Thursday, June 11, 2020

ہم تو اپنا دفاع کرلیں گے لیکن بھارت لداخ پر جواب دے، پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، ہم افغان امن عمل کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، ہم کشمیر کے مسئلے کا حل چاہتے ہیں،مودی بتائیں کہ لداخ میں کیا ہورہا ہے؟ بھارتی میڈیا اس حوالے سے کیوں خاموش ہے؟،شاہ محمود قریشی

 اسلام آباد (اے ایف بی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے  کہا ہے کہ ہم تو اپنا دفاع اللہ کے کرم سے کرلیں گے لیکن بھارت لداخ پر جواب دے،خطے کے تمام ممالک بھارت سے نالاں ہیں، پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، ہم افغان امن عمل کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، ہم کشمیر کے مسئلے کا حل چاہتے ہیں، بھارت نے
جو کشمیریوں سے رویہ روا رکھا ہوا ہے، اس صورتحال میں بھارت سے بات چیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور بھارت کی بربریت کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے، اگر بھارت نے کوئی حماقت کی تو منہ توڑ،بھرپور اور فی الفور جواب دیں گے۔ ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے کے تمام ممالک بھارت سے نالاں ہیں، نیپال اور بنگلا دیش آپ سے کیوں نالاں ہے؟ چین سے آپ کا مسئلہ کیا ہے؟، امیت شاہ اور نریندر مودی بتائیں کہ لداخ میں کیا ہورہا ہے؟ بھارتی میڈیا اس حوالے سے کیوں خاموش ہے؟، آپ نے متنازع علاقے میں شرارت کی، اس پر ردعمل فطری تھا، ہم تو اپنا دفاع اللہ کے کرم سے کرلیں گے، آپ لداخ پر جواب دیں؟، کیا آپ کا سرجیکل اسٹرائیک کا رعب صرف پاکستان کے لئے ہے؟، بھارتی حکمران پاکستان کو سافٹ ٹارگٹ سمجھتے ہیں لیکن پاکستان سافٹ ٹارگٹ نہیں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان معاشی طورپر پٹ چکا ہے، یونیورسٹی آف شکاگو، یونیورسٹی آف پینسلوینیا اور خود بھارتی معاشی تحقیقی مرکز کی رپورٹ بتارہی ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت کا ستیاناس ہوچکا ہے،بھارت کے 84 فیصد کنبوں کی آمدنی گر گئی ہے، 11 سال میں بھارت میں اتنی کم شرح نمو نہیں تھی،بھارتی شہریوں کے لئے خوراک اورغذائی قلت کا چیلنج بہت بڑھ چکا ہے،بھارت کو جموں وکشمیر اور لداخ میں مار پڑ رہی ہے۔

No comments: