Wednesday, June 3, 2020

پاکستان میں کرونا سے اموات کے ساتھ ساتھ نئے کیسز کی شرح میں بھی بے پناہ اضافہ

اسلام آباد(سی این پی) پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا سے اموات کیساتھ ساتھ نئے کیسز کی شرح میں بھی خوف ناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 67 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جب کہ 4,131 نئے کیسز سامنے آئے۔تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی عالمگیر وبا میں پاکستان کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں دنیا کا 18 واں ملک بن چکا ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری
اپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 80,463 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 1,688 ہو گئی ہے۔پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہیں کہ 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 7 سے بڑھ کر 8 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 365 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 2,700 ہے۔ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 49 ہزار 852 ہے، جب کہ اب تک 28,923 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید سڑستھ اموات رپورٹ ہوئیں، سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 570 ہے، اس کے بعد سندھ میں 526 اموات، خیبر پختون خوا میں 490 اموات، بلوچستان میں 49، اسلام آباد میں 34، گلگت بلتستان میں 12 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 7 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 31,086 ہو گئی، پنجاب میں 29,489 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 10,897، بلوچستان میں 4,740، اسلام آباد میں 3,188 ہو گئی، گلگت بلتستان میں 779 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 284 ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 17 ہزار 370 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 5 لاکھ 95 ہزار 344 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 15,538 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 7,469 مریض، خیبر پختون خوا میں 3,085 مریض، بلوچستان میں 1,733 مریض، گلگت بلتستان میں 529 مریض، اسلام آباد میں 399 جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 170 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

No comments: