Tuesday, June 2, 2020

شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے ان کی رہائشگاہ ماڈ ل ٹاؤن آنے والی نیب کی ٹیم خالی ہاتھ واپس روانہ

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے لاہور میں ان کی ماڈل ٹاؤن کی رہائشگاہ پہنچنے والی نیب کی ٹیم ان کی عدم موجودگی کے باعث وہاں سے واپس روانہ ہوگئی، نیب نے شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے کیس میں گزشتہ روز ذاتی حیثیت میں تفتیش کے لیے طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے جس کے بعد نیب کی ٹیم پولیس کے ہمراہ ان کے گھر پہنچی تھی،نیب اہلکاروں کے شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے ان کی رہائشگاہ پہنچنے کی اطلاعات پر مسلم لیگ (ن) کے مرکزی و صوبائی رہنما اور کارکنان بھی ماڈل ٹاؤن پہنچ گئے، پولیس کی بھاری نفری نے کارکنوں کو شہباز شریف کی رہائشگاہ سے دور ہی آگے بڑھنے سے روکدیا جس پر کارکنوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیدیا اور حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب کے طلبی کے نوٹس پر پیش نہ ہوئے تاہم انہوں نے اپنے نمائندے کے ذریعے جوابات بھجوائے۔ شہباز شریف کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ وہ 69 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں اور کینسر کے مریض بھی ہیں جبکہ لاہور سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس بھی پھیل رہی ہے،کرونا خدشات کے باعث میں پیش نہیں ہوسکتا،نیب نے اپنی جوتحقیقات کرنی ہیں تو مجھ سے ویڈیو لنک اور سکائپ کے ذریعے نیب جواب لے سکتا ہے۔نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے شہباز شریف کے جواب کا تفصیل سے جائزہ لینے کے بعد اجلاس منعقد کیا جس میں تمام تر صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ بعد ازاں نیب کی ٹیم پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن میں واقع رہائشگاہ96ایچ پر پہنچ گئی تاہم سکیورٹی گاررڈز کی جانب سے مرکزی دروازے کو بند رکھا گیا۔ متعلقہ پولیس اسٹیشن سے پولیس کی بھاری نفری اور اینٹی رائیڈ فورس کے دستے بھی ماڈل ٹاؤن پہنچ گئے جنہوں نے شہباز شریف کی رہائشگاہ کی طرف آنے والے راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب، رانا مشہود، عظمیٰ بخاری، ملک محمد احمد خان، سمیع اللہ خان، خواجہ عمران نذیر سمیت دیگر رہنما بھی شہباز شریف کی رہائشگاہ پہنچ گئے۔ لاہور کے مختلف علاقوں سے (ن) لیگ کے کارکن بھی ماڈل ٹاؤن پہنچے تاہم پولیس نے انہیں آگے جانے سے روکدیا جس پر انہوں نے پولیس سے تلخ کلامی بھی کی تاہم پولیس نے انہیں آگے نہ جانے دیا جس پر کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیدیا اور حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔اس موقع پر کارکن نیب گردی نہیں چلے نہیں چلے گی، ظلم کے ضابطے، نیب کے ضابطے ہم نہیں مانتے ہم نہیں مانتے، گو نیازی گو کے نعرے بھی لگاتے رہے۔ رانا مشہود اور دیگر رہنماؤں نے نیب کی ٹیم سے وارنٹ گرفتاری اور سرچ وارنٹ دکھانے کا مطالبہ کیا جس پر نیب کی جانب سے انہیں دستاویزات دکھا ئی گئیں۔ بعد ازاں نیب کی ٹیم شہباز شریف کی رہائشگاہ کے اندر داخل ہو گئی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے الزام عائد کیا کہ نیب کی ٹیم نے فیملی سیکشن میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق شہباز شریف کے گھر میں داخل ہونے والے افسران کے مطابق انہیں چائے پیش کی گئی تاہم کسی نے بھی فیملی سیکشن میں داخل ہونے کی کوشش نہیں کی۔ نیب کی ٹیم تقریباً ایک گھنٹہ تک شہباز شریف کی رہائشگاہ کے اندر موجود رہی اور بعد ازاں خالی ہاتھ واپس لوٹ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماڈل ٹاؤن کے گھر میں موجود نہ ہونے کے باعث نیب کی ایک ٹیم جاتی امراء رائے ونڈ بھی گئی۔ علاوہ ازیں پولیس اور نیب کی ٹیم نے رکن اسمبلی سہیل شوکت بٹ کے ڈیرے پر بھی چھاپہ مارا۔

No comments: