Saturday, June 6, 2020

امریکی پولیس کی مظاہرین پر تشدد کی ویڈیو وائرل، دو افسران معطل،مظاہرین کو دھکیلنے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد دونوں پولیس اہلکاروں کو بغیر تنخواہ معطل کردیا گیا،پولیس ترجمان

واشنگٹن(این این آئی)امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد جاری احتجاجی مظاہروں میں ایک مرتبہ پھر پولیس کے وحشانہ تشدد کی ویڈیوز وائرل ہوگئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائرل ہونے والی حالیہ ویڈیو امریکی ریاست نیویارک کے شہر بفلیو کی ہے جہاں پولیس نے ایک 75 سالہ سفید فام بزرگ کو زور دار دھکا دیا جس کے باعث وہ زمین پر گرے اور ان کے کان سے خون بہنے لگا۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بفلیو پولیس کے 2
اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔میئر بائرن براؤن نے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ شخص کی شناخت نہیں ہوسکی لیکن اس کی حالت تشویشناک ہے۔ایری کاؤنٹی کے ایگزیکٹو مارک پولن کارز نے ٹوئٹ میں کہا کہ امید ہے کہ وہ مکمل صحت یاب ہوجائیں گے۔بعد ازاں ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی جس میں نیویارک سٹی کی پولیس نے ایک نوجوان کو انتہائی بے درری سے گرفتار کیا۔پولیس کے ترجمان جیف رینالڈو نے کہا کہ جب مظاہرین کو دھکیلنے کی ویڈیو سامنے آئی تو 2 پولیس اہلکاروں کو بغیر تنخواہ معطل کردیا گیا۔علاوہ ازیں شہر کے کرفیو کے آغاز کے 27 منٹ بعد نیویارک شہر میں پولیس نے ایک ڈلیوری ڈرائیور کو گرفتار کرلیا جبکہ وہ کرفیو سے مستثنیٰ تھا۔ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص کے سر پر سے خون بہہ رہا ہے اور اسے گرفتار کیا گیا۔گزشتہ 8 دنوں کے دوران ہونے والے مظاہروں کی اکثریت پر امن رہی لیکن کچھ مظاہرین مشتعل نظر آئے جس کے بعد متعدد شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔

No comments: