت کا سیکولر چہرہ بے نقاب کردیا ہے،ساری دنیا ان مظالم پر خاموش ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کشمیر کے مسئلے پر بھرپور مہم چلائی اور کورونا کی آزمائش میں جماعت اسلامی ایک نئے عزم اور باصلاحیت ٹیم کے ساتھ عوام کی خدمت میں مصروف ہے، الخدمت فاو نڈیشن نے اب ملک بھر میں دو ارب روپے سے زائد کی رقم سے خدمت کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے قوم نے خدمت اور امانت ودیانت کے ساتھ کئے گئے کام کی تحسین کی ہے۔ اس موقع پر عثمان فاروق، را محمد ظفر،چوہدری اصغر گجر، جاوید اقبال بلوچ،پروفیسر افتخار ہاشمی،ڈاکٹر محمد عرفان اللہ ملک اور چوہدری منور، شیخ عبدالستار، منیر احمد کلاچی، شیخ سعد فاروق اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

No comments: