Tuesday, May 26, 2020

تارکین وطن کارکنوں کی ترسیلات زر میں کمی کا خدشہ ہے، عالمی بینک

واشنگٹن(اے پی پی) عالمی بینک کا تخمینہ ہے کہ اس سال تارکین وطن کارکنوں کی جانب سے اپنے آبائی ممالک میں بھیجی جانے والی ترسیلات زر کا مجموعی حجم کم رہے گا۔ عالمی بینک نے اس کی جزوی وجہ کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے پیش نظر ملازمتوں کا خاتمہ بتایا ہے، بینک نے گذشتہ ماہ ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو موصول ہونے والی ترسیلات زر گزشتہ سال کی سطح سے 109 ارب ڈالر یعنی 19.7
فیصد کم ہوجائیں گی۔بینک کا کہنا ہے کہ یہ”حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی کمی“ ہوگی اور سال 2009 میں ریکارڈ کی گئی شرح سے کہیں زیادہ بڑی ہوگی جب دنیا عالمی مالیاتی بحران سے دوچار تھی۔ بینک نے عالمگیر وبا اور اس کے نتیجے میں عالمی سطح کے معاشی بحران کے سبب اجرتوں میں کمی اور مہاجر کارکنوں کی ملازمت کے مواقع میں زوال کو اس کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔گذشتہ ایک عشرے کے دوران جب دنیا بھر میں تارکین وطن کارکنوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا تھا، کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ترسیلات زر میں 1.5 گنا سے زیادہ کا اضافہ ہوا جو گذشتہ سال 554.2 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچا۔یہ ترسیلات زر آبائی ممالک میں موجود خاندانوں کے اخراجات اور ان ممالک کے لیے غیر ملکی کرنسی کے حصول کا ذریعہ رہی ہیں۔نقل مکانی اور ترسیلات زر کے بارے میں عالمی بینک کے اعلیٰ ماہر معاشیات، دلیپ رتھا نے متنبہ کیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں بہت سے خاندان غربت کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں اور وہ اپنے بچوں کے لئے خوراک، ادویات یا اسکول کی تعلیم کے حصول سے محروم ہوسکتے ہیں

No comments: