نیویارک(این این آئی)عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیاہے کہ اس کی جانب سے کورونا وائرس کے علاج کے لیے کلوروکوئن کا استعمال اس لیے روکا گیا کیوں کہ تحقیق میں اس کے تحفظ پر سوالات اٹھائے گئے تھے حتیٰ کہ ایک تحقیق میں یہ تک کہا گیا تھا کہ اس سے اموات کے خطرے میں اضافہ ہوا ہے۔میڈیاپورٹس کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس
ادھانوم گیبریئسس نے کلورو کوئن سے کورونا وائرس کے ممکنہ علاج کی آزمائش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ عالمی ادارہ صحت نے اس پر عارضی پابندی لگادی ہے جب تک اس سے متعلق سیفٹی ڈیٹا کا جائزہ لیا جارہا ہے۔مگر اب عالمی ادارے نے ایک بار پھر اس دوا کے ٹرائل کو شروع کردیا۔اس کی وجہ اس تحقیق پر سوالات سامنے آنا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اس دوا کا استعمال کورونا وائرس کے مریضوں میں موت کا خطرہ بڑھاتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے سائنسدانوں کی ٹیم کی سربراہ سومیا سوامی ناتھن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ ہم نے گزشتہ ہفتے عارضی طور پر ہائیڈروآکسی کلوروکوئن کے ٹرائل کو عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کی بنیاد چند رپورٹس تھیں جن میں کہا تھا کہ اس سے اموات کی شرح بڑھتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم پراعتماد ہیں اور اموات کی شرح میں کسی قسم کا فرق نظر نہیں آیا، اس لیے ڈیٹا سیفٹی مانیٹرنگ کمیٹی اس کے ٹرائل دوبارہ شروع کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔سومیا سوامی ناتھن نے کہا کہ ابھی ایسے شواہد نہیں ملے کہ کوئی دوا کووڈ 19 کے مریضوں میں اموات کی شرح کم کردیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ ٹرائل کو جاری رکھنا بہت اہم ہے حتمی جواب کے حصول کا واحد راستہ اچھے طریقے سے کیے جانے والے ٹرائلز ہیں، اسی سے ہم جان سکتے ہیں کہ یہ ادویات یا حکمت عملیاں کس حد اموات اور بیماری کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔BANG-E-SAHAR----In the twilight night heralds a SHIMMERING dawn... Lack of an independent media is one of the fundamental reasons behind the decade’s long suppression in Gilgit-Baltistan. Bang-e-Sahar strives to fill that gap by advocating undauntedly the human rights violation not only in the region but also Jammu Kashmir and chitral. Freedom of press is what we never compromise on.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment