Thursday, May 14, 2020

کراچی، آج کرونا وائرس کے 758 نئے کیسز ظاہر ہوئے ہیں،9 مزید لوگ جان کی بازی ہار گئے،758 نئے کیسز سامنے آئے، وزیراعلی سندھ

کراچی، آج کرونا وائرس کے 758 نئے کیسز ظاہر ہوئے ہیں،9 مزید لوگ جان کی بازی ہار گئے،758 نئے کیسز سامنے آئے، وزیراعلی سندھ
سندھ میں ابتک 14099 کورونا کیسز ہو چکے ہیں،مزید 9  ہلاکتوں سے مرنیوالوں کی تعداد243 ہوگئی ہے،وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ 
کراچی(آئی آئی پی)  وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے عالمی وبائی صورتحال کے صوبے پر اثرات  سے متعلق آگاہی دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج 758 نئے کیسز ظاہر ہوئے ہیں جبکہ 9 مزید لوگ جان کی بازی ہار گئے اور
گذشتہ 24 گھنٹوں میں 4408 ٹیسٹ کیے گئے جن کے نتیجے میں 758 نئے کیسز سامنے آئے جو ٹیسٹ کا 17 فیصد ہے جبکہ اس وقت تک 107827 ٹیسٹ کیے گئے ہیں اور سندھ میں ابتک 14099 کورونا کیسز ہو چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ  آج مزید 9 مریض انتقال کرگئے اور تعداد243 ہوگئی ہے اور آج 238 مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو چلے گئے جبکہ صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 3073 ہے،  اس وقت 10783 مریض زیرعلاج ہیں جن میں  گھروں میں 9307  جبکہ  915 آئسولیشن مراکز اور 561 اسپتالوں میں مریض زیرعلاج ہیں جبکہ105 مریضوں کی حالت تشویشناک ہیں جس میں 37 وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ 758 کیسز میں سے شہر کراچی میں 555 نئے کیسز سامنے آئے جس میں  ضلع شرقی میں 137، وسطی میں 124 اور جنوبی میں 107، کورنگی میں 72، ملیر میں 58، ضلع غربی میں 54 نئے کورونا کیسز ظاہر ہوئے۔ انھوں نے بتایا کہ  حیدرآباد میں 33، لاڑکانہ میں 26 میں مٹیاری میں 16، ٹنڈو محمد خان میں 6 اور  قمبر-شہداد کوٹ میں 5، دادو، گھوٹکی، جیکب آباد میں مزید نے 3،3، میرپورخاص، عمر کوٹ، شہید بینظیر آباد، شکارپور اور جامشور میں 2،2 کیسز   اور تھرپارکر،کشمور-کندھ کوٹ، نوشہرو فیروز، سجاول اورٹھٹھہ میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔  کورونا وائرس سے لاڑکانہ کی صورتحال سے متعلق انھوں نے بتایا کہ  لاڑکانہ میں کورونا کے باعث 4 لوگ انتقال کرگئے اور لاڑکانہ کے ایک محلے میں 8 اموات کا پتا نہیں چل سکا لیکن وہ کورونا کیسز ہوسکتے ہیں جبکہ لاڑکانہ میں انتقال کرنے والے 8 افراد کے 105 رابطوں کے سیمپلز لئے گئے ہیں اور لاڑکانہ شہر کی 3 گلیوں میں لاک ڈاؤن کو سخت کیا گیا۔ پیر جو گوٹھ کی صورتحال سے متعلق اپنے پیغام میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ  291 کیسز پیر جو گوٹھ میں رپورٹ ہوئے تھے اور 52 ٹیسٹ دوبارہ کیے گئے جس میں 18 مثبت آئے ہیں جن میں  2 ڈاکٹرز اور ایک ضلع انتظامیہ کا افسر ہے جبکہ101 سیمپلز کا نتیجہ ابھی آنا باقی ہے۔ اپنے پیغام کے آخر میں انھوں نے کہاکہ مجھے افسوس ہے کہ لوگوں کی غلط بیانی کے باعث لوگ ٹیسٹ کرانا نہیں چاہتے،  میں پیر جو گوٹھ کے عوام کو اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا ٹیسٹ کروائیں  اور اپنی، اپنے پیاروں اور لوگوں کی زندگی بچائیں۔

No comments: