Monday, May 18, 2020

لاہور،2018 نتخابات دھاندلی تھے لیکن پی پی مسلم لیگ اور فوجی حکومتوں کی کارگردگی سے مایوس عوام نے عمران خان کے تبدیلی ایجنڈا سے بڑی توقعات باندھ لیں مگر عوام، نوجوانوں، خواتین اور بیرون ملک پاکستانیوں کی تمام امیدوں کا عمران خان کی نااہل، بے کار، ناکام حکومت نے خون کردیا،نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ

لاہور(آئی آئی پی)نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ 2018  انتخابات دھاندلی تھے لیکن پی پی مسلم لیگ اور فوجی حکومتوں کی کارگردگی سے مایوس عوام نے عمران خان کے تبدیلی ایجنڈا سے بڑی توقعات باندھ لیں مگر عوام، نوجوانوں، خواتین اور بیرون ملک پاکستانیوں کی تمام امیدوں کا عمران خان کی نااہل، بے کار، ناکام حکومت نے خون کردیا۔ اقتصادی بحران خوفناک ہے۔ مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں بھارتی حکومت کے مظالم اور پاکستان کے خلاف
جارحانہ عزائم، افغانستان میں بگڑتے حالات اور سیاسی جمہوری پارلیمانی نظام کے خطرات کے سدباب کے لیے قومی ترجیحات اور قومی اتفا ق رائے کے قومی ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی نے بلدیاتی اور عام انتخابات کے لیے ہر سطح پر تیاریوں کا آغاز کردیاہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ملتان، بہاولپور اور سکھر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ کسی نئی آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں سے حقوق چھیننے کے حکومتی عزائم خطرناک ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں آئین کی پابندی کریں۔ اٹھارویں آئینی ترمیم کا شوشا چھوڑ کر حکومت نئے صوبوں کے قیام کے عوامی مطالبہ سے فرار اختیار کر رہی ہے۔ لیاقت بلو چ نے کہاکہ کرونا وبا نے پوری دنیا کے انسانوں کو متاثر کیاہے۔ عالمی، سیاسی، اقتصادی، سماجی نظام درہم برہم ہوگئے ہیں۔ پاکستان میں قوم کے اتحاد اور یکسوئی کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تذبذب، نااہل حکمت عملی اور فسادی روش نے توڑ پھوڑ دیاہے۔ کرونا وبا سے دنیا کو درس ملاہے کہ دنیاوی طاقت کی مالک کائنات کی طاقت کے سامنے کوئی حیثیت نہیں۔ دنیا اسلام کی حکمرانی اور خاتم النبین حضرت محمد  کے نظام کو قبول کرے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ پنجاب ایجوکیشن فانڈیشن کے مالی تعاون سے لاکھوں طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی حکومت کی تعلیم اور غریب دشمن پالیسی کی وجہ سے لاکھوں طلبہ و طالبات کی تعلیم، ہزاروں اساتذہ و ملازمین کا روزگار خطرے میں پڑ گیاہے۔ حکومت پنجاب تعلیم دشمن روش ختم کرے اور پی ای ایف سکولوں کے فنڈز بحال کیے جائیں۔

No comments: