گلگت (پریس ریلیز)مسعود الرحمان سیکریٹری جنرل مرکزی انجمن تاجران گلگت بلتستان نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت فوری طور پر لاک ڈاؤن وفاقی حکومت کے اعلان کردہ ہفتے میں پانچ (05) دن دکانیں صبح سے شام 7بجے تک کھولنے پر عملدرآمد کرائے۔ گلگت بلتستان ویسے بھی شروع سے وفاقی حکومت کے ساتھ رہی ہے۔پہلے سے اب تک حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کو وفاقی حکومت کے حکم کے مطابق 100روپے جرمانہ تھا اور اسی جرمانے سے ماسک دینا تھا لیکن مقامی انتظامیہ نے وزیر اعظم کے حکم کو پاؤں تلے روندتے ہوئے تاجروں پر کروڑوں روپے کے جرمانے کئے۔1000سے 10000تک جرمانے اب بھی جاری ہیں۔درزی پر بھی جرمانہ کا ریٹ 700لیا ہے کہ 2000جرمانہ جو کہ غیر قانونی ہے۔ٹیکنیکل ورکشاپس اور درزی کا یہ نہ ریٹ فکس کر سکتے ہیں نہ جرمانہ کر سکتے ہیں اور فوری طور پر وزیر اعظم کے حکم کے مطابق ہوٹل انڈسٹری کھول دیں اور سیاحت کو بھی کھول دیں تاکہ یہاں پورا سال انتظار کر کے صرف تین مہینے ہوٹل کا کام ہوتا ہے۔لہٰذا فوری طور پر SOPsکے مطابق ہوٹل کھولے جائیں۔وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے درمیان غریب تاجر دیوالیہ ہوتے جا رہے ہیں۔انتظامیہ آئینی وزیر اعظم کا حکم نہ مان کر غیر آئینی صوبے کے وزیر اعلیٰ کا حکم مانتی ہے تو سوال تو بنتا ہے۔
BANG-E-SAHAR----In the twilight night heralds a SHIMMERING dawn... Lack of an independent media is one of the fundamental reasons behind the decade’s long suppression in Gilgit-Baltistan. Bang-e-Sahar strives to fill that gap by advocating undauntedly the human rights violation not only in the region but also Jammu Kashmir and chitral. Freedom of press is what we never compromise on.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment