Sunday, May 31, 2020

این سی او سی نے معیشت کے مزید شعبے کھولنے کیلئے صوبوں سے رائے طلب کرلی،وزیراعظم کی سربراہی میں قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیرکوہوگا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے

اسلام آباد (این این آئی)نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وبا پھوٹنے کے بعد بند کیے گئے مزید معاشی شعبے کھولنے کی تجاویز کو عملی شکل دینے کے لیے صوبوں سے رائے طلب کرلی۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے کووِڈ 19 کے حوالے سے طویل المعیاد اور مختصر مدت کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔این سی او سی نے تجویز دی کہ تعلیمی ادارے اگست کے اختتام تک بدستور بند رکھنے چاہیے جبکہ شادی ہالز
کو مہمانوں کی محدود تعداد، ون ڈش اور اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کے ساتھ کھولنے کی اجازت دینی چاہیے۔اجلاس میں کووِڈ 19 کے حوالے سے عوام میں آگاہی دینے کیلئے بہتر پیغامات اور رابطوں کی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے پر بھی زور دیا گیا۔یاد رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کیلئے مارچ کے اواخر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا جس کے باعث متعدد صنعتوں شعبوں کی بندش کے ساتھ ہی ملکی معیشت کا پہیہ جام ہوگیا تھا۔معاشی سرگرمیاں معطل ہونے کے باعث یومیہ اجرت کمانے والا اور مزدور طبقہ شدید معاشی مشکلات کا شکار ہوگیا تھاجس کو مدِنظر رکھتے ہوئے حکومت نے غریب افراد کیلئے 2 اپریل کو تعمیراتی صنعت کھول دی تھی۔ وزیراعظم نے معیشت کو سہارا دینے اور غریب افراد کو 12 ہزار کا وظیفہ دینے کے لیے 8 کھرب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔بعدازاں 9 مئی کو وفاقی حکومت نے باضابطہ طور پر لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اعلان کردیا تھا اور صنعتوں اور بازاروں سمیت معیشت کی متعدد شعبے کھول دیے گئے تھے۔واضح رہے کہ ملک میں کئی سرگرمیاں اب بھی معطل ہیں جس کو کھولنے اور ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اس سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز ہوگا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے۔

No comments: