Tuesday, May 26, 2020

بھارت میں پھنسے مزید 179 پاکستانی 27 مئی کو واہگہ کے راستے واپس پہنچیں گے

لاہور: کورونا وائرس کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت میں پھنسے 179 پاکستانیوں 27 مئی کو واہگہ کے راستے واپس پہنچیں گے۔
کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پاکستان اور بھارت نے مارچ کے وسط میں واہگہ اٹاری بارڈر کو مکمل طور پر بند کردیا تھا، جس کی وجہ سے دونوں ملکوں میں مقیم ایک دوسرے کے شہریوں کی واپسی بھی ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ بھارت میں 500 کے قریب پاکستانی شہری موجود تھے جن میں زیادہ تر 2 مرحلوں میں واپس پہنچ چکے ہیں جبکہ 179 پاکستانی شہریوں کی تیسری کھیپ 27 مئی کو واپس پہنچے گی۔ ممبئی سمیت بھارت کے مختلف شہروں سے کئی پاکستانی بذریعہ ہوائی جہاز امرتسر پہنچیں گے اور یہاں سے انہیں اٹاری بارڈر لایا جائے گا۔
ممبئی میں پھنسے ایک پاکستانی شہری نے بتایا کہ ان کا تعلق کراچی سے ہے انہیں بتایا گیا ہے کہ 27 مئی کو واہگہ بارڈر پہنچیں ، ہائی کمیشن کی طرف سے گاڑی کی تفصیلات مانگی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائی کمیشن سے درخواست کی ہے کہ ممبئی سے اٹاری بارڈر تک کا فاصلہ کافی زیادہ ہے، اس لئے وہ ہوائی جہازکے ذریعے امرتسرپہنچ جائیں گے اور وہاں سے پھر اٹاری بارڈر پہنچیں گے۔
دوسری طرف پاکستان میں موجود 208 بھارتی شہریوں کی بھی اسی روز واپسی کا امکان ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود بھارتی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں اورتمام شہریوں سے واپسی سے متعلق بیان حلقی بھی لیاگیا ہے۔ ان میں مقبوضہ کشمیرسے تعلق رکھنے والی میڈیکل کی طالبات بھی شامل ہیں جن کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے۔
لاہورمیں مقیم ایک بھارتی سکھ خاندان کے سربراہ سردارستبیرسنگھ نے بتایا کہ وہ اپنی فیملی کے دیگر 4 افراد کے ساتھ 10 مارچ کو واہگہ بارڈرکے راستے پاکستان آئے تھے تاکہ یہاں مختلف گورودواروں کے درشن کرسکیں ، ان کے آمد کے چند روزبعد ہی کورونا وائرس کی وجہ سے واہگہ اٹاری سرحد بندکردی گئی اور وہ واپس نہیں جاسکے، انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی دل کے مریض ہیں جبکہ ان کی بھابھی کو بھی ہارٹ پرابلم ہے ،دونوں دوائی کھاتے ہیں جو ختم ہوچکی ہے اور یہ دوائی پاکستان میں دستیاب بھی نہیں ہے۔ ان کے سفارتخانے نے ان سے رابطہ کرکے تفصیلات لی ہیں ،انہیں بتایا گیا کہ 27 مئی کو انہیں واہگہ اٹاری بارڈر کے راستے واپس بھیجا جاسکتا ہے تاہم یہ تاریخ ابھی فائنل نہیں ہے اس میں ایک دو دن کا فرق پڑسکتا ہے۔

No comments: