اسلام آباد(اے ایف بی) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کرونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی بحالی کے لیے 1 ہزار آکسیجن بیڈز دینے کا فیصلہ کیا ہے، کرونا وائرس سے لڑتے ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے کووڈ 19 پیکج بھی آج فائنل کرلیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے جون کے اختتام تک 1 ہزار آکسیجن بیڈز دینے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان این سی او سی کا کہنا ہے کہ ادارے کا ہیلتھ کیئر صلاحیت بڑھانے کے لیے تیز ترین عمل جاری ہے۔ترجمان کی
جانب سے کہا گیا کہ پروکروٹمنٹ کی منظوری آج این سی او سی اجلاس میں دی جائے گی، کرونا وائرس سے لڑتے ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے کووڈ 19 پیکج بھی آج فائنل کیا جائے گا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے کے ذریعے 52 وینٹی لیٹرز سندھ بھیج دیے گئے، سندھ میں ڈیمانڈ کے پیش نظر 50 وینٹی لیٹرز 3 روز میں بھیجے جائیں گے۔ این سی او سی نے وینٹی لیٹرز اور بیڈز آپریٹ سے متعلق ٹریننگ کا بھی آغاز کر دیا۔این سی او سی ترجمان نے کہا کہ مردان، صوابی اور پشاور کے اسپتالوں میں بیڈز کی تعداد بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے پنجاب کو 72 وینٹی لیٹرز فراہم کیے گئے۔ پنجاب میں کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے اضافی بیڈز کی منصوبہ بندی مکمل کرلی گئی۔ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ بلوچستان حکومت کو 10 وینٹی لیٹرز موصول ہوچکے ہیں جبکہ وہاں ہیومن ریسورس پر کام جاری ہے، گلگت بلتستان میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر پریشر نہ ہونے کے برابر ہے، گلگت بلتستان میں 62 وینٹی لیٹرز موجود ہیں، مزید 10 فراہم کیے جائیں گے۔
BANG-E-SAHAR----In the twilight night heralds a SHIMMERING dawn... Lack of an independent media is one of the fundamental reasons behind the decade’s long suppression in Gilgit-Baltistan. Bang-e-Sahar strives to fill that gap by advocating undauntedly the human rights violation not only in the region but also Jammu Kashmir and chitral. Freedom of press is what we never compromise on.
Monday, June 8, 2020
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اسپتالوں کو 1 ہزار آکسیجن بیڈز دینے کا فیصلہ، این ڈی ایم اے کے ذریعے 52 وینٹی لیٹرز سندھ بھیج دیے گئے، سندھ میں ڈیمانڈ کے پیش نظر 50 وینٹی لیٹرز 3 روز میں بھیجے جائیں گے،گلگت بلتستان میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر پریشر نہ ہونے کے برابر ہے، گلگت بلتستان میں 62 وینٹی لیٹرز موجود ہیں، مزید 10 فراہم کیے جائیں گے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment