Saturday, May 30, 2020

آئندہ تین ماہ پاکستان کی سیاست سمیت ہر حوالے سے بڑے اہم ہیں‘شیخ رشید۔۔۔ایسا نہیں ہو سکتا ہمارے دور کی سبسڈی کا کیس چھوڑ دیا جائے،گزشتہ دور کی سبسڈی کے کیس کیساتھ آگے بڑھے گا۔۔۔۔ عمران خان کے چوروں، ڈکیتوں اور ملک کا خون چوسنے والوں کے خلاف احتساب کے بیانیے پر عمل ہو کر رہے گا۔۔۔قوم کو بتانا چاہتا ہوں راجہ ظفر الحق، گوہر ایوب اور میرے علاوہ نواز شریف سمیت پوری کابینہ ایٹمی دھماکے کرنے کے خلاف تھی۔۔۔چوہدری برادران بڑے سمجھدار سیاستدان ہیں، عمران خان کی حکومت کہیں نہیں جارہی، مزید پانچ ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے‘ پریس کانفرنس

لاہور(این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ آئندہ تین ماہ پاکستان کی سیاست سمیت ہر حوالے سے بڑے اہم ہیں،ایسا نہیں ہو سکتا کہ چینی انکوائری میں ہمارے دور کی سبسڈی کا کیس چھوڑ دیا جائے بلکہ گزشتہ دور کی 22ارب کی سبسڈی کی طرح ہماری حکومت کی 3ارب کی سبسڈی کا کیس بھی آگے بڑھے گا، عمران خان کے چوروں، ڈکیتوں اور ملک کا خون چوسنے والوں کے خلاف احتساب کے بیانیے پر عمل ہو کر رہے گا،چوہدری برادران بڑے سمجھدار سیاستدان ہیں، عمران خان کی حکومت کہیں نہیں جارہی، راجہ ظفر الحق، گوہر ایوب اور میرے علاوہ نواز شریف
سمیت پوری کابینہ ایٹمی دھماکے کرنے کے خلاف تھی،مزید پانچ ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے،60فیصد بکنگ کیساتھ ٹرینیں چلانے کی وجہ سے گزشتہ 10روز میں 5کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، دوسرے شہروں سے آنے والے تاجروں کی مشکلات کی وجہ سے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ہفتے میں تین کی بجائے دو روز کاروبار بند رکھنے کی درخواست کی ہے۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں چاروں صوبوں کا مشکور ہوں جنہوں نے ٹرین چلانے میں ہمارے ساتھ تعاون کیا، اس وقت 142میں سے صرف 40ٹرینیں چلا رہے ہیں اور جب تک کورونا کی وباء قابو میں نہیں آجاتی مزید تعداد نہیں بڑھائی جائے گی، مسافروں کی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے جو مزید پانچ ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں سرسید، کراچی، شالیمار، بہاؤ الدین ذکریا اور ریل کار شامل ہیں۔دوسرے شہروں سے بہت سے تاجر جمعہ کے روز خریداری کیلئے لاہور آتے ہیں اس لئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے درخواست کی ہے کہ ہفتے میں تین دن کی بجائے دوروز کاروبار بند رکھا جائے اور اب انہوں نے اس کا فیصلہ کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایس او پیز پر عملدرآمد کی کمٹمنٹ پر پورا اتریں گے اور نقصان کے باوجود 60فیصد بکنگ کے ساتھ ٹرینیں چلا رہے ہیں۔ بہت زیادہ لوڈ کی وجہ سے آن لائن بکنگ کا نظام بیٹھ گیا اور اس کی بھی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے، پریکس سے بھی کہا ہے کہ وہ بکنگ کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں ساری قوم کوبتانا چاہتا ہوں کہ کابینہ میں راجہ ظفر الحق، گوہر ایوب اور شیخ رشید کے علاوہ نواز شریف سمیت پوری قومی ایٹمی دھماکے کرنے کی مخالف تھی اور یہ میں اس لئے بتا رہا ہوں کہ ہماری آنیوالی نسلوں کو پتہ چلے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے نوے دن دن سیاست سمیت ہر حوالے سے بڑے اہم ہیں،اس عرصے میں ہم نے کورونا کے ساتھ چلنا ہے، ملک میں کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں، ہمسایہ ملک سے ٹڈی دل نے ہمارے ملک میں داخل ہونا ہے، اس کے علاوہ معاشی مشکلات ہیں اور حکومت بجٹ بھی پیش کرنے جارہی ہے، میر ے سابق دوست نے لندن کے کاغذات بھی نیب کو پہنچانے ہیں۔میں کہہ چکا ہوں کہ جھاڑو پھر جائے گا، شریفوں،گیلانیوں اور زرداریوں نے ملک کو بیدردی سے لوٹا ہے، سابقہ حکمرانوں نے تو توشہ خانوں کو بھی نہیں چھوڑا اور کروڑوں کی چیزیں کوڑیوں کے بھاؤ لیں، گاڑیاں پانچ سے دس فیصد دے کر اپنے نام کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کورونا کے باوجود چوروں اور ڈاکوؤں کے خلاف سٹینڈ لیا ہے اور یہ اس ملک کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایم ایل ون کے پی سی ون کی ایکنک سے جلد منظور ی ہو جائے گی اور حکومت ساورن گارنٹی دے گی، ایم ایل ون ریلوے کی زندگی ہے،پشاور سے کراچی تک نیا ٹریک بچھنے کے بعد ہم پرانے ٹریک کوبرانچ لائنوں میں لے کر جائیں گے اور ہماری کوشش ہو گی کہ ہم نجی کمپنیوں کو اس طرف لائیں، ایم ایل ون سے ایک لاکھ لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ نوے دن ملک کی سیاست میں بڑے اہم ہے اور یہ میری سیاسی سوچ ہے جو غلط بھی ہو سکتی ہے۔ قوم کو توقع ہے کہ عمران خان چینی اور آٹا چوروں کونہیں چھوڑیں گے،آئی پی پیز کا معاملہ تھوڑا طویل ہے کیونکہ اس میں اربوں لینے اوراربوں دینے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے بعد دنیا کے حالات بھی تبدیل ہو ں گے، چین،امریکہ، بھارت کے معاملات سب کے سامنے ہیں، بھارت پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر سکتا ہے لیکن یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اگر اب بھارت اورپاکستان کی جنگ ہوئی تو یہ آخری جنگ ہو گی لیکن ہم اس کی خواہش اور دعا نہیں کرتے، ہم اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ لداخ میں بھارت کو دفاعی طو رپر ہزیمت کا سامنا کرناپڑا ہے، ہماری عظیم فوج نے 72گھنٹوں میں بھارت کے دو ڈرونز مار گرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے خارجہ پالیسی کو ایک نئی سوچ اور جہت دی ہے، آج ہمارے بڑی طاقتوں سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند ہے اگر وقت آیا تو پاکستان اور چین ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اٹامک کمیشن کے معاملے میں ایران بھی گیا اور معمر قذافی سے بھی ملاقات کی لیکن یہ امانت اور راز ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ کے کیس بہت سنجیدہ ہیں، جی کا جانا ٹھہر گا ہے صبح گیا ہے یا شام گیا ہے، دیکھیں ایک یا دو کتنی پیشیاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری برادران میرے سگے بھائیوں کی طرح ہیں، و ہ سمجھدار سیاستدان ہیں، عمران خان کہیں نہیں جارہا۔ میں عمران خان کا ساتھی ہوں اور ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

No comments: