Tuesday, May 19, 2020

چینی بحران پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ عید سے پہلے آجائیگی، شبلی فراز۔۔۔۔۔ کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی بلا سکتے ہیں،غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ وزیر اعظم نے کابینہ میں متعلقہ وزارتوں سے جواب طلب کیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات۔۔۔۔۔۔ 638 غیر قانونی بھرتیوں کی نشان دہی ہوئی، یہ ملازمتیں اگست 2016 سے آگے کی ہیں، 27 وزارتوں نے تفصیلات فراہم کر دی ہیں، میڈیا سے گفتگو

 اسلام آباد(نامہ نگار)وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ چینی کے بحران پر بنائے گئے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ عید سے پہلے آجائے گی اس کے لیے کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی بلا سکتے ہیں۔اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس تے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ وزیر اعظم نے کابینہ میں متعلقہ وزارتوں سے جواب طلب کیا۔ وزیر اعظم نے ڈیٹا نہ فراہم کرنے والی وزارتوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ہفتے میں
فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 638 غیر قانونی بھرتیوں کی نشان دہی ہوئی۔ یہ ملازمتیں اگست 2016 سے آگے کی ہیں۔ 27 وزارتوں نے تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں ائیر پورٹ کو آوٓٹ سورس کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا یہ اقدام پاکساتانی ہوائی اڈوں کو عالمی سطح پر لانے کے لیے کیا جارہا ہے۔ اس فیصلے سے ہوائی اڈوں کے ملازمین کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ مزید روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیر اعظم نے جن وزارتوں کے میڈیا واجبات ہیں انھیں عید سے قبل مکمل ادائیگی کی ہدایت کی ہے۔ یہ اقدام میڈیا ورکرز کی تنخواہوں اور واجبات کو یقینی بنانے کیلئے کیا گیاہے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا لائن آف کنٹرول پر رہنے والوں کو پیکج دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ آزاد کشمیر کو آدھی قیمت پر گندم فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عید سے پہلے شوگر انکوائری رپورٹ آجائے گی۔ یقین دہانی کراتا ہوں آئندہ پریس کانفرنس تک شوگر انکوائری رپورٹ سامنے ہو گی۔ شوگر انکوائری رپورٹ کے لئے کابینہ کا خصوصی اجلاس بلا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے سوالوں کاجواب دینے کی بجائے نئے الیکشن کامطالبہ کردیا جس پرافسوس ہے۔ وہ سوالوں کے جوابات سے گھبراکرایسی بات کررہے ہیں ایسی صورت حال میں کسی لیڈر کو ایسی باتیں زیب نہیں دیتی وہ احتساب سے بھاگ رہے ہیں جو نامناسب ہیں۔

No comments: