Monday, May 25, 2020

عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران کوروناوائرس کے عدم پھیلاﺅ کے لئے حکومت کی جانب سے جاری کی گئیں ایس او پیز اور گائیڈ لائینز پر 100فیصد عمل درآمد کرتے ہوئے اسے شکست دیں ‘نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر

اسلام آباد ۔(اے پی پی)چاروں صوبوں حکومتوں بشمول آزاد وجموں کشمیر و گلگت بلتستان اور تمام متعلقہ وزارتوں کے پلیٹ فارم “نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر” نے عوام الناس سے اپیل ہے کہ عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران کوروناوائرس (کوویڈ 19) کے عدم پھیلاﺅ کے لئے حکومت کی جانب سے جاری کی گئیں ایس او پیز اور گائیڈ لائینز پر 100فیصد عمل درآمد کرتے ہوئے اسے شکست دیں ‘ سماجی فاصلہ ‘ماسک کا استعمال ‘ گلے ملنے اور مصافحے سے گریز ہی عوام کو کورونا وائرس سے بچا سکتا ہے ۔ این سی او سی کے مطابق حکومت نے لاک ڈاﺅن میں نرمی عوامی سہولت کےلئے کی ہے اس ضمن میں پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی کھول دیا گیا ہے ‘پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے اِن احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد لازم ہے۔
مسافروں کے لئے احتیاطی تدابیر میں گاڑی میں سوار ہونے سے پہلے میڈیکل ماسک ا ور ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کرنا‘کھانسنے اور چھینکتے ہوئے ٹشو پیپر کا استعمال کریں اور بعد میں ٹشو پیپر کو کوڑا دان میں پھینک دیں‘ٹشو نہ ہونے کی صورت میں کہنی یا بازو میں کھانسیں یا چھینکیں ‘سینی ٹائزر کے استعمال کے بغیر آنکھ، ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کریں‘غیر ضروری بات چیت اور ہاتھ ملانے سے گریز کریں۔ٹرانسپورٹرز کے لئے ہدایات سواری بٹھانے سے پہلے اور ا±تارنے کے بعد گاڑی کو ڈس انفیکٹکرنا ‘ ائیر کنڈیشنگ کا استعمال نہ کرنا ‘ ونڈوز اسکرینوں کو تازہ ہوا کی گردش کے لئے کھلا رکھنا‘مسافروں کو ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ نہیں رکھنا‘ حرارتی اسکیننگ کو یقینی بنایا جائے‘ ڈرائیوروں کو سفر کے دوران ماسک اور دستانے پہننے چاہئیں‘ بس کے اندر ٹشو پیپر اور سینی ٹائزرکی فراہمی کو یقینی بنایا شامل ہے ۔ کٹائی اور احساس پروگرام کے لئے ایس او پیز میں ایک ہی جگہ جمع ہونے سے گریز کرنا ‘ترجیحا 6 فٹ کا فاصلہ‘ ہاتھ دھوئیں اور طبی ماسک کا استعمال کریں‘ اگر آپ کو بخار، کھانسی ہو، یاخودکو صحت مند محسوس نہ کررہے ہوں تو گھر میں ہی رہیں۔تعمیراتی کارکنان کے لئے بنائے گئے پروٹوکولول میںبائیومیٹرک حاضری معطل‘تعمیراتی سائٹ کے داخلی اور خارجی راستوں پر تھرمل گن کی دستیابی‘ کام کی جگہ کو کثرت سے جراثیم ک±ش محلول سے دھونا ‘داخلی اور خارجی راستوں پر سینیٹائزر لگائیں‘ ورچوئل مواصلات کے ذریعہ کارکنوں اور صارفین کے درمیان رابطے کو کم سے کم کرنا‘ ترجیحاََ 2 میٹر کا فاصلہ یقینی بنائیں‘ متبادل دن یا اضافی شفٹیں اپنائیں تاکہ ایک وقت میں کارکنوں کی کل تعداد کم رہَے‘ملازمین کو اچھے معیار کے ماسک، دستانے اور نقل و حمل کے ذرائع فراہم کر یں ‘بیمار شخص کو کام میں شامل نہیں ہونا چاہئے‘ ایسے ورکرز جن میں کرونا کی علامات ظاہر ہوجائیں ان کے لئے عارضی قیام گاہ /قرنطینہ کمرے کا انتظام کیا جائے تاکہ ا±ن کو ٹیسٹ کے رزلٹ آنے تک قرنطینہ کیا جاسکے‘ کارکنوں کے لئے ٹرانسپورٹ میں ڈرائیور کے صحت اور حفاظت کے اعلی معیار اپنائیں ‘ ڈرائیوروں کو سفر کے دوران ماسک، ہیڈ گئیر اور دستانے پہننے چاہئیں‘ ائر کنڈیشن کے استعمال کی حوصلہ شکنی کریں، کھڑکیاں کھلی رکھیں۔ صنعتی پروٹوکول میں بائیومیٹرک حاضری معطل رکھیں‘ تھرمل اسکیننگ کی دستیابی یقینی بنائیں‘داخلے اور خارجی راستوں پر سینیٹائزر لگائیں‘کارکنان و مالکان کے کپڑوں کو جراثیم سے پاک کرنے کےلئے سپرے کریں۔‘ صبح اور شام کارکنوں کی علیحدہ شفٹ رکھیں۔ ہر شفٹ میں کام کے اوقات 8 گھنٹے سے زیادہ نہ ہوں‘ تعمیراتی مقام پر کسی ایسے کارکن کو جانے کی اجازت نہ دیں جس میں بیماری کی علامات ہوں‘ آگاہی کے بینرز آویزاں کریں‘ محفوظ نقل و حمل کے انتظامات استعمال کریں جس میں ہجوم نہ ہو‘ کھانے کے دوران 2 میٹر سے بھی کم فاصلے پر نہ بیٹھیں۔ اسی طرح کسی بھی دوسری سرگرمی جس میں باہمی رابطے کی ضرورت ہو، دو میٹر کا فاصلہ یقینی بنائیں‘ایسے ورکرز جن میں کرونا کی علامات ظاہر ہوجائیں ان کے لئے عارضی قیام گاہ /قرنطینہ کمرے کا انتظام کیا جائے تاکہ ا±ن کو ٹیسٹ کے رزلٹ آنے تک قرنطینہ کیا جاسکے۔ بازاوں ‘مارکیٹوں ‘ پارکس ‘بس اڈوں سمیت ہر پرہجوم مقام پر ماسک اور گلوز استعمال کرنے کی تلقین کی گئے ہے ۔ این سی او سی نے تمام شعبوں کے لئے مروجہ ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت دی ہے ۔

No comments: