Sunday, June 7, 2020

محکمہ صحت، محکمہ داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پیش کئے جانے والی آراء کی روشنی میں ضلع گلگت، ضلع سکردو، ضلع استور اور ضلع ہنزہ میں 14دنوں تک لاک ڈاؤن سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان چار اضلاع میں صرف میڈیکل سٹورز، اشیاء خوردنوش، سبزیوں کی دکانیں اور تعمیراتی شعبے سے منسلک دکانوں کو سخت ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت ہوگی۔ دیگر صوبوں سے گلگت بلتستان میں داخلے پر عائد پابندی برقرار رہے گی اور سختی سے اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن

گلگت (پ ر) وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے زیر صدارت کورونا وائرس سے بچاؤ اور روک تھام کے حوالے صوبائی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ صحت کے ماہرین، قانون نافذ کرنے والے ادارے، آئی جی پی گلگت  بلتستان سمیت تمام متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی اور کمشنر  بلتستان، کمشنر دیامر استور، ڈپٹی کمشنر استور ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اجلاس میں صوبے میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز کے حوالے سے محکمہ صحت کے ماہرین نے اپنی آراء پیش کیں۔ جس کے مطابق عید کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں نرمی اور دیگر صوبوں سے گلگت  بلتستان آنے والوں کی وجہ سے صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے ہیلتھ ایڈوائزری کی روشنی میں ضلع گلگت، ضلع سکردو، ضلع استور اور ضلع
ہنزہ میں 14 دنوں کیلئے لاک ڈاؤن سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی توثیق صوبائی کابینہ اور مجاذ فورم سے لی جائے گی۔ دیگر اضلاع کے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے اضلاع کے معروضی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاک ڈاؤن کے اوقات کار اور طریقہ کار کا فیصلہ کریں۔ صوبائی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ روزانہ 10ہزار سیاح کی گلگت  بلتستان آمد متوقع ہے جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے کیسز میں انتہائی تشویش ناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے لہٰذا صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز پر قابو پانے تک سیاحت کے شعبے کو کھولنا آفت کو دعوت دینے کے مترادف ہوگا۔ 
وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے صوبائی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کے ماہرین،محکمہ صحت، محکمہ داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پیش کئے جانے والی آراء کی روشنی میں ضلع گلگت، ضلع سکردو، ضلع استور اور ضلع ہنزہ میں 14دنوں تک لاک ڈاؤن سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان چار اضلاع میں صرف میڈیکل سٹورز، اشیاء خوردنوش، سبزیوں کی دکانیں اور تعمیراتی شعبے سے منسلک دکانوں کو سخت ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت ہوگی۔ دیگر صوبوں سے گلگت  بلتستان میں داخلے پر عائد پابندی برقرار رہے گی اور سختی سے اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ بین الاصوبائی اور بین اضلاعی ٹرانسپورٹ پر عائد پابندی برقرار رکھی جائے گی۔ صوبے میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی صلاحیت کو بڑھانے کیلئے این ڈی ایم اے کے تعاون سے تین مزید پی سی آر لیبارٹریز کا قیام عمل میں لایا جارہاہے۔ گلگت، سکردو اور استور میں پی سی آر لیب قائم کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے محمد آباد ہسپتال اور بسین ہسپتال میں فوری طور پر تمام درکار سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے استور، چلاس سمیت جن علاقوں میں وینٹی لیٹرز موجود ہیں ان کو فوری طور پر فعال کرنے کیلئے سی ایم ایچ اور صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں سٹاف کی تربیت کرانے کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محکمہ صحت کے ماہرین کے آراء کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں گلگت  بلتستان سیاحت کا شعبہ کھولنے کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ ہمیں انسانی جانیں عزیز ہیں سیاحت اور معیشت دوبارہ بحال ہوسکتی ہے لیکن قیمتی انسانی جانوں کا نعیم البدل کچھ نہیں ہوسکتا۔ گلگت  بلتستان کے معروضی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے غیر مقبول اور سخت فیصلے کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے محکمہ تعمیرات اور کمشنر دیامر کو ہدایت کی کہ تھور چیک پوسٹ پر سماجی دوری اور ایس او پیز کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ اور روک تھام کے حوالے سے کئے جانے والے فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ فیصلوں کو صرف کاغذوں کے حد تک نہ رکھا جائے بلکہ سختی سے ان فیصلوں پر عملدرآمد کرایاجائے۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے صوبائی سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ کورونا وائرس ہیلپ لائن کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو رابطہ کرنے میں آسانی ہو۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے صوبے کے دور دراز علاقوں تک آگاہی مہم کو پھیلانے کی ہدایت کی ہے۔ ہسپتالوں کے او پی ڈی میں غیر ضروری رش کو کم کرنے کیلئے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی ہے کہ موبائل ہسپتالوں جن میں تمام بنیادی ٹیسٹ کی سہولت موجود ہے ان موبائل ہسپتالوں کو فعال کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کمشنر  بلتستان کو ہدایت کی کہ  بلتستان میں ماسک کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کمانڈر ایف سی این اے کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے مستحقین کے گھروں تک راشن کی فراہمی کو یقینی بنایا۔وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ہدایت کی ہے کہ مستحقین میں راشن کی فراہمی کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر دیامر کو بابو سر سے داخلے کے مقام پر چیک پوائنٹ قائم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ بابوسر کے ذریعے دیگر صوبوں سے آنے والے سیاحوں کے آمد کو روکا جاسکے۔

No comments: