Tuesday, May 19, 2020

اشتعال انگیز تقاریر کیس‘عدالت کا کیپٹن (ر) صفدر کے چالان کا از سرنو جائزہ لینے کا حکم

 لاہور(اے ایف پی) پراسیکیوشن کی تین رکنی کمیٹی نے کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کے خلاف چالان پر اعتراضات عائد کردئیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق میاں نواز شریف کے داماد اور مریم نواز کے شوہرکیپٹن  (ر) صفدر پر پاکستانی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریرکرنے اور دھمکیاں دینے کے معاملے پر پراسیکیوشن کی تین رکنی کمیٹی نے چالان میں اعتراضات لگادیا ہے۔پراسیکیوشن کی جانب سے اعتراض کیا گیا کہکیپٹن(ر) صفدر کے خلاف چالان میں جائے وقوعہ کے گواہوں کی فہرست شامل نہیں کی گئی،ان کی اشتعال انگیز تقاریر کی ویڈیو ساتھ لف کی جائے اور مزید ٹھوس شواہد بھی چالان کا حصہ بنائے جائیں۔پراسیکیوشن نے تفتیشی افسر کو کیپٹن (ر) صفدر کے چالان کا ازسر نو سے دوبارہ جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ اسلام پورہ پولیس نے کپیٹن (ر) صفدر کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزامات کے تحت چالان سیشن عدالت پراسیکیوشن برانچ میں جمع کروایا تھا۔چالان میں لکھا گیا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے مریم نواز کی پیشی کے موقع پر کارکنوں کو اشتعال دلوایا اور کارکنوں کو احتساب عدالت میں توڑ پھوڑ کرنے کا کہا، مقدمے میں ضمانت کے دوران بھی اشتعال انگیز تقریر کی جو سوشل میڈیا پر وائرل بھی گئی۔دوسری جانب لیگی رہنما کے وکیل فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر نے اپنی تقریر میں کوئی بھی اشتعال انگیز الفاظ استعمال نہیں کئے،ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

No comments: